اٹھائے ہیں جو ہاتھ یارب تیری بارگاھ مں ۔
بھردی جھولی ہماری توں سب جھاں کی
تیرا جیسا نہ ہے نہ ھوگا توں ہی سب کا مالک ہے اس جہاں کا۔
ہم۔تیرے بندے ہیں بخش دے توں ہمیں۔
ہم بھٹک گئے ہیں سیدہی راہ پ چلا میرے مولا ۔
ہم تجھ سے نہ مانگے گئے کس سے مانگے میرے خدایا۔
۔ توں ہی تو دیتا ہے مگر بن بتائے۔
رحم کردے میرے مولا ان بیماروں پے خطا گار ہیں اب تو بخش دے مولا نجانے غلطی ہوی ان سے توں لاشریک ہے اب تو بخش دے ۔۔۔آمین
آج میرے لفظوں کو لکھ لو تحریر سمجھ کے ۔
۔ ہم نہ ہونگے تیرئ تعبیر بن کے ۔
بس رہ جائینگے ہم یادوں مں ۔
واپس نہ آئے گئ تصویر بن کے ۔
۔ تم یاد جب جب کروگے ہمیں ہم خوابوں مں آئے گے دہیرے دہیرے ۔
۔
تم صبع اٹھ کر مسکرو گے مجھے یاد کرکے ۔مگر ہم ہونگے کفن کے ساتھ مٹے کی نیچے
وعدھ تجھ سے کیا تھا ساتھ نبھاے گے معاف کرنا ۔ہمیں ساتھ نہ نبھا سکے ۔
۔
اب تو بس دو غز کا ٹکڑا کفن کا ساتھ لے کے مٹئ کا دفن ہو جائے گے ۔
۔
تم مت رونا ہمارے بعد خدایا ۔
۔
ہم نہ روتا ہوا تمہیں دیکھ پائینگے
جارہے تو اک مجھ پ مہربانی کرکے جانا ۔
۔
جو تجھ سنگ بتائے پل وھ مٹا جانا ۔
بہت رلائے گی یادیں مجھکو ۔
۔ ان سب کو سمیٹ جانا ۔
۔ بہت دل روتا ہے جب تم دور جاتے ہو ۔
۔ بس اب اس دل کو بہئ جلاتے جانا
کیا بتاو کے کیا خوبصورت نظارا تھا ۔
۔
جب دیکھا ہم نے انہیں وھ پل بڑا پیارا تھا ۔
۔ محبت کا پہلہ احساس جب ہوا تو ۔
۔
یوں لگا آسمان بھی مسکرا رہا تھا
وقت دے کر پابند بنا کر ہم جیسا ۔
۔
جیسے آخری سانس تک انتظار کیا تھا تیرا
مت دیکھ مست بھری آنکھوں سے ۔
۔
ہم وھ نہں جو پی کے ڈوب جائے ساگر مں
محبت کا بھی دستور نرالہ ہے ۔
۔
جیسے دل سے چاہو وہی دل کو بہت رلاتا ہے
تمیں دل مں بسا رکھا ہے ۔
۔
تمیں کہی نظر نہ لگ جائے زمانے کی اس لیئے دل مں چھوپا رکھا ہے
سرخ پہول کی طرح مسکراتے راہوں ۔
۔
دل اگر لگانا ہو تو لگا لینا مگر ۔
۔
اگر نھا نہ سکو تو لگا مت
اداسی اب اچھی نہن لگتی ہمہں ۔
۔
جب سے تم اس دل کے پاس ہو
رکھ لو بھروسہ ہماری وفاوں کا ۔
۔
ہم وھ لوگ ہے لگا تو لیتے ہیں نبھاتے آخرئ سانس تک ہیں
میرے درد کی انتہا بس اتنی سئ ہے ۔
۔
۔
میرے دل مں رہنے والا سوداگر نکلہ اس دل کا
کرتئ رہئ رات بھر انکے آنے کا انتطار ۔
۔
نہ انتطار ختم ہوا نہ دل مں آس مجھے انکے آنے کی بس
نہ کرو مجھ پ ترس کی مہربانی ۔
۔کل بھی ہم اکیلے تھے اب باقی زندگئ جی لینگے اس درد بھرے ویرانے مں ۔
۔
اتنی تو تکلیف ھوگی ضرور جیسے ٹوٹ کے چاہا وہی دھوکہ باز نکلہ
نہ کر وفا تجھ سے نہ کوئ گلہ ہم کو ۔
۔ گلہ ہم کو خود سے جس سے کی وفا وہی نکلہ بے وفا
دیکھنے والوں کو لگتا ہے مں کوی شاعر ہوں پر ۔
۔
دیکھنے والوں کو کیا پتہ کیا درد ہے اس دل مں
مں نے چاہا تجھے توں نہ چھوڑا مجھے کسی اور کے لیے ۔
۔
بس رب سے تیرے لیے دعا ہے جیسے توں نے چاہا ہے تجھے مل جائے ہمیشہ کے لیئے
دل کو تڑپا کر کیا ملے گا تجھے ۔
۔
دل تو دل ہے مگر دل سے آہ نکل گئ سب تباھ ہوگا اس گلستاں بھری زندگئ مں
چھوڑ کر جانا ہے تو چلے جاو ہمیں ۔
۔
ہزاروں لوگ مرتے ہیں ہم مرگئے تو کیا ہوگا ۔
۔
۔میرے مرنے کے بعد بھی وہی دن نکلے گا وہی سب ہوگا مگر تم بےوفا رہے جاوگے اس بھری دنیا مں پہر تمیں محسوس ہوگئ قدر اپنئ کوی اپنا تھا اس زمانے مں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain