میری بے زباں آنکھوں سے گرے جو چند قطرے
جو سمجھ سکو تو آنسو نہ سمجھ سکو تو پانی
یہ عنایتیں غضب کی یہ بلا کی مہربانی
میری خیریت بھی پوچھی کسی اور کی زبانی
تمہارے بس میں اگر ہو تو بھول جاؤ ہمیں
تمہیں بھلانے میں شاید ہمیں زمانہ لگے
تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانہ لگے
میں ایک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے
جو ڈوبنا ہے تو اتنے سکون سے ڈوبو
کہ آس پاس کی لہروں کو بھی پتا نہ لگے
تو ملا ہے تو یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
یہ میری عمر محبت کے لیئے تھوڑی ہے
اک ذرا سا غم دوراں کا بھی حق ہے جس پر
میں نے وہ سانس بھی تیرے لیئے رکھ چھوڑی ہے
مقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں
جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کی لیئے آ
اک مدت سے ہوں لذتِ گِریہ سے بھی محروم
اے راحتِ جاں مجھ کو رلانے کے لیئے آ
میری آساں امیداں دے
سدا بوٹے ہرے رہندے
Tera hasna vi Jannat ae
Tera Taveez Jannat ae
Ho Jannat hai tera Mukhra
Teri har cheez Jannat ae
جانے کیسے باندھی تو نے اکھیوں کی ڈور
من میرا کھینچا چلا آیا تیری اور
نعمتوں میں ایک بڑی نعمت
سکون بھی ہے
سنا ہے حشر میں کوئی کسی کا نہیں ہو گا
مگر یہ سلسلہ تو ابھی سے عروج پہ ہے
ان کی قربت کا کیا کہنا
جن کی دوری بھی لطف دیتی ہے
ma Za Sahar dai sok de Unaweeni
Kaley khabar dai sok de una weeni
Zama da har sari na yara kegii
Pa cha bawar dai sok de unaweeni
زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں
چی دا نظر سرہ دے مل نہ شومہ
سہ خوش قسمتہ وم چہ غل نہ شومہ
حسن بیشک چہ دے بدل نیشتہ
کہ تہ بدلیگے زہ بدل نہ شومہ
حمزہ زوانی زما غزل اوخوڑہ
خامی می دا دہ چی غزل نہ شومہ
دنیا نہ بسا دل میں کہ دنیا کی حقیقت
مچھر کے کسی پر کے برابر بھی نہیں ہے
وہ پھول جو مرے دامن سے ہو گئے منسوب
خدا کرے انہیں بازار کی ہوا نہ لگے
برسن ہا رے رم جھم رم جھم
دو بوند ادھر بھی گرا جانا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain