ان کے انداز کرم ، ان پہ وہ آنا دل کا ہائے وہ وقت ، وہ باتیں ، وہ زمانا دل کا حسرتیں خاک ہوئیں، مٹ گئے ارماں سارے لٹ گیا کوچہء جاناں میں خزانا دل کا لے چلا ہے مرے پہلو سے بصد شوق کوئی اب تو ممکن نہیں لوٹ کے آنا دل کا ان کی محفل میں نصیر ! ان کے تبسم کی قسم دیکھتے رہ گئے ہم ، ہاتھ سے جانا دل کا