آنکھ پرنم, اشک زم زم, سانس مدھم, وقت کم,
وصل راحت, ہجر ماتم, رقیب قاتل, موت مرہم,
تو کون ہے اور کیا ہے، ترا داغِ قبا بھی
دنیا نے تو مریم پہ بھی الزام تراشے
محسن نقوی
سنو
تم سے کچھ رنجشیں اور اختلاف بهی بے. ....
اور کچھ ع ش ق بهی بے....
میــرے مہرباں___آ پـھر سـے آ،،
عـادی بنا___اور چـھوڑ جـا..!!
💞❤ ❤💞
خط جو لکھا انسانیت کے نام
ڈاکیا ہی مر گیا پتہ پوچھتے پوچھتے.
اداس 💔
مجھے مائل بہ اظہارِ محبت کر کے چپ رہنا
شرارت ہے اگر تو پھر شرارت خوبصورت ہے
Mn khud iqrar kr ln ga k mn ne jaan khud di thi ...
Sar e mehshar tumy bhala preshan kon dekhy ga