Damadam.pk
Gghhhko's posts | Damadam

Gghhhko's posts:

Gghhhko
 

جھوٹ کہتے ہیں کہ آواز لگا سکتا ہے
ڈوبنے والا فقط ہاتھ ہلا سکتا ہے
اور پھر چھوڑ گیا وہ جو کہا کرتا تھا
کون بدبخت تجھے چھوڑ کے جا سکتا ہے
راستہ بھولنا عادت ہے پرانی اس کی
یعنی اک روز وہ گھر بھول کے آ سکتا ہے
شرط اتنی ہے کہ تو اس میں فقط میرا ہو
پھر تو اک خواب کئی بار دکھا سکتا ہے
آنکھ بنتی ہے کسی خواب کا تانا بانا
خواب بھی وہ جو مری نیند اڑا سکتا ہے
اس نے کیا سوچ کے سونپا ہے کہانی میں مجھے
ایسا کردار جو پرده بھی گرا سکتا ہے
میرے رزاق سے کرتی ہے مری بھوک سوال
کیا یہیں رزق کے وعدے کو نبھا سکتا ہے
تم نہ مانو گے مگر میرے چلے جانے پر
اک نہ اک روز تمہیں صبر بھی آ سکتا ہے

Gghhhko
 

good morning

Gghhhko
 

جب کبھی خوبئ قسمت سے تجھے دیکھتے ہیں
آئینہ خانے کی حیرت سے تجھے دیکھتے ہیں
وہ جو پامالِ زمانہ ہیں تخت نشیں
دیکھ تو کیسی محبت سے تجھے دیکھتے ہیں
کاسۂ دِید میں بس ایک جھلک کا سِکہ
ہم فقیروں کی قناعت سے تجھے دیکھتے ہیں
تیرے کوچے میں چلے جاتے ہیں قاصد بن کر
اور اکثر اسی صورت سے تجھے دیکھتے ہیں
تیرے جانے کا خیال آتا ہے گھر سے جس دَم
در و دیوار کی حسرت سے تجھے دیکھتے ہیں
کہہ گئی بادِ صبا آج تِرے کان میں کیا؟
پھول کس درجہ شرارت سے تجھے دیکھتے ہیں
تجھ کو کیا علم تجھے ہارنے والے کچھ لوگ
کس قدر سخت ندامت سے تجھے دیکھتے ہیں
پروین شاکر

Gghhhko
 

وہ شخص بن گیا _____قوت حیات کیوں
اس میں دکھائی دیتی ہے یہ کائنات کیوں
جب ہاتھ چومنے کی میری التجاء سنی
یوں مسکرا کے کہنے لگا صرف ہاتھ کیوں.
#Mr_A

Gghhhko
 

مجھ سے بچھڑ کے کب مرے دل سے جدا رہی
تو میری عاشقی تھی مگر بے وفا رہی
اک زندگی تھی درد کی سوغات کی طرح
اک دوستی تھی وہ بھی ہمیشہ خفا رہی
مقتل لرز گیا ہے یہ کس کے وجود سے
کوئے وفا میں گونجتی کس کی صدا رہی
پتے تو ٹوٹے شاخ سے دامانِ خاک پر
اے جانِ آفریں تری قاتل ہوا رہی
آنکھوں میں عکس نور کا صورت لیے ہوئے
وہ شکل تھی جو آشنا نا آشنا رہی
عامرؔ بچھڑ گئے ہیں گلابوں کے ساتھ بھی
ورنہ تو ڈال ڈال پہ موجِ صبا رہی
#عامر_یوسف

Gghhhko
 

اپنے بالوں کی سفیدی پہ سہم جاتا ہوں
زندگی اب تیری رفتار سے ڈر لگتا ہے
اب تو ہر ایک اداکار سے ڈر لگتا ہے
مجھ کو دشمن سے نہیں یار سے ڈر لگتا ہے
کیسے دشمن کے مقابل وہ ٹھہر پائے گا
جس کو ٹوٹی ہوئی تلوار سے ڈر لگتا ہے
وہ جو پازیب کی جھنکار کا شیدائی ہو
اس کو تلوار کی جھنکار سے ڈر لگتا ہے
مجھ کو بالوں کی سفیدی نے خبردار کیا
زندگی اب تری رفتار سے ڈر لگتا ہے
کر دیں مصلوب انہیں لاکھ زمانے والے
حق پرستوں کو کہاں دار سے ڈر لگتا ہے
وہ کسی طرح بھی تیراک نہیں ہو سکتا
دور سے ہی جسے منجدھار سے ڈر لگتا ہے
میرے آنگن میں ہے وحشت کا بسیرا افضلؔ
مجھ کو گھر کے در و دیوار سے ڈر لگتا ہے
- افضل الہ آبادی

Gghhhko
 

اے فنا دل ! آج تو مجھ کو سنوار دے ذرا
وحشت دھند کو آب و گل میں نکھار دے ذرا
آج آغوش محبت میں من چاہا یار دے مجھکو
پھر مجھ کو اس کی چاہت کا حصار دے ذرا
اب تصویروں سے کہاں دل کو تسکین ہوتی ہے
اس کو سامنے بٹھا اور آنکھوں کا خمار دے ذرا
مانا کہ شب ہجراں میں اندھیرے بہت ہیں مگر
ہم شب گزیدوں پر بھی کبھی نظر مار تو ذرا
ان تیز آندھیوں میں بھی ، میں حوصلہ نہیں ہارا عمران
کہیں بجھ ہی نہ جائیں تیرے جذبات انکو ہوا دے ذرا
✍️ عمران مہروی

Gghhhko
 

خواب تعبیر سے مشروط نہیں ہو سکتے
خواب احساس سے شاداب ہوا کرتے ہیں۔۔
مشورہ دل سے کیا دل نے کہا خاموشی
درد سہنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں۔۔

Gghhhko
 

بات کڑوی بھی ہو ! لگتا ہے شہابی لہجہ
تیرا اردو میں جو ہوتا ہے ! نوابی لہجہ
دل کی کہہ دوں تو تجھے ہوش نہیں رہنا ہے
تونے دیکھا ہی نہیں میرا ! شرابی لہجہ !
سنتے سنتے اسے ! پڑھنے کی لگن لگ جائے
تونے دیکھا ہے کہیں ایسا ! کتابی لہجہ ؟
بات کرتے ہوئے پھر تونے ! جھجھک جانا ہے
کھلتے کھلتے بھی وہ ایسا ہے ! حجابی لہجہ
دل پہ لگتی ہے ،لہو رستا ہے ،پر کیا کیجیے
بات نشتر سی ! مگر اس کا گلابی لہجہ !
کب تلک ہنستی رہوں گی میں ترے لہجے پر
ایک دن میرا بھی ہونا ہے ! جوابی لہجہ !
دیکھنے میں تو محبت کی غزل جیسے ہو !
تم پہ جچتا ہے بھلا ایسا ! فسادی لہجہ !
ن۔م

Gghhhko
 

چوم لینے دو رخ یار کو جی بھر کے، ہمیں
زندگی پیار ہے، تم پیار سے روکا نہ کرو
شاعری یاسمین حق

Gghhhko
 

گھر بدلتے تو یہی بخت وہاں بھی ہوتے
ہم نے برباد ہی ہونا تھا جہاں بھی ہوتے
لہر در لہر کئی گرہیں لگائیں تم نے
ایک ترتیب سے بہتے تو رواں بھی ہوتے!
عقیل عباس چغتائی

Gghhhko
 

محبت عمر بھر کی رائیگاں کرنا نہیں اچھا
سنبھل اے دل انا کو آسماں کرنا نہیں اچھا
کچھ ایسے راز ہوتے ہیں بیاں کرنا نہیں اچھا
ہر اک چہرے کی سچائی عیاں کرنا نہیں اچھا
کسی ناکام حسرت کی جو سلگے آگ سینہ میں
ہوا یادوں کی مت دینا دھیاں کرنا نہیں اچھا
چمن میں ہوں تو پھر میں بھی چمن کا ایک حصہ ہوں
تغافل اتنا میرے باغباں کرنا نہیں اچھا
حفاظت سے اتارو اشک غم کو دل کی سیپی میں
کسی قطرے کو بحر بیکراں کرنا نہیں اچھا
اجالے ہی نہیں ہے تیرگی بھی زیست کا حاصل
کہ ان تاریکیوں کو بے زباں کرنا نہیں اچھا
امیتا پرسو رام میتا ۔۔۔۔

Gghhhko
 

تم کو معلوم نہیں ہجر کی لذت کیا ہے
تم سے بچھڑا ہے کوئی خاص تمھارا اپنا؟
آنکھ سے اشک نہیں خون نکلتا ہے میاں
جب چلاجاۓ کوئی جان سے پیارا اپنا!

Gghhhko
 

کس وجہ سے ٹوٹا ہے حوصلہ نہیں سمجھے
تم ہمارے جیسوں کا مسئلہ نہیں سمجھے
سب نے لاکھ کوشش کی ہم کو کچھ سمجھ آئے
ہم مگر بچھڑنے کا فائدہ نہیں سمجھے
کیا ہمیں دعا دے کر الوداع ہی کر دو گے
تم ہمارے شبدوں کا واسطہ نہیں سمجھے ؟
تم ہمیشہ گنتے ہو ہم کو غیر لوگوں میں
اور ہم کبھی تم کو “دوسرا “ نہیں سمجھے
ہم تو رکھ کے پھرتے ہیں جان کو ہتھیلی پر
ہم کبھی محبت کو مشغلہ نہیں سمجھے
ناسمجھ نہیں تھے وہ ، وہ شعور والے تھے
جانتے ہوئے میرا “ مدعا “نہیں سمجھے
میں تمہاری چوکھٹ پر سر جھکائے بیٹھا ہوں
اور تم ابھی تک بھی فیصلہ نہیں سمجھے
✍️ فضل الرحمن

Gghhhko
 

اپنی سانسیں مری سانسوں میں ملا کے رونا
جب بھی رونا مجھے سینے سے لگا کے رونا
قید تنہائی سے نکلا ہوں ابھی جان سفر
مجھ سے ملنا مجھے زلفوں میں چھپا کے رونا
اتنا سفاک نہ تھا گھر کا یہ منظر پہلے
تری یادوں کے چراغوں کو بجھا کے رونا
ہم نے اس طرح بھی کاٹی ہیں بہت سی راتیں
دل کے خوش رکھنے کو افسانے سنا کے رونا
کتنے بے درد ہیں اس دیس میں رہنے والے
اپنے ہاتھوں تجھے سولی پہ چڑھا کے رونا
غم دوراں نے ترے لطف کی مہلت ہی نہ دی
یہ بھی ہونا تھا سر شب تجھے پا کے رونا
#GUllyshiree
#highlights

Gghhhko
 

سُخن شناس تھے تم پھر بھی پڑھ نہیں پائے
وہ اشک شعر تھا جو میری چشمِ تر میں رہا
Syeda Ghazal❤

Gghhhko
 

اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو
یہ اجنبی سی منزلیں اور رفتگاں کی یاد
تنہائیوں کا زہر ہے اور ہم ہیں دوستو
لائی ہے اب اڑا کے گئے موسموں کی باس
برکھا کی رت کا قہر ہے اور ہم ہیں دوستو
پھرتے ہیں مثل موج ہوا شہر شہر میں
آوارگی کی لہر ہے اور ہم ہیں دوستو
شام الم ڈھلی تو چلی درد کی ہوا
راتوں کی پچھلا پہر ہے اور ہم ہیں دوستو
آنکھوں میں اڑ رہی ہے لٹی محفلوں کی دھول
عبرت سرائے دہر ہے اور ہم ہیں دوستو
منیر نیازی ❤️

Gghhhko
 

کب ہم نے یہ چاہا تھا، تا عمر ٹھہر جاتے
کچھ خواب تھے پلکوں کی دہلیز پہ دھر جاتے
یخ بستہ ہوائیں تو کہتی تھیں، پلٹ جاؤ
تم خود ہی زرا سوچو گهر ہوتا تو گهر جاتے
ہم پر تو مقفل تھا ہر شہر کا دروازه
وه کرب کی راتیں تھیں تم ہوتے تو مر جاتے
اک بار محبت سے آواز تو دی ہوتی
سو بار محبت میں ہم جاں سے گزر جاتے
ملنا نہیں ممکن تھا رَستہ ہی بدل لیتے
دل میں نہ اترنا تھا، دل سے ہی اتر جاتے
صد شکر کہ مٹی کی آغوش مِلی میثمؔ
ایسا بھی نہ گر ہوتا انسان کدھر جاتے۔
میثم علی آغا

Gghhhko
 

جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے
بڑے خلوص سے،، دِل نذرِ جام کرتا ہے
ہمِیں سے قوسِ قزح کو مِلی ہے رنگینی
ہمارے در پہ زمانہ قیام کرتا ہے
ہمارے چاکِ گریباں سے کھیلنے والو
ہمیں بہار کا سُورج سلام کرتا ہے
یہ میکدہ ہے، یہاں کی ہر ایک شے کا حضور
غمِ حیات بہت احترام کرتا ہے
فقیہہِ شہر نے تُہمت لگائی ساغرؔ پر
یہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہے
(درویش شاعر)
ساغرؔ صدیقی ¹⁹⁷⁴-¹⁹²⁸

Gghhhko
 

شدید دُکھ تھا اگرچہ تِری جُدائی کا
ہُوا ہے رنج ہمیں تیری بے وفائی کا
تجھے بھی ذوق نئے تجربات کا ہو گا
ہمیں بھی شوق تھا کچھ بخت آزمائی کا
جو میرے سر سے دوپٹہ نہ ہٹنے دیتا تھا
اُسے بھی رنج نہیں میری بے ردائی کا
سفر میں رات جو آئی تو ساتھ چھوڑ گئے
جنھوں نے ہاتھ بڑھایا تھا رہنمائی کا
رِدا چِھنی مِرے سَر سے، مگر مَیں کیا کہتی
کٹا ہُوا تو نہ تھا ہاتھ میرے بھائی کا
مِلے تو ایسے، رگِ جاں کو جیسے چُھو آئے
جُدا ہُوئے تو وہی کرب نارسائی کا
کوئی سوال جو پُوچھے، تو کیا کہوں اُس سے
بچھڑنے والے ! سبب تو بتا جُدائی کا
مَیں سچ کو سچ بھی کہوں گی، مجھے خبر ہی نہ تھی
تجھے بھی علم نہ تھا میری اِس بُرائی کا
نہ دے سکا مجھے تعبیر ، خُواب تو بخشے
مَیں احترام کروں گی ، تِری بڑائی کا
پروین شاکر ❤️