شکوہ جواب شکوہ۔۔۔❣️ ہر کوئی مستِ مئے ذوقِ تن آسانی ہے تم مسلماں ہو! یہ اندازِ مسلمانی ہے! حیدری فقر ہے نے دولتِ عثمانی ہے تم کو اسلاف سے کیا نسبتِ روحانی ہے؟ وہ زمانے میں معزّز تھے مسلماں ہو کر اور تم خوار ہوئے تارکِ قُرآں ہو کر
صبر کے لفافوں میں ہم نے تیرے وعدوں کو تہہ بہ تہہ کر کے جوڑ جوڑ رکھا ھے ... کوئی حصہ بستر پر کوئی ٹُکڑا ٹیرس پر ہم نے تیری یادوں کو توڑ توڑ رکھا ھے ... جن صفحوں پہ ذکر ہے تیرے میرے ملنے کا ڈائری کے ان ورقوں کو موڑ موڑ رکھا ھے ... دریچے میرے خیال کے مسکن تیرے پیکر کے جانِ جاں آج بھی لمس تیرا اوڑھ اوڑھ رکھا ھے ...