کم سے کم 100 مرتبہ "استغفر اللہ" کہہ کر اللہ سے معافی مانگنے اور ایک ہفتہ کے بعد اس کے پاس واپس آنے ، اس کا نتیجہ بتانے کے لئے کہا۔
اس شخص نے کہا: "میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ میں سست ہوں ، میں دن میں 15 گھنٹے سے زیادہ سوتا ہوں۔ میں اپنی دعاوں ، اپنے بچوں اور اپنے کاموں کو نظرانداز کر رہا ہوں ، اور آپ مجھے اللہ سے معافی مانگنے کا کہہ رہے ہو؟"
ڈاکٹر عمر نے کہا:
"آؤ بیٹا ، ہم گوشت اور خون ہیں۔ ہم انسان اپنے پروردگار کی نافرمانی کرنے اور گناہ کرنے کا انکشاف کرتے ہیں۔ یہ گناہ ہمارے جسموں پر بھاری ہوجاتے ہیں اور ہمیں سست بناتے ہیں۔ وہ ہمارے جوش و جذبے کو کم کرتے ہیں ، اور ہمیں سستی اور سختی کا درس دیتے ہیں۔ میرے مشوروں کو سنو اور اس کے نتیجے پر آپ حیران رہ جائیں گے۔ "
6 دن کے بعد وہ شخص ڈاکٹر عمر کے پاس آیا ، اور اس سے کہا: "میں ۔۔
کاہلی اور مایوسی کا علاج *
ڈاکٹر عمر عبد الکافی نے بتایا کہ ایک دن وہ ایک مسجد میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ نماز کے بعد ایک آدمی اس کے پاس آیا جس کے لمبے لمبے بالوں اور لمبی داڑھی تھی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس نے ظاہر کیا کہ اسے اپنے بارے میں بالکل بھی پرواہ نہیں ہے۔
انہوں نے ڈاکٹر عمر سے کہا: "میں بہت سست ہوں ، بہت زیادہ نیند کے ساتھ۔ میں مشکل سے جاگتا ہوں ، میں صرف کھانے کے لئے جاگتا ہوں اور دوبارہ سوتا ہوں۔
میں اپنے کام ، اپنے مستقبل ، اور ہر چیز کو نظرانداز کرتا ہوں اور مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے۔ میرے بچے سمجھتے ہیں کہ میں ایک عجیب شخص اور بہت بورنگ ہوں۔
مجھ میں جوش کی کمی ہے ، اور مجھے ہمیشہ مایوسی ہوتی ہے۔ مجھے کیا کرنا چاہئے براہ کرم میری مدد کریں۔ "
ڈاکٹر عمر نے اسے ایک دن میں کم سے کم
ہمیں طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جائے
لیکن گندگی کے اس گڑھے سے بچنے کا طریقہ یہ نہیں کہ ہم ان غلاظتوں کی تہہ میں دفن ہو کر رہ جائیں
بلکہ ہمیں بھی ان بے کار کی چیزوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اوپر کی طرف اور آگے کی سمت بڑھتے رہنا چاہیے
زندگی میں ہمیں جو بھی مشکلات پیش آتی ہیں وہ پتھروں کی طرح ہوتی ہیں مگر یہ ہماری عقل پر منحصر ہے کہ آیا ہم ہار مان کر ان کے نیچے دب جائیں
یا
ان کے اوپر چڑھ کر مشکل کے کنویں سے باہر آنے کی ترکیب کریں
خاک ڈالنے والے ڈالتے رہیں
مگر پرعزم انسان اپنا راستہ کبھی نہیں بدلتا۔۔۔۔۔😊
جب جب گھوڑے کے اوپر مٹی اور کچرا پھینکا جاتا ہے تب تب وہ اسے جھٹک کر اپنے جسم سے نیچے گرا دیتا ہے اور پھر گری ہوئی مٹی پر کھڑا ہو جاتا ہے
یہ سلسلہ کافی دیر تک چلتا رہا
کسان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ مل کر مٹی اور کچرا پھینکتا رہا اور گھوڑا اسے اپنے بدن سے ہٹا ہٹا کر اوپر آتا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اوپر تک پہنچ گیا اور باہر نکل آیا
یہ منظر دیکھ کر کسان اور اس کے پڑوسی سکتے میں آ گئے
زندگی میں ہمارے ساتھ بھی ایسے واقعات رونما ہو سکتے ہیں کہ ہمارے اوپر کچرا اچھالا جائے
ہماری کردار کشی کی جائے
ہمارے دامن کو داغدار کیا جائے
ہمیں طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جائے
لیکن گندگی کے اس گڑھے سے بچنے کا طریقہ یہ نہیں کہ ہم ان غلاظتوں کی تہہ میں دفن ہو کر رہ جائیں
ایک دفعہ ایک گھوڑا ایک گہرے گڑھے میں جا گرا اور زور زور سے آوازیں نکالنےلگا
گھوڑے کا مالک کسان تھا جو کنارے پہ کھڑا اسے بچانے کی ترکیبیں سوچ رہا تھا
جب اسے کوئی طریقہ نہیں سوجھا تو ہار مان کر دل کو تسلی دینے لگا کہ گھوڑا تو اب بوڑھا ہو چکا ہے
وہ اب میرے کام کا بھی نہیں رہا چلو اسے یوں ہی چھوڑ دیتے ہیں اور گڑھے کو بھی آخر کسی دن بند کرنا ہی پڑے گا اس لیے اسے بچا کر بھی کوئی خاص فائدہ نہیں
یہ سوچ کر اس نے اپنے
اپنے پڑوسیوں کی مدد لی اور گڑھا بند کرنا شروع کر دیا
سب کے ہاتھ میں ایک ایک بیلچہ تھا جس سے وہ مٹی بجری اور کوڑا کرکٹ گڑھےمیں ڈال رہے تھے
گھوڑا اس صورت حال سے بہت پریشان ہوا
اس نے اور تیز آواز نکالنی شروع کر دی
کچھ ہی لمحے بعد گھوڑا بالکل خاموش سا ہو گیا
جب کسان نے جھانکا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا۔۔۔
📍 تعلیم الحدیث بالتحقیق :
🍃 سيدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللّٰہ عنه بیان کرتے ہیں، رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا :
*« الله کے ساتھ شریک بنانا، والدین کی نافرمانی کرنا، قتل نفس اور جھوٹی قسم اٹھانا کبیرہ گناہ ہیں ».*
📜 |[ صحیح البخاري : ٦٦٧٥ ]|
t.me/TaleemUlHadees
*آؤ نماز سیکھیں (نماز نبوی ) 💯💯❤️*
*خلفا راشدین سے رفع الیدین کا ثبوت قسط 1 💯💯*
*سنن الکبریٰ بیھقی 73/2 (صحیح )*💯
*سیدنا ابو بکر صدیق* 💯
سیدنا عبدالله بن زبیر رض کہتے ہیں میں *سیدنا ابو بکر صدیق رض کے رض کے پیچھے* نماز پڑھی وہ نماز کے شروع *میں ۔رکوع سے پہلے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ ( کندھوں تک ) اٹھاتے تھے اور کہتے* تھے میں نے رسول صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کے پیچھے نماز پڑھی تو آپ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم بھی نماز کے شروع میں ۔رکوع *سے پہلے اور رکوع سے سر اٹھانے کے بعد (اسی طرح ) رفع الیدین کرتے تھے*
﷽
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
، ان سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اونٹ پر سوار ہونے والی (عرب) عورتوں میں بہترین عورت قریش کی صالح عورت ہوتی ہے جو اپنے بچے سے بہت زیادہ محبت کرنے والی اور اپنے شوہر کے مال اسباب میں اس کی بہت عمدہ نگہبان و نگراں ثابت ہوتی ہے۔
صحیح بخاری
کتاب: نکاح کا بیان
باب: کس عورت سے نکاح کرے اور کونسی عورتیں عمدہ ہیں اور اپنی نسل کے لئے عمدہ عورت کے انتخاب کا بیان
حدیث نمبر: 5082
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: خَيْرُ نِسَاءٍ رَكِبْنَ الْإِبِلَ صَالِحُ نِسَاءِ قُرَيْشٍ، أَحْنَاهُ عَلَى وَلَدٍ فِي صِغَرِهِ، وَأَرْعَاهُ عَلَى زَوْجٍ فِي ذَاتِ يَدِهِ.
ترجمہ:
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعبہ نے خبر
اور تم بات کرتے ھو صبر کی۔۔۔؟؟
صبر تو آتے آتے آ ھی جاتا ھے
اور جب صبر آ جاتا ھے نہ تو۔۔۔
ھونٹوں کی ہنسی
آنکھوں کے آنسو
دل کا سکون کچھ محسوس نہیں ھوتا
فقط اک شے رھتی ھے پاس
اور
وہ ھے خاموشی
غیر محرم کى محبت بهى مہندى کے رنگ کى طرح ہوتى ہے جو شروع شروع مىں بہت گہرا اور دل موہ لىنے والا لگتا ہے لیکن کچھ ہى دنوں میں وہ گہرا رنگ ہاتھوں سے چھوٹنے لگتا ہے
کتنى محنت سے بناۓ گئے ڈیزائنز کى چهاپ دهمیى پڑتے پڑتے اچانک غائب ہونے لگتى ہے اور وہ ہلکا سا ذرده رنگ جو ہاتهوں پر ٹھہر جاتا ہے اسے ہم کسى بهى طرح کھرچ کر ہاتھوں سے جلد از جلد نکال دینا چاہتے ہیں
محبت کا رنگ پھیکا پڑنے سے پہلے ہى اسے نکاح کے پاک رشتے مىں ڈھال لیں ، ورنہ اس کا صرف رنگ نہىں پھیکا پڑتا اسکى لگائى ضرب زندگى کا ہر رنگ لے جاتى ہے اور محبت کے سفر کى واپسى ممکن ہى کب ہے ؟؟؟
اور ہے بهى تو یقیناً بہت بدصورت اور بے رنگ 😔
😊😭
محبت کی کوئی حد نہیں ہوتی لیکن اس میں رابطے اور تعلق کا بڑا اہم کردار ہے ،سچ پوچھیں تو رابطہ ہی تعلق کی اصل بنیاد ہے آپ کچھ دن لوگوں سے رابطہ روک کر دیکھ لیں آپ کو خود یقین آ جائے گا کہ لوگ تو کب سے اس انتظار میں تھے کہ رابطہ ٹوٹ جائے بس وہ پہل آپ کی طرف سے چاہتے تھے تاکہ بعد میں ان پر کوئی الزام نہ آئے ، یاد رہے میں صرف رابطہ روکنے کی بات کر رہا ہوں ، رابطے یا تعلق ختم کرنے کی نہیں ۔۔۔۔۔چند دن، مہینہ یا پھر دو مہینے کا وقت درکار ہوتا ہے اور لوگ تیسرے مہینے اپنے دل و دماغ سے آپ کو آپ کے نمبر سمیت ڈیلیٹ کر دیتے ہیں رابطہ ختم ہوا لیکن!
تعلق کا کیا کریں گے آپ ؟
یہ تعلق پھر سے یک طرفہ ہو جائے گا اور آپ کی سوچ میں آپ کی زندگی میں ساری عمر کے لیے ایک سوالیہ نشان ؟ بن جائے گا جس کا جواب ڈھونڈنے میں آپ ہر بار ناکام ہو جائیں گے!







submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain