میں خود یہ کہتی ہوں کہ وقت بہت بڑا مرہم ہے لیکن ابھی لگتا ہے کہ میرے اندر کے حالات کبھی ٹھیک نہیں بلکہ اس بار وقت نمک کی طرح میرے زخموں کو مزید گہرا کر رہا ہے
یا اللّه اپنے بابا کو کھو چکی ہوں امی کو نہیں کھونا چاہتی💔
ایک مدت سے پکارا نہیں "بابا" کہہ کر
ایک مدت سے ہوا یہ لفظ رخصت گھر سے__💔
آپ لوگ ہی مار دیتے ہو
کوئی بھی خودکشی نہیں کرتا__🍁😑
ابھی بیمار زندہ ہے عیادت کو چلے آؤ__🍁
چند خوابوں کا عطا کر کے اجالے مجھ کو
کر گیا وقت زمانے کے حوالے مجھ کو
جن کو سورج میری چوکھٹ سے ملا کرتا تھا
اب وہ خیرات میں دیتے ہیں اجالے مجھ کو __🍁
جن سے بات کرنے کو پھول بھی ترستے تھے
ان دنوں انسے سلسلے ہمارے تھے__🍁
خوش ہے وہ اپنے گھر میں چلو ٹھیک ہے مگر
اتنی سی بات نے مجھے تڑپا دیا بھی ہے__🍁
رات ساری بہت آرام سے گزری ہے مگر
ایک لمحہ تھا کچھ ایسا کہ گزرا نہ گیا__🍁
اپنے حل پے خود روتی ہوں
میں نے کب کسی کو الزام دیا ہے__
کہ ایک مدّت سے تیری یاد بھی نہ آئ ہمیں
اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں__🍁
تم نے تو رہا کر دیا تھا خود ہمیں لیکن
ہم ساتھ لئے پھرتے ہیں زنجیر تمہاری__❤🍁
اک سوچ میں گم ہوں تیری دیوار سے لگ کر
منزل پے پھنچ کر بھی ٹھکانے نہیں لگی
وہ نہیں ہے میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے
یہ اگر زمانے کے رسموں رواجوں سے بغاوت ہے تو ہے
سچ کو میں نے سچ کہا جب کہہ دیا تو کہہ دیا
یہ زمانے کی نظر میں حماقت ہے تو ہے
کب کہا میں نے کے مل جائے وہ مجھکو میں اسے
غیر نہ ہو جائے بس اتنی سی حسرت ہے تو ہے
جل گیا پروانہ گر اس میں کیا خطا ہے شمع کی
رات بھر جلنا جلانا اس کی قسمت ہے تو ہے
دوست بن کر دشمنوں سا وہ ستاتا ہے مجھے
پھر بھی اس ظالم پے مرنا اپنی فطرت ہے تو ہے
جہاں تک مجھ سے مطلب ہے جہاں کو
وہاں تک پوچھی جا رہی ہوں__
سدرہ کہیں ایسا نہ ہو کے تنہا رہ جاؤ
بہت آگے نکلتی جا رہی ہو __🍁
تیرے چہرے میں آخر ایسا کیا ہے
کہ میں برسو سے دیکھ جا رہی ہوں__🍁
ایک ہی بات مجھ میں اچھی ہے
اور میں وہی نہیں کرتی_🙂
اس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے
اک شخص کتابوں جیسا ہے وہ شخص زبانی یاد ہوا__🍁
ملے تھے راہ میں یوں تو ہزار چہرے
میری نگاہ میں لیکن کوئی جچا ہی نہیں__🍁🍁
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain