💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*آپ نے جو محبت، احسان یا نیکی کسی کو دی اور وہ اس کا مستحق نہیں تھا، اس پر افسوس نہ کریں،بلکہ اپنے دلوں کی پاکیزگی پر ہمیشہ فخر کریں، اور اپنی پاکیزگی کو ملامت نہ کریں...*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*سب کتنی جلدی بدل جاتا ہے ناں، وہ لوگ بھی جو کہتے ہیں کہ ہم ایسے ہی رہیں گے وہ بھی اک دم سے بدل کر پیچھے ہٹ جاتے ہیں. دوستیں روکھی پھیکی سی ہو جاتی ہیں، جن کے ساتھ گھنٹوں نان سٹاپ باتیں کرتے ہیں، پھر انہیں کے سامنے ہر چند منٹ بعد خاموشی، جھجک یا بس اور سناؤ. جی۔ اچھا۔ ہمم۔جی۔جی کوئی بھی رشتہ اپنی جگہ ویسا نہیں رہتا، جیسے پہلے دن سے ہوتا ہے آہستہ آہستہ بدلتا چلا جاتا ہے سب کچھ وقت کے ساتھ ، مصروفیات باتیں، لہجے....!!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*ہمارے الفاظ*،
*خیالات، خواب*
*جزبے اور دعائیں* *_ہمارے باطن کا عکس ہوتی ہیں*
*ان میں پاکیزگی لائیں* *زندگی خودبخود خوبصورت اور پر سکون ہو جائے گی....!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*ایک داعی لوگوں کے دلوں کو کھٹکٹاتا رہتا ہے ۔*
*لوگ متوجہ نہیں ہوتے، رستہ بدل لیتے ہیں، موضوع بدل لیتے ہیں، دوست بدل لیتے ہیں، محفل بدل لیتے ہیں، ٹھکانہ بدل لیتے ہیں، لہجہ بدل لیتے ہیں، رویہ بدل لیتے ہیں.*
*لیکن!!! داعی کبھی مایوس ہو کر اپنا مشن نہیں بدلتا ...!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*یاد رکھیــــــــں ... راستے نہیــــــں ... رویے انسانوں میـــــں ... جدائی ... اور فاصلے ... پیدا کرتے ہیــــــــں .......!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*اچھــی کتـــابیــں اوراچھــے دل ہـر کسـی کـی سمجھ میــں نہیــں آتــے یہــی وجــہ ہــے کـــہ اچھــی کتــــابیــں ہمیشــہ گَــرداور اچھــے دل ہمیشــہ ٹھــوکــروں کـی زَد میــں رہتےہیــں…!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*انسان جس کو مشکل سمجھ رہا ہوتا ہے اللہ کی نگاہ میں وہ آسان ہوتی ہے انسان جس کو سزا سمجھتا ہے وہ عطا ہوتی ہے بس وقت کو کچھ وقت دینا ہوتا ہے پھر پتہ چلتا ہے کوئی دیر,دیر تھی ہی نہیں جو دیر تھی وہ سراسر خیر تھی..!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*جو لوگ آپ سے محبت کرتے ہیں وہ آپ کے متعلق ہمیشہ اچھا گمان رکھیں گےآپ کی اچھائیوں کو اپنائیں گے* *کوتاہیوں کو نظر انداز کردیں گے*
*اور*
*جو آپ سے نفرت کرتے ہیں وہ کیڑے ہی نکالتے رہیں گے ، انہیں آپ کی درست باتیں بھی غلط محسوس ہوں گی*
*آپ پریشان ہوئے بغیر اپنا سفر جاری رکھیں ....بےلوث محبتوں کو فضول نفرتوں پر کبھی قربان نہیں ہونے دیتے*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*اکثر اوقات ایسا ہوتا ہــــــــے ... کہ ہمارا دل درد سے بھرا ہوتا ہــــــــے ... چونکہ کسی کو بتا نہیــں سکنے کی وجہ سے ... ہم وہ سب ایک تحریر کی صورت لکھتے ہیــــــــں ... ہمیــــں پتا ہوتا ہــــــــے ... کہ یہ دل کے لفظ ہیــــــــں ... اور ہم چاہتے ہیــــــــں ... ان لفاظ کو سراہنے کی بجائے ... سمجھا جائے ... محسوس کیا جائے ... پر ایسا ممکن نہیـــــــــں ... کیونکہ ... جســــں تن لاگے او تن جانے ....!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*زندگی میں ہم اکثر ہی یہ سوچتے ہیں کہ یہ کام ہو جائے تو کیا ہی بات ہے…فلاں خواہش پوری ہو جائے تو بڑے ہی مزے ہیں،لیکن جیسے ہی وہ بات یا خواہش پوری ہوتی ہے تو ہمارے ذہن میں کچھ مذید خواہشات جنم لیتی ہیں اور ہم خود کو روک نہیں سکتے…کچھ نئے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں…اور خواہشات کا دائرہ وسیع تر ہی ہوتا چلا جاتا ہے یہاں تک کہ ہم قبر کی آغوش میں جا پہنچتے ہیں…لیکن یہ انداز ہم سے سکون چھین لیتا ہے یہ تکاثر کی بیماری ہے…آگے سے آگے کی دوڑ تھکا دیتی ہے…چاہیےکہ ہم زندگی میں آنے والی چھوٹی چھوٹی خوشیوں پر بھی خوش ہوں…میسر نعمتوں کی قدر کیا کریں…نیز غموں اور دُکھوں کو بھی قبول کیا کریں کہ یہ دنیا ہے،اس کی زندگی کا یہ جزوِ لازم ہے سب…پچھتاوؤں کو زخم کبھی نہ بننے دیں،بلکہ اب اور آج سے حُسنِ عمل کا مرہم رکھ کر اُنہیں بھرنے کی کوشش کریں…!!!*
🍃🍂🍃🍂🍃🍂🍃🍂
🍃🍂🍃🍂🍃🍂
*کامیابی و آسائش کے ساتھ ساتھ جو تکلیف یا نقصان بھی زندگیوں میں سامنے آ جائے…وہ بھی ہمارا مقدر ہوتا ہے…اُس پر تنگ دلی کی بجائے سامنا کرنا چاہیے…کاش اور کاش کی گردان کی بجائے ہر صورت یقین سے دل کو مرہم دیجئے…ورنہ اعصابی سکون و نظام سے تہی دست ہونا پڑے گا…دل وساوس کی آماجگاہ بن جائے گا…نفسیاتی اُلجھنوں کے جال سُلجھ نہ سکیں گے…حسرت و ندامت قلق میں اضافہ ہی کرے گی…گرتی دیوار کو ہم نہیں روک سکتے،گر کر چکنا چُور ہوئے شیشہ کو ہم بچا اور جوڑ نہیں سکتے،پانی کے بہاؤ کو پورے زور سے بھی ہم پیچھے نہیں دھکیل سکتے…یہ بھی زندگیوں کا لازمی جزو ہے…ہمیں اچھا لگے نہ لگے رب کے فیصلے بہرحال نافذ ہو کر رہنے والے ہیں اور ہمارے پاس سوائے سرِ تسلیم خم کرنے کے کوئی چارہ بھی تو نہیں…شکوؤں کو ہر
حال شکر میں بدل لیجیے…!!!*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*ہـــم اســـــــــــں وقتــــ ٹـــوٹتـــےرہیـــں گــے جبــــــ تکـــــ ہمــارـے دل دنیــا اور لــوگــــــوں کـی محبتـــــ میــں گــرفتــار رہیــں گــے....!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*جب کوئی اپنا آپ کا دل توڑے ... تو اس سے دور رہنے میں بہت دیر... نہ کیجیۓ گا...!!!*
*چاہے غلطی آپ کی نہ ہو ورنہ وہ بہت جلدی دل سے اتر جاۓ گا...!!!*
*اور پھر رشتہ نبھانا مشکل ہو جاۓ گا...!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*ایکـــ دوســـرــے کــی غصــے میــں کـی گـئ باتیــں بھـــول جــایــا کــریــں...!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
*__________________________*
*جب زندگی کا مقصد ختم ہو جائے تو پھر انسان صرف دنیا میں ہی کھو جاتا ہے...!!!*
*اس لیے خود کو اپنی زندگی کا مقصد بار بار یاد کروایا کریں....!!!*
*__________________________*
💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞
یہ اشرفی میرے پسینے کی کمائی ہے، یقین کیجئے اسے کمانے کیلئے مجھے بہت محنت کرنا پڑی ہے۔
سونے کی اشرفی کو ہاتھ میں لیکر باپ کافی غور سے دیکھتا رہا، اس سے پہلے کہ اسکا باپ اشرفی کو آگ میں ڈالنے کیلئے ہاتھ بڑھاتا، نوجوان نے آگے بڑھ کر باپ کا ہاتھ تھام لیا۔اس بار باپ ہنس دیا اور بڑھ کر بیٹے کو گلے لگاتے ہوئے کہا: اب بنے ہو جوان تم!بے شک یہ اشرفی تیری محنت اور پسینے کی کمائی ہے۔ کیونکہ اسے ضائع ہونا تجھ سے نہیں دیکھا گیا۔ جبکہ اس سے پہلے میں دو بار اشرفیاں آگ میں پھینک چکا ہوں مگر تجھے کوئی افسوس نہیں ہوا تھا۔
"سچ ہے کہ بغیر محنت کے آنے والا مال جاتا بھی تو اسی آسانی سے ہے،اور اس کے جانے کا وہ دکھ نہیں ہوتا جو محنت کی کمائی کے جانے کا ہوتا ہے.."
''بےشک !سب سے بہترین کمائی محنت اور حلال کی کمائی ہے'...!!!```
🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🔅🍃🍃
اشرفی اسے تھما تے ہوئے کہا: اے والد محترم، یہ لیجیئے سونے کی اشرفی، اسے کمانے کیلئے مجھے بہت کٹھن محنت کرنا پڑی ہے۔
باپ نے اشرفی لیکر اسے کافی دیر غور سے دیکھا اور دوبارہ یہ کہتے ہوئے آگ میں پھینک دی کہ: بیٹے یہ وہ اشرفی نہیں ہے جو میں چاہتا ہوں، کل تم پھر سے کام کیلئے جاؤ اور اس وقت تک نہ لوٹنا جب تک اشرفی نہ کما لینا۔
اس بار بھی اپنے باپ کی اس حرکت پر بیٹا بغیر کوئی ایک لفظ بولے خاموش رہا۔
تیسری مرتبہ اس بار یہ نوجوان اپنی ماں کے جاگنے سے پہلے ہی شہر کی طرف روانہ ہو گیا اور وہاں ایک مہینہ رہا۔ اور اس بار ایک مہینے کے بعدحقیقی معنوں میں محنت و مشقت سے کماکر اشرفی کو نہایت حفاظت سے مٹھی میں دبائے ، مسکراتے ہوئے اپنے باپ کے پاس حاضر ہوا، اشرفی باپ کی طرف بڑھاتے ہوئے بولا: اے والدِ محترم، میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اس بار یہ اشرفی میرے
جان لڑا کر کام کیا اور بہت ہی مشکل سے یہ اشرفی کما کر آپ کے پاس لایا ہوں۔ باپ نے اشرفی کو لیکرکافی غور سے دیکھا، پھر آتشدان میں جلتی آگ میں جھونکتے ہوئے بیٹے سے کہا: نہیں برخوردار، یہ وہ اشرفی نہیں ہے جو میں نے مانگی تھی۔ تم کل سے دوبارہ کام پر جاؤ اور دیکھ لینا جب تک ایک اشرفی کما نہ لینا لوٹ کر واپس نہ آنا۔
بیٹا خاموشی سے باپ کی اس حرکت کو دیکھتا رہا، نہ کوئی احتجاج اور نہ کوئی ردِ عمل۔
دوسرے دن شہر کو جانے کیلئے گھر سے باہر نکلتے ہوئے دروازے کی اوٹ میں ماں کو پھر منتظر پایا، ماں نے اسکی مٹھی پر ایک اور اشرفی رکھتے ہوئے کہا: بیٹے اس بار جلدی واپس نہ آنا، شہر میں دو یا تین دن رکے رہنا، اور پھر لوٹ کر باپ کو یہ اشرفی لا دینا۔..
بیٹے نے شہر جا کر ماں کے کہے پر عمل کیا ، تین دن کے بعد گھر لوٹ کر سیدھا باپ کے پاس گیا اور اشرفی اسے تھما تے
تقریباً احتجاج بھرے انداز میں اس نے باپ سے کہا: "مجھے تو کوئی کام کرنا نہیں آتا۔"
باپ نے کہا: "کوئی بات نہیں، اب سیکھ لو، تم آج ہی شہر روانہ ہو جاؤ، اور یاد رکھو جب تک میرے لئے ایک سونے کی اشرفی نہ کما لینا لوٹ کر واپس نہ آنا۔"
مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق، بیٹا گھر سے جانے کیلئے دروازے کی طرف بڑھ ہی رہا تھا کہ اس کی ماں جو یہ سب گفتگو چھپ کر سن چکی تھی بیٹے کے سامنے آ گئی، مٹھی میں چھپائی ہوئی اشرفی بیٹے کو دیتے ہوئے بولی کہ شہر چلے جاؤ، رات گئے لوٹ کر یہ اشرفی باپ کو لا کر دینا اور کہنا کہ میں شہر سے کما کر لایا ہوں۔ اور یہ نوجوان خوشی خوشی گھر سے روانہ ہو گیا...
شام گئے لوٹ کر بیٹے نے ویسے ہی کیا جس طرح اسکی ماں نے اسے سمجھایا تھا، سیدھا باپ کے پاس جاکر بولا: ابا جان، یہ لیجیئے سونے کی اشرفی، میں نے سارا دن بہت جان لڑا کر کام کیا
🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃🔅🍃
*__________________________________________________________________
*🍃بہترین کمائ محنت اور حلال کی کمائ ہے🍃*```
ایک دفعہ کہیں ایک خوشحال شخص رہتا تھا۔ اسکا ایک اکلوتا بیٹا ناز و نعم میں پلا ہوا، یہاں تک کہ جوان ہو گیا۔ نہ کوئی ہنر ، نہ ہی کسی کام کا تجربہ۔ اسے ایک ہی کام آتا تھا اور وہ تھا باپ سے چھپا کر ماں کے دیئے ہوئے پیسوں سے کھیل کود اور مستیاں کرنا اور سڑکوں چوراہوں پر وقت گزارنا۔
ایک دن صبح کے وقت باپ نے اسے آواز دیکر اپنے پاس بلایا اور کہا:" بیٹے اب تم بڑے ہو گئے ہو اور خیر سے جوان بھی ہو۔ آج سے اپنی ذات پر بھروسہ کرنا سیکھو، اپنے پسینے کو بہا کر کمائی کرو اور زندگی گزارنے کا ڈھنگ سیکھو۔
"
بیٹے کو یہ بات کچھ ناگوار سی گزری، تقریباً احتجاج بھرے انداز میں اس نے باپ سے کہا: "م
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain