کہانیاں پڑھ کے رونے والے ہم حساس لوگ
زندگی کی تلخیوں کو ہنس کے جھیلتے ہیں
یہ جو کہتے ہیں کہ ہم احساس کرتے ہیں
یقین مانو یہ سب بکواس کرتے ہیں
اے حسرت دیدار یہ کیا راز ھے آخر ..
وہ سامنے آتے ھیں تو دیکھا نہیں جاتا✨
روحا نور Good morning
مرد کے دکھ بڑے بے زبان ہوتے ہیں نہ تو وہ ماں گلے لگا کر رو سکتا ہے اور نہ ہی باپ کے سامنے
اندر سے ختم ہو رہا ہو گا لیکن اپنے دوستوں کے سات کھل مل جائے گا اور رات کو اپنی کسی خواہش پر فاتحہ پڑھ کر صبح پھر بھی مسکراتا دکھائی دے گا اور اگر ٹوٹ کر روئے گا بھی تو
صرف خود کے ساتھ ۔
ALLAH Maaf karay 😑😑😑KPK may zalzala abi aya tha😑😑
دل مســّْ͢ــافر ہــّْ͢ــے تیــّْ͢ــرے "عِشــٖٜ۬ـٰٜ۬ـٖٜ۬ـــؔـــٖٜ۬ـٰٜ۬ـٖٜ۬ـقْ " میــّْ͢ــں🥺jhoooooottttto
پیام آئے ہیں اُس یارِ بے وفا کے مجھے
جسے قرار نہ آیا کہیں، بُھلا کے مجھے
جُدائیاں ہوں تو ایسی کہ عمر بھر نہ مِلیں
فریب دو تو ذرا__ سلسلے بڑھا کے مجھے
نشے سے کم تو نہیں_____ یادِ یار کا عالم
کہ لے اڑا ھے کوئی دوش پر ھوا کے مجھے
میں خود کو بُھول چُکا تھا، مگر جہاں والے
اُداس چھوڑ گئے____ آئینہ دِکھا کے مجھے
تمہارے بام سے اب کم نہیں ھے رفعتِ دار
جو دیکھنا ہو تو دیکھو نظر اُٹھا کے مجھے
کِھنچی ہُوئی ھے مِرے آنسوؤں میں اِک تصویر
فراز دیکھ رہا ھے وہ__ مُسکرا کے مجھے...!
بسا ہوا تھا مرے دل میں ، درد جیسا تھا
وہ اجنبی تھا مگر گھر کے فرد جیسا تھا
کبھی وہ چشمِ تصوّر میں عکس کی صورت
کبھی خیال کے شیشے پہ گرد جیسا تھا
جدا ہوا نہ لبوں سے وہ ایک پل کے لیے
کبھی دعا تو کبھی آہِ سرد جیسا تھا
سفر نصیب مگر بے جہت مسافر تھا
وہ گرد باد سا ، صحرا نورد جیسا تھا
جنم کا ساتھ نبھایا نہ جا سکا عاجز
وہ شاخِ سبز تو میں برگِ زرد جیسا تھا
کلیم عاجز
ہم معزرت خواہ ہیں اے دل
کہ تجھے بے قدروں کے حوالے کردیا
ایسے کیسے... بھلا دوں تجھ کو..!!!!
تُو تو میری ذات کا... مکمل دکھ ہے..!!!
14 february ka wait kon kon karraha 😂😂
good morning .Apnay zameeer ko hilaaaa hilaaaa kay achay soch smjh kay sath vote denaa. May khud to ni deta kisi ko b
منسوب چراغوں سے ، طرفدار ہوا کے
تم لوگ منافق ہو ،، منافق بھی بَلا کے
کیوں ضبط کی بنیاد ہلانے پہ تُلا ہے ؟
میں پھینک نہ دوں ہجر تجھے آگ لگا کے
زنجیر نہیں ہوتے تعلق کہ جکڑ لوں
چاہو تو بچھڑ جاؤ ، ابھی ہاتھ چھڑا کے
میں اپنے خدو خال ہی پہچان نہ پایا
گزرا ہے یہاں ، وقت بڑی دھول اڑا کے
جانتا وہ کیسے انتظار کا دکھ
میں ہر پل اس کو میسر جو رہا
ذوقِ نظر کے دم سے گوارا ہے رنجِ زیست
خود کو بھی دیکھتے ہیں تماشا بنا کے ہم
مرزا غالب
ابھی تم ہو کبھی ہم تھے یہی دستور دنیا ہے
کسی کی آنکھ کا تارا ہمیشہ کون رہتا ہے
ع
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain