Damadam.pk
Farah-Malik's posts | Damadam

Farah-Malik's posts:

Farah-Malik
 

ہم بیابانوں میں گھومے شہر کی سڑکوں پہ ٹہلے
دل کسی صورت تو سنبھلے دل کسی صورت تو بہلے
زندگی کے راستے میں دو گھڑی کا ساتھ ہے یہ
اپنے من کی میں بھی کہہ لوں اپنے من کی تُو بھی کہہ لے
گویا زندہ رہنا بھی اک جرم تیرے شہر میں تھا
ہم ہر اک آہٹ پہ لرزے ہم ہر اک دھڑکن پہ دہلے
اب تو تا حدِ نظر ویرانیاں پھیلی ہوئی ہیں
گھر کا یہ در بے خرابہ کتنا تھا آباد پہلے
وقت ایسا آ گیا ہے خامشی ہی بہتر ہے اب
بات جو کہتا ہے سن لے چوٹ جو لگتی ہے سہہ لے

Farah-Malik
 

I hate when ppl ask me, "Why are you so quiet?" Because I am. That's how I function. I don't ask you, "Why are you so noisy? Why do you talk so much?" It's rude.

Farah-Malik
 

میرے اندر ہی تو کہیں گم ہے
کس سے پوچھوں ترا نشاں جاناں
عالمِ بیکرانِ رنگ ہے تو
تجھ میں ٹھہروں کہاں کہاں جاناں
میں ہواؤں سے کیسے پیش آؤں
یہی موسم ہے کیا وہاں جاناں

Farah-Malik
 

I AM NAKED
But it doesn't mean I am unclothed.
Undressed in my emotion,
sensation, passion and desperation.
What I have inside,
You can sense from outside.
Just look into my eyes,
It's hard for me to tell a lies.
I am naked, maybe that's the reason why they think I am weak.
Easily to get attached
and fooled out of me that much.
I got a lot of pain,
That leads to live insane.
I got deceived,
By the flowery words I have received.
Never trust anyone,
The best enemies could be someone.
The one who gives you a passionate kiss.
Or someone hugging you like a real sis.
LEDAROSE SANTOS DELIMA

Farah-Malik
 

نہ ہوا نصیب قرارِ جاں، ہوسِ قرار بھی اب نہیں
تیرا انتظار بہت کیا، تیرا انتظار بھی اب نہیں
تجھے کیا خبر مہ و سال نے ہمیں کیسے زخم دیئے یہاں
تیری یادگار تھی اک خلش، تیری یادگار بھی اب نہیں
نہ گِلے رہے نہ گماں رہے، نہ گزارشیں ہیں نہ گفتگو
وہ نشاطِ وعدہء وصل کیا، ہمیں اعتبار بھی اب نہیں
کسے نذر دیں دل و جاں بہم کہ نہیں وہ کاکُلِ خم بہ خم
کسے ہر نفس کا حساب دیں کہ شمیمِ یار بھی اب نہیں
وہ ہجومِ دل زدگاں کہ تھا، تجھے مژدہ ہو کہ بکھر گیا
تیرے آستانے کی خیر ہو، سرِ رہ غبار بھی اب نہیں
وہ جو اپنی جاں سے گزر گئے، انہیں کیا خبر ہے کہ شہر میں
کسی جاں نثار کا ذکر کیا، کوئی سوگوار بھی اب نہیں
نہیں اب تو اہلِ جنوں میں بھی، وہ جو شوق شہر میں عام تھا
وہ جو رنگ تھا کبھی کو بہ کو، سرِ کوئے یار بھی اب نہیں

Farah-Malik
 

میرے خوابوں کے جھروکوں کو سجانے والے
تیرے خوابوں میں کہیں میرا گزر ہے کہ نہیں
پوچھ کر اپنی نگاہوں سے بتا دے مجھ کو
میری راتوں کے مقدر میں سحر ہے کہ نہیں
چار دن کی یہ رفاقت جو رفاقت بھی نہیں
عمر بھر کے لیے آزار ہوئی جاتی ہے
زندگی یوں تو ہمیشہ سے پریشان سی تھی
اب تو ہر سانس گراں بار ہوئی جاتی ہے
میری اجڑی ہوئی نیندوں کے شبستانوں میں
تو کسی خواب کے پیکر کی طرح آیا ہے
کبھی اپنا سا کبھی غیر نظر آیا ہے
ساحر

Farah-Malik
 

حاصلِ کُن ہے یہ جہانِ خراب
یہی ممکن تھا اتنی عجلت میں
🥀___ جون ایلیاء

Farah-Malik
 

کیا ہیں وہ اپنی وعدہ گاہیں
ہر چیز بدل گئی یہاں تو
میں شہر وفا سے آرہا ہوں
کوئی بھی نہیں ملا وہاں تو
🥀___ جون ایلیاء

Farah-Malik
 

دیکھیں تو چل کے یار طلسمات، سمت دل
مرنا بھی پڑ گیا تو چلو مر بھی آئیں گے
🥀___ جون ایلیاء

Farah-Malik
 

چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور یہ سب دریچہ ہائے خیال
جو تمہاری ہی سمت کھلتے ہیں
بند کر دوں کچھ اسطرح کہ یہاں
یاد کی اک کرن بھی آ نہ سکے
چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں
جیسے تم صرف اک کہانی تھیں
جیسے میں صرف اک فسانہ تھا
🥀___ جون ایلیاء

Farah-Malik
 

کبھی پھر بعد میں سمجھو گا تجھکو
ابھی خود کو زرا پہچان لوں میں
میرا سایہ تلک میرا نہیں ہے
تو میرا ہے یہ کیسے مان لوں میں
🥀___ جون ایلیاء

Farah-Malik
 

ہم تیرے بعد بھی سوچیں گے تیرے بارے میں
اتنا سوچیں گے کہ کوئی راہ نکل آئے گی

Farah-Malik
 

ہم جتنا زیادہ لوگوں سے ملتے ہیں ہمارے خیالات اتنے ہی تاریک ہوتے ہیں اگر ہم
روشنی کی تلاش میں اپنی تنہائی میں لوٹتے ہیں، تو ہمیں تنہائی میں وہ سائے ملیں گے
جو ان خیالات سے پھیلتے ہیں

Farah-Malik
 

تم مجھے بھول بھی جاؤ تو یہ حق ہے تمکو
میری بات اور ہے میں نے تو محبت کی ہے
میرے دل کی میرے جذبات کی قیمت کیا ہے
الجھے الجھے سے خیالات کی قیمت کیا ہے
میں نے کیوں پیار کیا تم نے نہ کیوں پیار کیا
ان پریشان سوالات کی قیمت کیا ہے
تم جو یہ بھی نہ بتاؤ تو یہ حق ہے تمکو
میری بات اور ہے میں نے تو محبت کی ہے
بھوک اور پیاس کی ماری ہوئی اس دنیا میں
عشق ہی ایک حقیقت نہیں کچھ اور بھی ہے
تم اگر آنکھ چراؤ تو یہ حق ہے تم کو
تم کو دنیا کے غم و درد سے فرصت نہ سہی
سب سے الفت سہی مجھ سے ہی محبت نہ سہی
میں تمہارا ہوں یہی میرے لئے کیا کم ہے
تم میرے ہو کے رہو یہ میری قسمت نہ سہی
اور بھی دل کو جلاؤ تو یہ حق ہے تم کو
میری بات اور ہے میں نے تو محبت کی ہے
تم مجھے بھول بھی جاؤ تو یہ حق ہے تمکو
ساحر لدھیانوی

Farah-Malik
 

آپ کی تلخ نوائی کی ضرورت ہی نہیں
میں تو ہر وقت ہی مایوسِ کرم رہتا ہوں
آپ سے مجھ کو ہے اک نسبتِ احساسِ لطیف
لوگ کہتے ہیں ، مگر میں تو نہیں کہتا ہوں
🥀___ جون ایلیاء

Farah-Malik
 

زندگی ہم تیرے اتنے تو خطاوار نا تھے
کہ جسے اپنا بنائیں وہی بیگانہ بنے
اک تمنا کوئی ایسا تو بڑا جرم نا تھی
آنکھ تا مرگ چھلکتا ھُوا پیمانہ بنے

Farah-Malik
 

سایہ سمجھا ہمیں شجر جانا
یہاں کس نے ہمیں بشر جانا
ہم کہ چپ کو تھے اک ہنر جانے
سب نے کم عقل ، بے خبر جانا
اک سفر ہے یہ زندگی لیکن
کون سمجھا مگر کدھر جانا
راہ ملتے ہی اپنی راہ گیا
یہاں جس جس کو ہمسفر جانا
کیا خرابی ہے میرا ہونے میں
تم کو آتا تو ہے مکر جانا
آنکھ اندھی ہو کان بہرے ہوں
اس کو کہتے ہیں دل کا بھر جانا
ایسا سیلاب ہے محبت یہ
جس نے سیکھا نہیں اتر جانا
گل ہو، خوشبو ہو یا محبت ہو
سب کا انجام ہے، بکھر جانا
درد، وحشت ، اندھیرا ، دشت، خزاں
میرے دل کو سبھی نے گھر جانا
شبِ غم سے ہر ایک شب نے کہا
آج آئے بنا گزر جانا

Farah-Malik
 

یعنی تم بھی بہار جیسے ہو
چھوڑ دو گے ہرا بھرا کر کے

Farah-Malik
 

ہماری افسردگی کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ ہم وہ نہیں ہیں جو ہم کو ہونا چاہیئے تھا

Farah-Malik
 

اب جو کوئی پوچھے بھی تو اس سے کیا شرح حالات کریں
دل ٹھہرے تو درد سنائیں درد تھمے تو بات کریں