دیکھ لو شکل میری ،، کس کا آئینہ ہوں ، میں
یار کی شکل ہے ،،،، اور یار میں فنا ہوں ، میں
بشر کے روپ میں ،، اک راز کبریا ہوں ،،،،، میں
سمجھ سکے نا فرشتے ، کہ اور کیا ہوں ،، میں
میں وہ بشر ہوں ،،، فرشتے کریں جسے سجدہ
اب اس سے آگے، خدا جانے اور کیا ہوں ،، میں
پتہ لگائے کوئی ،،،،،،،،،،،، کیا میرے پتے ،، کا پتہ
میرے پتے کا ،،،،،،،،، پتہ ہے کہ لاپتہ ہوں ، میں
مجھی کو دیکھ لیں اب تیرے ، دیکھنے والے
تو آئینہ ہے مرا ،، تیرا آئینہ ہوں ،،،،،،،،،،،،،،،، میں
میں مٹ گیا ہوں تو پھر کس کا نام ہے' بیدم'
وہ مل گیا ہے تو پھر کس کو ڈھونڈتا ہوں میں
شاعر ~ بیدم وارثی
پھر یوں ہوا کہ درد کی لذت بھی چھن گئی
اک شخص مُجھے موم سے پتھر بنا گیا ........
سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے
با وضو ہو کے بھی چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہے
میں ترے ساتھ ستاروں سے گزر سکتا ہوں
کتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے
مجھ میں رہتا ہے کوئی دشمن جانی میرا
خود سے تنہائی میں ملتے ہوئے ڈر لگتا ہے
بت بھی رکھے ہیں نمازیں بھی ادا ہوتی ہیں
دل مرا دل نہیں اللہ کا گھر لگتا ہے
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیں
پاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
دنیا داری کے اپنے کچھ تقاضے ہیں ورنہ
یوں چاہیں تجھے، کہ حیرتوں سے تکتا رہے تو
اقراء راؤ
فــــــــریب دے مَگـر ابــــ کے ذرا رعایتــــ کـر
ہمیں سوار نہ کر، کاغذِی سفینوں میں ...★
دل کی خاموشی سے سانسوں کے ٹھہر جانے تک
یاد آئے گا مجھے وہ شخص مر جانے تک!!!!!!
اس نے الفت کے بھی پیمانے بنا رکھے تھے
میں نے چاہا تھا اسے حد سے گزر جانے تک!!!!!!
فرصت کہاں کہ ہم سے کسی وقت تُو ملے
دن غیر کا ہے، رات تِرے پاسباں کی ہے
داغ دہلوی
تمام رات مجھے جاگنا پڑے گا اب
تیرے خیال کی آہٹ سے نیند ٹوٹی ہے
یہ جو ہم تجھے دے....... کر چھینے گۓ ہیں،
یہ تیرے کسی گناہ کی سزا بھی ہو سکتی ہے!
#Rafugar🖤
ایسا تو نہیں پیر میں چھالا نہیں کوئی
دکھ ہے کہ یہاں دیکھنے والا نہیں کوئی
تو شہر میں گنواتا پھرا عیب ہمارے
ہم نے تو ترا نقص اچھالا نہیں کوئی
وہ شخص سنبھالے گا برے وقت میں تجھ کو ؟
جس شخص نے خط تیرا سنبھالا نہیں کوئی
اے عقل ! جو تو نے مرا نقصان کیا ہے
اب لاکھ بھی تو چاہے ، ازالہ نہیں کوئی
ہیں عام بہت رزق و محبت کے مسائل
دکھ تیرا زمانے سے نرالا نہیں کوئی
کومل جوئیہ
برسوں پہلے برسوں بعد بھی تذکرہ تیرا ہی ہوتا رہا
داغِ الفت بنا داغِ محبت بھی کوئی عمر بھر روتا رہا
بیانِ گل و گلزار ، رودادِ چمن لکھنے سے قاصر ہے قلم
حسن وعشق کی گرد سے اِٹا گلشن درودیوار دھوتا رہا
تیرے ہونے نہ ہونے کی صورت میں بھٹکتے رہے ہم
تیرا آنا تیرا جانا جانِ جاناں کوئی جاگتا کوئی سوتا رہا
قابلِ دید رخساروں کی چمک چہروں کے لب و لہجے
محوِ سفر بامِ عروج عاشقی جلوؤں کو کوئی سموتا رہا
اکبر چشتی صابری مصطفائی
پہلے تراشا کانچ سے اس نے مرا وجود
پھر شہر بھر کے ہاتھ میں پتھر تھما دیے
مجھ سے بنتا ہوا تو تجھ کو بناتا ہوا میں
گیت ہوتا ہوا تو گیت سناتا ہوا میں
ایک کوزے کے تصور سے جڑے ہم دونوں
نقش دیتا ہوا تو چاک گھماتا ہوا میں
تم بناؤ کسی تصویر میں کوئی رستہ
میں بناتا ہوں کہیں دور سے آتا ہوا میں
ایک تصویر کی تکمیل کے ہم دو پہلو
رنگ بھرتا ہوا تو رنگ بناتا ہوا میں
مجھ کو لے جائے کہیں دور بہاتی ہوئی تو
تجھ کو لے جاؤں کہیں دور اڑاتا ہوا میں
اک عبارت ہے جو تحریر نہیں ہو پائی
مجھ کو لکھتا ہوا تو تجھ کو مٹاتا ہوا میں
میرے سینے میں کہیں خود کو چھپاتا ہوا تو
تیرے سینے سے ترا درد چراتا ہوا میں
کانچ کا ہو کے مرے آگے بکھرتا ہوا تو
کرچیوں کو تری پلکوں سے اٹھاتا ہوا میں
عمار اقبال ✍
دوستو میری طبیعت کا بھروسہ کچھ نہیں ،
ہنستے ہنستے آنکھ میں رنگ ملال آ جائے گا ،
جانے کس دن ہاتھ سے رکھ دوں گا دنیا کی زمام ،
جانے کس دن ترک دنیا کا خیال آ جائے گا_!!
#__درویش___روح
میں تیری بکھری زُلف کے صدقے
میں ترے رُوکھے ہونٹوں پے قُرباں
میاں وقار
تیری آنکھوں کی سہولت ہو میسّر جِسکو
وہ بھلا چاند ، ستاروں کو کہاں دیکھے گا
رُوبرُو عِشق ہو اور عِشق بھی تیرے جیسا
پھر کوئی دِل کےخسارے کو کہاں دیکھے گا
ہکو رنگ دا کفن تے ہکو جئیاں قبراں
مر گئے انسان برابر
ہوندا فرق امیر غریب دا جگ تے
سب قبرستان برابر
گنہگار ہوساں تے دوزخ سڑساں
تیڈی میڈی جان برابر
کھڑے ہوسن شاکر محشر نوں
پکھی واس تے خان برابر
شاکر شجاع ْآبادی
ٹکرا نہ جائے پھر سے وہ قاتل نگاہ کہیں.!!
پھینکے ہیں جال اس نے رستے پر کئی __!!
ساقی وہ دل نواز ہے پلائے ہے نین سے.!!
سنتے ہیں کہ بچتے نہیں اسکے مارے ہوئے کہیں.!
🖤
دوست بھی ملتے ہیں محفل بھی جمی رہتی ہے
تو نہیں ہوتا تو ہر شے میں کمی رہتی ہے
اب کے جانے کا نہیں موسم گر یہ شاید
مسکرائیں بھی تو آنکھوں میں نمی رہتی ہے
عشق عمروں کی مسافت ہے کسے کیا معلوم؟
کب تلک ہم سفری ہم قدمی رہتی ہے
کچھ دلوں میں کبھی کھلتے نہیں چاہت کے گلاب
کچھ جزیروں پہ سدا دھند جمی رہتی ہے
احمد فراز
وہ جو ملتا ہی نہیں عالم بیداری میں
آنکھ لگتی ھے تو سینے سے لگا لیتا ھے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain