اسے کھونے کا درد مجھے اندر ہی اندر سے کھإی جا رہا ہے ہمیں کیوں اسے کوٕی ترپا رہا ہے خاموش محبت کی ہے ہم نے گناہ نہیں کیا پھر کیوں ہمیں رولایا جارہا ہے اے دنیا والوں کچھ تو ہمارا بھرم رکھوں ہم نے سچی محبت کی ہے آج کے اس دور میں ابھی ہماری عمر ہسنے کھیلنے کی ہے اسے کیوں ہمیں بدنام و زلیل کیا جارہا ہے جو درد ہے دل میں وہ لفظوں میں کیسے کروں بیاں خود کو تو سمبھال لوں گا وہ مجھے بے وفا سمجھے گا یہی دکھ مجھے کھاے جا رہا ہے
تیری حمدو ثناء کروں میں کیسے بیاں تیری عزمت جللا جلال ہے سن میں فریاد یا علٰہی تیرے سیوا کہا جاے یہ سوالی میں بے بس ہوں تیرے سامنے خطاکار ہوں تیرا ہوں جیسا ہوں تیری رحمت کا طعلبغار ہوں ﷻ
تو عطإ ہی عطإ میں خطإ ہی خطإ تیری رحمت کا تلبگار ہوں بخش دے خطإ میری میں انسان ہوں میں تو ہر قدم پے تیرا محتاج ہوں سوالی ہوں بھیکاری ہوں میں جیسا بھی ہوں جو بھی ہوں تیرا ہی بندہ تیری ہی رحمت تیری کا طلبغار ہوں۔۔۔
جو الللہ پاک کا ہوجاتا ہے پھر الللہ ﷻ اسے عزت دیتے ہیں اپنی منچھا اس کے دل میں ڈال دیتے ہیں اور پھر اسے سب اچھے لگتے ہیں خود میں خامیاں ڈھونڈتے ہیں اور دوسروں میں خوبیاں پھر اگر غلطی ہوجاتی ہے تو اپنے رب کے ہاں توبہ استغفار کرتے ہیں۔
جن چیزوں کے پیچھے بھاگ رہے ہو ساتھ لاے تھے کیا؟ خالی ہاتھ آے تھے خالی ہاتھ ہی جانا ہے قبر تیری منزل ہے آخرت تیرا ٹھیکانا ہے ۔ ہاں ابھی بھی موقع ہے منا لے اپنے رب کو مرنے کے بعد کس کو منانا ہے۔
شب معراج کو آپ ﷺ الللہ پاک سے ملاقات کرنے گٕے معراج پے بولانے کا مقصد فرشتوں کو آپﷺ کی عزمت شان مرتبہ مقام دیکھانا تھا۔ اسی رات کو آپ کو پانچ نمازوں کا طوفہ ملا۔ اسی رات میں سب فرشتوں نے آپﷺ کے پیچھے نماز پڑھی۔۔۔ اس شب الللہ پاک کی زات پہلے آسمان پے آتی ہے اور کہتی ہے، ہے کوٕی مانگنے والا جس کو میں عطإ کروں ہے کوٕی بخشش طعلب کرنے والا اس شب الللہ پاک کی زات جلال میں آتی ہے اور جنت کی ٹیکٹے تقسيم کی جاتی ہیں ۔