Damadam.pk
Farah-Malik's posts | Damadam

Farah-Malik's posts:

Farah-Malik
 

وہ شخص اب مرے احباب میں نہیں شامل
مری شکایتیں اس شخص سے کرے نہ کوئی
تعلقات کو بس اس مقام تک رکھیئے
کسی کو چھوڑنا پڑ جائے تو مَرے نہ کوئی

Farah-Malik
 

آپ سے کیا توقعات رکھیں
آپ بھی صرف خوبصورت ہیں

Farah-Malik
 

دل یہ بھی چاہتا ہے ہِجراں کے موسموں میں
کچھ قربتوں کی یادیں ہم دُور پار بھیجیں
دل یہ بھی چاہتا ہے اُن پھول سے لبوں کو
دستِ صبا پہ رکھ کر شبنم کے ہار بھیجیں
دل یہ بھی چاہتا ہے اُس جانِ شاعری کو
کچھ شعر اپنے چُن کر ھم شاہکار بھیجیں
دل یہ بھی چاہتا ہے پردے میں ہم سُخن کے
دیوانگی کی باتیں دیوانہ وار بھیجیں

Farah-Malik
 

جب خواب ہی سارے جھوٹے ہوں
اور برگ تمنا سوکھے ہوں
جب زرد ہو موسم اندر کا
کیا پھول کھلائیں چہرے پر

Farah-Malik
 

پھر سے کوئ بگاڑ دے پھر سے سنوارنی پڑے
جس کی گزر رہی نہ ہو اس کو گزارنی پڑے
پوچھ نہ اسکا غم جسے وجہِ قرار دل ہو جو
کھینچ کے وہ شبیہِ جاں دل سے اتارنی پڑے
عشق فناۓ ذات ہے اسمیں نہیں ہے یہ رواج
منزلیں مل بھی جائیں اور مَیں بھی نہ مارنی پڑے
حالتِ دل ہو کیا کہ جب ایک صداۓ المدد
دل نہ پکارنے کا ہو اور پکارنی پڑے
عالمِ بے خودی سے تُو مجھ کو نہ ہوش دے کہ پھر
تجھ سے کلام کے لیے شکل ابھارنی پڑے
شکوہ کناں ہو کیوں کہ جب نام ہی اُن صفوں میں تھا
جن کو وفا کے کھیل میں زندگی ہارنی پڑے

Farah-Malik
 

ہماری اونگھ کبھی نیند تک گئی ہی نہیں
سو خواب دیکھنا تاحال ایک خواب ہی ہے
خراب رستے پہ تختی دِکھی تو رک کے پڑھی
لکھا تھا رستہ یہی ہے مگر خراب ہی ہے
تیری طلب اگر آسودگی ہے، رب راکھا
ہمارے پاس تو لے دے کے اضطراب ہی ہے

Farah-Malik
 

شب بسر کرنی ہے، محفوظ ٹھکانہ ہے کوئی
کوئی جنگل ہے یہاں پاس میں صحرا ہے کوئی
ویسے سوچا تھا محبت نہیں کرنی میں نے
اس لئے کی کہ کبھی پوچھ ہی لیتا ہے کوئی
آپ کی آنکھیں تو سیلاب زدہ خطے ہیں
آپ کے دل کی طرف دوسرا رستہ ہے کوئی
جانتی ہوں کہ تجھے ساتھ تو رکھتے ہیں کئی
پوچھنا تھا کہ ترا دھیان بھی رکھتا ہے کوئی
دکھ مجھے اسکا نہیں کہ دکھی ہے وہ شخص
دکھ تو یہ ہے کہ سبب میرے علاوہ ہے کوئی
دو منٹ بیٹھ، میں بس آئینے تک ہو آؤں
اُس میں اِس وقت مجھے دیکھنے آتا ہے کوئی

Farah-Malik
 

مستقل محبت کے قائل لوگ
موسمی لوگوں کے پیچھے پڑ کر
اپنے اندر کا موسم خراب نہیں کرتے

Farah-Malik
 

اس سماج کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ اس نے انسان کو جانور بنا دیا ہے

Farah-Malik
 

سب لوگ ہمارا خوشی والا ورژن چاہتے ہیں اندھیرے ہمارے اپنے ہیں

Farah-Malik
 

ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم
ہر بار تم سے مل کر بچھڑتا رہا ہوں میں
تم مجھکو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میں
اور اسطرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں
تم جس زمیں پر ہو میں اسکا خدا نہیں
پس سر بہ سر اذیت و آزار ہی رہو
بیزار ہو گئی ہو بہت زندگی سے تم
جب بس میں کچھ نہیں ہے تو بیزار ہی رہو
تم خون تھوکتی ہو یہ سن کر خوشی ہوئی
اس رنگ اس ادا میں بھی پُرکار ہی رہو
میں نے یہ کب کہا تھا محبت میں ہے نجات
میں نے یہ کب کہا تھا وفادار ہی رہو
جب میں تمہیں نشاط محبت نا دے سکا
غم میں کبھی سکونِ رفاقت نا دے اسکا
جب میرے سب چراغ تمنا ہوا کے ہیں
جب میرے سارے خواب کسی بیوفا کے ہیں
پھر مجھکو چاہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
تنہا کراہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
🥀 ___جون ایلیاء

Farah-Malik
 

ہر وہ چیز یا شخص جس کی وجہ سے آپ مسکراتے ہیں ، اسے چھپا کر (راز ) رکھیں۔

Farah-Malik
 

دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو
اس بات سے ہم کو کیا مطلب، یہ کیسے ہو، یہ کیونکر ہو

Farah-Malik
 

جاتے جاتے آپ اتنا کام تو کیجیے مرا
یاد کا سر و ساماں جلاتے جائیے
رہ گئی امید تو برباد ہو جاؤں گا میں
جائیے تو پھر مجھے سچ مچ بھلاتے جائیے
جون ایلیاء

Farah-Malik
 

ایک ہی شخص پہ مرکُوز ہے دُنیا میری
یعنی اِک شخص مُجھے ارض و سما جیسا ہے

Farah-Malik
 

جس دن آپ اندھیرے کی فطرت کو سمجھ جائیں گے اُسی دن آپ کی توجہ روشنی کی جانب مبذول ہو جاۓ گی

Farah-Malik
 

سانس لینا بھی کیسی عادت ہے
جیئے جانا بھی کیا روایت ہے
کوئی آہٹ نہیں بدن میں کہیں
کوئی سایہ نہیں ہے آنکھوں میں
پاؤں بے حس ہیں چلتے جاتے ہیں
اک سفر ہے جو بہتا رہتا ہے
کتنے برسوں سے کتنی صدیوں سے
جیئے جاتے ہیں جیئے جاتے ہیں
عادتیں بھی عجیب ہوتی ہیں

Farah-Malik
 

ہمارے پاس خدا کا دیا بہت کچھ تھا
فقط اِک تو نہ ملا تو غریب لگنے لگے
تمہارے نقش جو دل کو بہت لُبھاتے تھے
خمارِ عِشق جو اُترا عجیب لگنے لگے

Farah-Malik
 

جب آپکا اندرونی سکون غالب ہوتا ہے تو آپ اپنی انگلیوں کے درمیان سے گزرنے والی خوشگوار ہوا سے بھی محظوظ ہوتے ہیں

Farah-Malik
 

اک حویلی تھی دل محلے میں
اب وہ ویران ہو گئی ہو گی