ہم نے یہ سوچا ھے کہ ہم ہر حد سے گزر جایں گے.. اپنے افکار جلا دالیں گے کاغذ کہ کا غذ.. سوچ مر جاے گی توہم آپ بھی مر جایں گے..اس سے پہلے کہ یہ جداءی کی خبر ہمیں آپ سے ملے... ہم نے یہ شوچا ھے کہ ہم آپ سے بچھڑ جایں گے.....
میں سب کو سمجھتا ہوں پر مجھ کو سمجھ لیا کرو کوءی میں اپنے دردوں کو چھپاتا ہوں میری آنکھیں پڑھ لیا کرو کبھی تو کوءی سنا ھے صبر کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ بھلا ہی ہوتا ھے پر میں ایسا کیوں جس کے ساتھ ہمیشہ برا ہوتا ھے
یوں ہی بے سبب نہ پھرا کرو.. کیءی شام گھر بھی رہا کرو.. وہ غزل کی سچی کتاب ھے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو .. یہ زندگی کا ایک نیا موڑ ھے کوءی آے گا کوءی جاے گا جو کہا نہیں وہ سنا کرو جو سنا نہیں وہ کہا کرو.. ذرا حسن پردا نشین ہو کر عاشقانہ لباس میں جو میں کہیں بن سنور کر چلا کروں تو بھی میرے ساتھ چلا کو
سیاسی قومی ترانہ کھیت گھر زمین شادباد ... کار بہترین شادباد... پگڑیاں وزارتیں مکان... کوتھیاں عمارتیں دکان... لوت مار چھین شاد باد.. بےوقوف لوگ ہیں عوام.. رہ گے غلام کے غلام ... کرسی عہدا سلطنعت ... جو آءند پابندا باد... لیڈروں کی منزل اے مراد... ہر طرف سفارشوں کے جال... سرنگوں ترقی او کمال... پاک سر زمین میں حلال... رشوتوں کا ھے مال... لعنت خداے ذوالجلال...