پیاس لگی تھی شدت کی لیکن پانی میں ضاھر تھا پیتے تو مر جاتے نہ پیتے تو بھی مر جاتے بس یھی مسلے زندگی بھر ھل نہ ھوے نہ نیند پوری ھوہی نہ خواب پورے ھوے وقت نے کھا کا ش تھورا صبر ھوتا صبر نے کھا کاش تھوڑا اور وقت ھوتا شکاتیی تو بہت ہین تجھ سے اے زندگی بس چپ اسی لیے ھین تو نے جو بھی دیا ھے وہ اوروں کو نسیب نہی