گفتگو کے لمحوں میں
دیکھ ہی نھیں پاتے
ہم تمہارے چہرے کو
تم ہماری آنکھوں کو
آج ایسا کرتے ہیں
چشم و لب کو پڑھتے ہیں
بات چھوڑ دیتے ہیں
یہ جو پتھر کے ہو چکے ہیں اب
اپنے حصے کا رو چکے ہوں گے
جابجا دل کو لگانے سے کہاں بھولے گا
وہ شخص ہم کو بھلانے سے کہاں بھولے گا
ہاں کئی روز سے وہ یاد نہیں آیا مگر
وہ فقط یاد نہ آنے سے کہاں بھولے گا
اب یہ کیسی الجھن ھے
اب یہ کیسا جھگڑا ھے
بات تھی محبت کی
اور تم محبت پر
ایک ہی محبت پر
کب یقین رکھتے ہو
ایک ہم ہی تو الجھن تھے
ہم تو جا چکے جاناں
دل پہ بے وفائی کے
زخم کھا چکے جاناں
اب یہ کیسی الجھن ھے
اب یہ کیسا جھگڑا ھے
یہ اہلِ ہجر یہ راتوں کو جاگنے والے
یہ خود سے دور کہیں زندگی گزارتے ہیں
ہزار جذبوں سے معتبر ہے
اداس آنکھوں سے مسکرانا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain