آرزو تیری برقرار رہے
دل کا کیا ہے رہا رہا نہ رہا
نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے
وہ اپنی خوبی قسمت پہ کیوں نہ ناز کرے
دلوں کو فکر دوعالم سے کر دیا آزاد
ترے جنوں کا خدا سلسلہ دراز کرے
شب وصال ہے گل کر دو ان چراغوں کو
خوشی کی بزم میں کیا کام جلنے والوں کا
آواز دے کے دیکھ لو شاید وہ مل ہی جائے
ورنہ یہ عمر بھر کا سفر رائیگاں تو ہے
رسیدم من بہ دریائے کہ موجش آدمی خوار است
میں نے آواز پر تم کو آواز دی
تم یہ کہتے ہو میں نے پکارا نہیں
کلی کو کِھل کے مرجھانا پڑا
تبسم کی سزا کتنی کڑی ہےُ
You have to keep breaking your heart until it opens.
These pains you feel are messengers. Listen to them.
I have always depended on the kindness of strangers.
Sit, be still, and listen. Patience is the key to joy.
روز توبہ کو توڑتا ہوں
روز نیت خراب ہوتی ہے
Maybe you are searching among the branches, for what only appears in the roots.
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
Good morning
آشنا درد سے ہونا تھا کسی طور ہمیں
تو نہ ملتا تو کسی اور سے بچھڑے ہوتے
ما ته نه اشنا ښکاري که ډیر شول اشنایان زما
هغه دلبــــري پکښې رانغلـــه د اشنا نه پس
حمزه بابا
ويالې رسي سيندونو ته، سيندونه سمندر ته
اخېر خو رسېدۀ دي، خو پېدا چې رواني شي
ملت شو هغه کس چې ځان ئې ورک کړو پۀ ملت کښې
يو سيند شي سمندر، په سمندر کښې چې فاني شي
حمزه بابا رح
زندگی کے میلے میں
خواہشوں کے ریلے میں
تم سے کیا کہیں جاناں
اس قدر جھمیلے میں
وقت کی روانی ہے،
بخت کی گرانی ہے
سخت بے زمینی ہے،
سخت لامکانی ہے
ہجر کے سمندر میں
تخت اور تختے کی
ایک ہی کہانی ہے
تم کو جو سنانی ہے
بات گو ذرا سی ہے
بات عمر بھر کی ہے
عمر بھر کی باتیں کب
دو گھڑی میں ہوتی ہیں
صدا ہوں اپنے پیار کی ، جہاں سے بے نیاز ہوں
کسی پہ جو نہ کھل سکے وہ زندگی کا راز ہوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain