Damadam.pk
Gghhhko's posts | Damadam

Gghhhko's posts:

Gghhhko
 

احبَاب نے ، رقِیب نے ، دِل نے ، رفِیق نے
یہ بھی رہا نہ یَاد کہ کِس کِس نے مَات دی

Gghhhko
 

اب بھی موجود ہیں اِس دل میں وہ دلدار سے لوگ
جن کے جانے کا اگر سوچیں تو جاں جاتی ہے
میں تو حیراں ہوں کہ وحشت میں لگائی آواز
تجھ تلک بھی نہیں جاتی تو کہاں جاتی ہے ؟
گھر بنانے کے لئے کاٹ تو دوں پیڑ مگر
اسکی چھاؤں مرے ہمسائے کے ہاں جاتی ہے
جیسے مٹھی سے سرک جاتی ہے چپ چاپ سی ریت
ایسے چپ چاپ مری عمرِرواں جاتی ہے
کومل جوئیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
#love #post #strong #poetry #کومل

Gghhhko
 

پُوچھ اُس شخص سے جس کو تُو مُیسر ہی نہیں
آنکھ بھر کے تُجھے تکنے کی سہُولت کیا ہے
یاد کرنا تُجھے خُود ہی کئی پہروں, لیکن
خُود ہی پھر سوچتے رہنا کہ یہ عادت کیا ہے
یُوں تو ہر چیز مُیسر ہے ضرُوری, لیکن
اِک سِوا تیرے کسی شَے کی ضرُورت کیا ہے🖤
حِناکوثر✍️

Gghhhko
 

بےسود تمنا کیلیے مرتے ہوئے ہم
موجود و میسر سبھی رد کرتے ہوئے ہم
اک خواب کو آنکھوں میں لیے پھرتا ہوا دل
تعبیرِ تمنا کے ڈسے، ڈرتے ہوئے ہم
تجھ یاد سے آباد کیے رکھتے ہیں مصرع
تجھ آنکھ کا بھولا ہوا دل، برتے ہوئے ہم

Gghhhko
 

اِس کو غرور مان لیں__ یا_ پھر ادائے یار
جو گفتگو کے سارے سلیقے بدل گئے
جس دن اُسے بتایا کہ وہ سب سے خاص ہے
اُس دن سے اُس کے طور طریقے بدل گئے
#Mishal

Gghhhko
 

نیندوں کا اِحتِساب ہُوا یا نہیں ہُوا
سچّا کِسی کا خواب ہُوا یا نہیں ہُوا
بے داغ کوئی شَکْل نظر آئی یا نہیں
آئِینہ بے نِقاب ہُوا یا نہیں ہُوا
لائی گئیں کٹَہرے میں کِتنی عدالتیں
قانون، لاجَواب ہُوا یا نہیں ہُوا
جو آج تک کِیا گیا احسان کی طرح
اُس ظُلم کا حِساب ہُوا یا نہیں ہُوا
اُس کے بھی دِل میں آگ لگی یا نہیں لگی
پتّھر بھی آب آب ہُوا یا نہیں ہُوا
پڑھتی ہے جِس کِتاب کو صَدیوَں سے زِندگی
ختْم اُس کا کوئی باب ہُوا یا نہیں ہُوا
قدر اہلِ روشنی کی بڑھی یا نہیں بڑھی
ذَرّہ بھی آفْتاب ہُوا یا نہیں ہُوا
اِنسانیّت سے رابطہ کرنے کے باب میں !
اِنسان، کامیاب ہُوا یا نہیں ہُوا
مُظفّؔر وارثی.

Gghhhko
 

فاصلے نہ بڑھ جائیں فاصلے گھٹانے سے
آؤ سوچ لیں پہلے رابطے بڑھانے سے
دیکھ بھال کر چلنا لازمی سہی لیکن
تجربے نہیں ہوتے ٹھوکریں نہ کھانے سے
کارزار ہستی میں اپنا دخل اتنا ہے
ہنس دئے ہنسانے سے رو دئے رلانے سے
زخم بھی لگاتے ہو پھول بھی کھلاتے ہو
کتنے کام لیتے ہو ایک مسکرانے سے
ہر طرف چراغاں ہو تب کہیں اجالا ہو
اور ہم گریزاں ہیں اک دیا جلانے سے
چاند آسماں کا ہو یا زمین کا نصرتؔ
کون باز آتا ہے انگلیاں اٹھانے سے
نصرت صدیقی

Gghhhko
 

آیا خیال جسم کے کھنڈرات دیکھ کر
کیسا حسِین شخص، اذیت نے کھا لیا 💔

Gghhhko
 

کبھی کبھار خاموشی تھکن کی نشانی ہوتی ہے،
ہمیشہ سونا نہیں ہوتی۔۔
یہ وہ خاموشی ہے جو بولنا چاہتی ہے مگر تھک گئی ہوتی ہے، لفظوں سے لوگوں سے حالات سے۔۔۔
لہٰذا ہر خاموش شخص سمجھوتہ نہیں کرتا کبھی وہ بس تھکا ہوا ہوتا ہے۔۔۔
جن کو خاموشی سے پیار ہوتا ہے ان کی آدھی گفتگو ان کی آنکھوں میں ہوتی ہے اور باقی آدھی وہ پیغامات ہیں جو بھیجے نہیں گئے۔ ان کے دلوں میں آج بھی ہیں جنہیں کسی نے پڑھا ہی نہیں ہے۔
#hijrzada

Gghhhko
 

وہ خار خار ہے شاخِ گلاب کی مانند
میں زخم زخم ہوں، پھر بھی گلے لگاؤں اسے
یہ لوگ تذکرے کرتے ہیں اپنے لوگوں کے
میں کیسے بات کروں، اب کہاں سے لاؤں اسے
احمد فرازؔ

Gghhhko
 

میں تجھے چھوڑ کے آیا ہوں اُسی حوصلے سے
وہ کہ جس حوصلے سے جسم کو جاں چھوڑتی ہے
آؤ دیکھو میرے چہرے کے خد و خال کو اب
مان جاؤ گے محبت بھی نِشاں چھوڑتی ہے
علی قائم نقوی

Gghhhko
 

کانچ آنکھوں میں چبھونا تو نہیں بنتا ہے
پھر وہی خواب پرونا تو نہیں بنتا ہے
جب کہ خود تو نے جدائی کو چنا اپنے لیے
پھر یہ ہر شب ترا رونا تو نہیں بنتا ہے
عین ممکن ہے ترا لمس کرامت کر دے
ورنہ پیتل کبھی سونا تو نہیں بنتا ہے
تو صدا دے تو نہ مڑ کر تجھے دیکھوں کیسے
کوئی پتھر مرا ہونا تو نہیں بنتا ہے
صرف اک تیری ہی مرضی کے ہے تابع یہ دل
سب کے ہاتھوں میں کھلونا تو نہیں بنتا ہے
کل کسی وقت یہی عشق کے تمغے ہوں گے
دل کے ہر داغ کا دھونا تو نہیں بنتا ہے
ہم نے مانا کہ کہانی ہے اسی کی لیکن
اس کا ہر باب میں ہونا تو نہیں بنتا ہے
ساجد رحیم

Gghhhko
 

زندگی میں کم از کم ایک بار تو سبھی پچھتاتے ہیں"
یہ سچ ہے کہ ہم سبھی پچھتاتے ہیں
کبھی کسی جلد بازی پر، کبھی کسی تاخیر پر، کبھی کسی ہم ہمتی پر، کبھی بےجا دلیری پر، کبھی کسی فیصلے پر، کبھی کسی مصلحت پر اور کبھی تو پچھلی گزر چکی عمر پر،
کبھی یہ پچھتاوا محض پل بھر کا احساس ہوتا ہے اور کہیں یہ باقی ماندہ زندگی پر محیط ہو جاتا ہے ۔۔۔!!
#Syeda

Gghhhko
 

مجھ کو نہیں قبول یہ دستور، معذرت
جب کہہ دیا تو مت کریں مجبور، معذرت!
میری انا کو آپ کے حکموں سے بیر ہے
دیکھیں جناب آپ سے بھرپور، معذرت!
ان لفظوں کی ادائیگی دشوار ہے مجھے
"تسلیم"، "جی"، "بجا"، "سہی"، "منظور" معذرت!
قربت بڑھا کے اپنی گھٹا لوں میں اہمیت؟
بہتر رہے گا مجھ سے رہیں دور، معذرت!
مجھ سے توقع آپ نہ رکھیے رجوع کی
خود غرض آپ ہیں، تو میں نہیں فضول، معذرت!
🙂🖤

Gghhhko
 

بڑا یقین تھا مجھ کو _ میری محبت پر
بڑے یقین سے ہارا ہوں زندگی اپنی
Bara yaqeen tha mujh ko meri muhabbat par
Bare yaqeen se hara hoon _____ zindagi apni
#AseereIshq
#Yaqeen
#Muhabbat
#Zindagi

Gghhhko
 

اُس سے بلا کی چاہت تھی دل کے قریب تھا
پر چھوڑنا پڑا وہ بہت ہی عجیب تھا
وہ روز چھوڑ جاتا تھا کچھ رنج چھیڑ کر
پھر اس پہ یونہی کہتا ہمارا نصیب تھا
وہ چاہتا تھا میں بس اُسی کی بنی رہوں
اُس کو تو میرا سایہ بھی مثلِ رقیب تھا
وہ پھول پھینکتا تھا مگر تِیر کی طرح
وہ بدمزاج شخص تو دل کا غریب تھا
میں خالی ہاتھ اپنے سفر پر روانہ تھی
تھاما تھا اُس نے ہاتھ کے جیسے حبیب تھا
ماریہ نقوی
انتخاب ۔۔ سبحان احمد

Gghhhko
 

اتنا قریب آؤ کہ جی بهر کے دیکھ لیں
شاید کہ پهر ملو تو یہ ذوق نظر نہ ہو
یوں اترو میرے دل میں آنکهوں کے راستے
مجھ میں سما جاؤ نظر کو خبر نہ ہو
مدت ہوئی ملے نہیں اک دوسرے سے ہم
آج سب گلے مٹا دو کوئی شکوہ پهر نہ ہو
میرے سامنے بیٹهے رہو میں دیکهتا رہوں
رک جائے وقت کاش طلوعِ سحر نہ ہو
کرلو مجھ سے وعدہ میرے ہو بس میرے
جب ساتھ میرا دو تو زمانے کا ڈر نہ ہو
آئے ہو اب کہ جو تم تو اک شب قیام کر لو
شاید کہ پھر گزر ہو تو میرا گھر نہ ہو
ممکن ہے ترتیبِ وقت میں ایسا بھی لمحہ آئے
دستک کو تیرا ہاتھ اٹھے اور میرا در نہ ہو
فیض احمد فیض

Gghhhko
 

ہے عقیدت ہمیں اس سے ہی یقیناً لیکن
شرط اتنی ہے کہ آنکھوں میں حیا ہو اس کے
کھل کے اظہار محبت نہ کرے چاہے وہ
بس محبت ہی نگاہوں سے بیاں ہو اس کے
✍️زہرہ مغل

Gghhhko
 

کومل جوئیہ
قربت سے ناشناس رہے ، کچھ نہیں بنا
خوش رنگ ، خوش لباس رہے ، کچھ نہیں بنا
ہونٹوں نے خود پہ پیاس کے پہرے بٹھا لئے
دریا کے آس پاس رہے ، کچھ نہیں بنا
اب قہقہوں کے ساتھ کریں گے علاجِ عشق
ہم مدتوں اداس رہے ، کچھ نہیں بنا
جس روز بے ادب ہوئے ، مشہور ہو گئے
جب تک سخن شناس رہے ، کچھ نہیں بنا
اس شخص کے مزاج کی تلخی نہیں گئی
ہم محوِ التماس رہے ، کچھ نہیں بنا
پھر ایک روز ترکِ محبت پہ خوش ہوئے
کچھ دن تو بدحواس رہے ، کچھ نہیں بنا

Gghhhko
 

گر جلوۂ جمال کی دل کو ہے آرزو
اشکوں سے چشم شوق چراغاں تو کیجیے
ہونا ہے درد عشق سے گر لذت آشنا
دل کو خراب تلخیٔ ہجراں تو کیجیے
اک لمحۂ نشاط کی گر ہے ہوس شمیمؔ
دل کو ہلاک حسرت و ارماں تو کیجیے
صفیہ شمیم