مُنِیْبِیْنَ اِلَیْهِ وَ اتَّقُوْهُ وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ لَا تَكُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِكِیْنَۙ
(ar-Rum, 30 : 31)
Have your mind set in turning towards Him alone in repentance and remorse and fear Him and establish Prayer and be not of the polytheists.
اسی کی طرف رجوع و اِنابت کا حال رکھو اور اس کا تقوٰی اختیار کرو اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے مت ہو جاؤ۔
.
Muslim:246
ابو سفیان سےروایت ہے ، انہوں نے کہا : میں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’ بے شک آدمی اورشرک و کفر کے درمیان ( فاصلہ مٹانے والا عمل ) نماز کا ترک ہے ۔
وَ مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ تَقُوْمَ السَّمَآءُ وَ الْاَرْضُ بِاَمْرِهٖ ؕ ثُمَّ اِذَا دَعَاكُمْ دَعْوَةً ۖۗ مِّنَ الْاَرْضِ ۖۗ اِذَاۤ اَنْتُمْ تَخْرُجُوْنَ
(ar-Rum, 30 : 25)
And (also) of His signs is that the heavens and the earth stand firm by His (system of) command. Then, when He will give you one call to come (forth) from the earth, at once you will come (forth).
اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ آسمان و زمین اس کے (نظامِ) اَمر کے ساتھ قائم ہیں پھر جب وہ تم کو زمین سے (نکلنے کے لئے) ایک بار پکارے گا تو تم اچانک (باہر) نکل آؤ گے
یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ؕ وَ كَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ۠
(ar-Rum, 30 : 19)
He is the One Who brings forth the living from the dead, and brings forth the dead from the living, and enlivens and freshens the earth after its death. And you (too) will be brought forth (from the graves) the same way.
وُہی مُردہ سے زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مُردہ کو نکالتا ہے اور زمین کو اس کی مُردنی کے بعد زندہ و شاداب فرماتا ہے، اور تم (بھی) اسی طرح (قبروں سے) نکالے جاؤ گے
وَ لَهُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ عَشِیًّا وَّ حِیْنَ تُظْهِرُوْنَ
(ar-Rum, 30 : 18)
And all praise in the heavens and the earth be to Him alone, and (glorify Him) in the afternoon (‘Asr time) and at noon (Zuhr time) as well.
اور ساری تعریفیں آسمانوں اور زمین میں اسی کے لئے ہیں اور (تم تسبیح کیا کرو) سہ پہر کو بھی (یعنی عصر کے وقت) اور جب تم دوپہر کرو (یعنی ظہر کے وقت)۔
فَسُبْحٰنَ اللّٰهِ حِیْنَ تُمْسُوْنَ وَ حِیْنَ تُصْبِحُوْنَ
(ar-Rum, 30 : 17)
So glorify Allah when you enter the evening (Maghrib and ‘Isha’ times) and when you enter the morning (Fajr time).
پس تم اللہ کی تسبیح کیا کرو جب تم شام کرو (یعنی مغرب اور عشاء کے وقت) اور جب تم صبح کرو (یعنی فجر کے وقت)
وَ یَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَةُ یَوْمَىِٕذٍ یَّتَفَرَّقُوْنَ
(ar-Rum, 30 : 14)
And the Day when the Last Hour will be established, people will separate from one another (in personal agony).
اور جس دن قیامت برپا ہوگی اس دن لوگ (نفسا نفسی میں) الگ الگ ہو جائیں گے
فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَ اسْمَعُوْا وَ اَطِیْعُوْا وَ اَنْفِقُوْا خَیْرًا لِّاَنْفُسِكُمْ ؕ وَ مَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِهٖ فَاُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
(at-Taghabun, 64 : 16)
So fear Allah as much as you are able to. And listen to (His commands) and obey and spend (in His way). That will be better for you. And whoever is saved from the miserliness of his (ill-commanding) self, it is they who will attain prosperity.
پس تم اللہ سے ڈرتے رہو جس قدر تم سے ہوسکے اور (اُس کے احکام) سنو اور اطاعت کرو اور (اس کی راہ میں) خرچ کرو یہ تمہارے لئے بہتر ہوگا، اور جو اپنے نفس کے بخل سے بچا لیا جائے سو وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔
اِنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ؕ وَ اللّٰهُ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
(at-Taghabun, 64 : 15)
Your riches and your children are merely a trial. And there is a mighty reward in the presence of Allah.
تمہارے مال اور تمہاری اولاد محض آزمائش ہی ہیں، اور اللہ کی بارگاہ میں بہت بڑا اجر ہے۔
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَ اَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوْهُمْ ۚ وَ اِنْ تَعْفُوْا وَ تَصْفَحُوْا وَ تَغْفِرُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
(at-Taghabun, 64 : 14)
O believers! Surely, amongst your wives and your children there are some who are your enemies. So, beware of them! And if you overlook it and forbear and forgive, Allah is indeed Most Forgiving, Ever-Merciful.
اے ایمان والو! بیشک تمہاری بیویوں اور تمہاری اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن ہیں پس اُن سے ہوشیار رہو۔ اور اگر تم صرفِ نظر کر لو اور درگزر کرو اور معاف کر دو تو بیشک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔
زَعَمَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ لَّنْ یُّبْعَثُوْا ؕ قُلْ بَلٰی وَ رَبِّیْ لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْ ؕ وَ ذٰلِكَ عَلَی اللّٰهِ یَسِیْرٌ
(at-Taghabun, 64 : 7)
The disbelievers think that they will never be raised (again). Say: ‘Why not! By my Lord! You will surely be raised. Then you will be informed of what you did. And this is very easy for Allah (to do).’
کافر لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ (دوبارہ) ہرگز نہ اٹھائے جائیں گے۔ فرما دیجئے: کیوں نہیں، میرے رب کی قسم! تم ضرور اٹھائے جاؤ گے پھر تمہیں بتا دیا جائے گا جو کچھ تم نے کیا تھا، اور یہ اللہ پر بہت آسان ہے۔
یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ یَعْلَمُ مَا تُسِرُّوْنَ وَ مَا تُعْلِنُوْنَ ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
(at-Taghabun, 64 : 4)
He knows what is in the heavens and in the earth and (also) knows those things that you hide and that you disclose, and Allah knows best (the secret) matters contained in the breasts.
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ جانتا ہے اور ان باتوں کو (بھی) جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو، اور جو ظاہر کرتے ہو اور اللہ سینوں والی (راز کی) باتوں کو (بھی) خوب جاننے والا ہے۔
(at-Tawbah, 9 : 34)
اے ایمان والو! بیشک (اہلِ کتاب کے) اکثر علماء اور درویش، لوگوں کے مال ناحق (طریقے سے) کھاتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں (یعنی لوگوں کے مال سے اپنی تجوریاں بھرتے ہیں اور دینِ حق کی تقویت و اشاعت پر خرچ کئے جانے سے روکتے ہیں)، اور جو لوگ سونا اور چاندی کا ذخیرہ کرتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے تو انہیں دردناک عذاب کی خبر سنا دیں۔
(al-Mujadalah, 58 : 7)
(اے انسان!) کیا تجھے معلوم نہیں کہ اللہ اُن سب چیزوں کو جانتا ہے جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں، کہیں بھی تین (آدمیوں) کی کوئی سرگوشی نہیں ہوتی مگر یہ کہ وہ (اللہ اپنے محیط علم و آگہی کے ساتھ) اُن کا چوتھا ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی پانچ (آدمیوں) کی سرگوشی ہوتی ہے مگر وہ (اپنے علمِ محیط کے ساتھ) اُن کا چھٹا ہوتا ہے، اور نہ اس سے کم (لوگوں) کی اور نہ زیادہ کی مگر وہ (ہمیشہ) اُن کے ساتھ ہوتا ہے جہاں کہیں بھی وہ ہوتے ہیں، پھر وہ قیامت کے دن انہیں اُن کاموں سے خبردار کر دے گا جو وہ کرتے رہے تھے، بیشک اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے
یَوْمَ یَبْعَثُهُمُ اللّٰهُ جَمِیْعًا فَیُنَبِّئُهُمْ بِمَا عَمِلُوْا ؕ اَحْصٰىهُ اللّٰهُ وَ نَسُوْهُ ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ شَهِیْدٌ۠
(al-Mujadalah, 58 : 6)
On the Day when Allah will raise them all up (giving life again), He will then inform them of their actions. Allah has counted up (their) every action whilst they have forgotten it. And Allah is Witness over (and Well Aware of) everything.
جس دن اللہ ان سب لوگوں کو (دوبارہ زندہ کر کے) اٹھائے گا پھر انہیں اُن کے اعمال سے آگاہ فرمائے گا، اللہ نے (ان کے) ہر عمل کو شمار کر رکھا ہے حالانکہ وہ اسے بھول (بھی) چکے ہیں، اور اللہ ہر چیز پر مطّلع (اور آگاہ) ہے
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ وَ نَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهٖ نَفْسُهٗ ۖۚ وَ نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ
(Qaf, 50 : 16)
And assuredly, We created man and We know (also) the doubts which his (ill-commanding) self puts (into his heart and mind). And We are nearer to him than his jugular vein.
اور بیشک ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور ہم اُن وسوسوں کو (بھی) جانتے ہیں جو اس کا نفس (اس کے دل و دماغ میں) ڈالتا ہے۔ اور ہم اس کی شہ رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں
اِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتْ مِرْصَادًا۪ۙ
(an-Naba’, 78 : 21)
Surely, Hell is a place of ambush.
بیشک دوزخ ایک گھات ہے
لِّلطَّاغِیْنَ مَاٰبًاۙ
(an-Naba’, 78 : 22)
(That) is the abode of rebels.
(وہ) سرکشوں کا ٹھکانا ہے
لّٰبِثِیْنَ فِیْهَاۤ اَحْقَابًاۚ
(an-Naba’, 78 : 23)
They will abide there for recurrent, infinite periods.
وہ ختم نہ ہونے والی پے در پے مدتیں اسی میں پڑے رہیں گے
اِلَّا حَمِیْمًا وَّ غَسَّاقًاۙ
(an-Naba’, 78 : 25)
Except boiling water and suppurated fluid oozing (from the wounds of the inmates of Hell),
سوائے کھولتے ہوئے گرم پانی اور (دوزخیوں کے زخموں سے) بہتی ہوئی پیپ کے
وَّ فُتِحَتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ اَبْوَابًاۙ
(an-Naba’, 78 : 19)
And the (layers of) heaven will be torn, and (owing to the rip) they will become (as if) all doors.
اور آسمان (کے طبقات) پھاڑ دیئے جائیں گے تو (پھٹنے کے باعث گویا) وہ دروازے ہی دروازے ہو جائیں گے
وَّ سُیِّرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًاؕ
(an-Naba’, 78 : 20)
And the mountains (after being reduced to dust) will be blown off (into the atmosphere); so they will be (eliminated like) a mirage.
اور پہاڑ (غبار بنا کر فضا میں) اڑا دیئے جائیں گے، سو وہ سراب (کی طرح کالعدم) ہو جائیں گے
اِنَّ یَوْمَ الْفَصْلِ كَانَ مِیْقَاتًاۙ
(an-Naba’, 78 : 17)
(Observing these signs of Our Might, know that) the Day of Judgment (i.e., Resurrection too) is certainly a fixed time.
(ہماری قدرت کی ان نشانیوں کو دیکھ کر جان لو کہ) بیشک فیصلہ کا دن (قیامت بھی) ایک مقررہ وقت ہے
یَّوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ اَفْوَاجًاۙ
(an-Naba’, 78 : 18)
The Day when the Trumpet will be blown, you will flock (in the holy presence of Allah) in droves.
جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم گروہ در گروہ (اللہ کے حضور) چلے آؤ گے
وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا عَنْ كَثِیْرٍؕ
(ash-Shura, 42 : 30)
And whatever misfortune befalls you (comes upon you) as a result of that (evil work) which your own hands have done whilst He forgives most of your (misdoings).
اور جو مصیبت بھی تم کو پہنچتی ہے تو اُس (بد اعمالی) کے سبب سے ہی (پہنچتی ہے) جو تمہارے ہاتھوں نے کمائی ہوتی ہے حالانکہ بہت سی(کوتاہیوں) سے تو وہ درگزر بھی فرما دیتا ہے
وَ لَوْ بَسَطَ اللّٰهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهٖ لَبَغَوْا فِی الْاَرْضِ وَ لٰكِنْ یُّنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا یَشَآءُ ؕ اِنَّهٗ بِعِبَادِهٖ خَبِیْرٌۢ بَصِیْرٌ
(ash-Shura, 42 : 27)
And if Allah were to expand sustenance for all His servants abundantly, they would surely transgress and revolt in the earth. But He sends it down as He pleases according to the measure (of needs). Surely, He is Best Aware of His servants’ (needs), All-Seeing.
اور اگر اللہ اپنے تمام بندوں کے لئے روزی کشادہ فرما دے تو وہ ضرور زمین میں سرکشی کرنے لگیں لیکن وہ (ضروریات کے) اندازے کے ساتھ جتنی چاہتا ہے اتارتا ہے، بیشک وہ اپنے بندوں (کی ضرورتوں) سے خبردار ہے خوب دیکھنے والا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain