وَتَوَاصَوۡا بِالۡحَقِّ ؛ اور آپس میں حق (بات) کی تلقین اور اگر آپ اُن لوگوں کو صرف عارضی طور پر جھگاتے ہو تو وہ پھر سو جائيں گے پھر وہ ڈوب جائيں گے تو آپ اُنہيں بار بار جھگائيں اُنہيں حق اور سچ بتائيں اگر ايسا کرنے سے آپ تھک جائيں تو اللہ فرماتے ہيں ؛ وَتَوَاصَوۡا بِالصَّبۡرِ ؛ اور صبر کی تاکید کرتے رہے تو آپکو صبر کرنا ہے 4 condition of survival Iman, good deeds, told the truth, sabr
، رسولوں اور آخرت پر ايمان لاؤ، ايسا کچھ نہيں کہا ليکن تمام باتيں اِس آيت ميں شامل ہيں مگر اِس سورہ کے مطابق اُن کو يقين کرنا ہے کہ وہ خسارے ميں ہيں وہ ڈوب رہے ہيں اور اگر وہ اِس بات کا يقين کرليتے ہيں تو اُنہيں اپنے ايمان کو دُرست کرنا ہے يعنی تيرنا ہے اور اللہ نے اِس عمل کو کہا ہے ؛ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ؛ وہ اچھے کام کرتے ہيں (جس سے حالات بہتر ہوجاتے ہيں) اور يہاں الصّٰلِحٰتِ کا مطلب جس سے کام بہتر ہوجائے اور پہلے آپکا خود تيرنا اور پھر اپنے ساتھ جُڑے ہوئے لوگوں کو حق اور سچ بتانا صرف بتانا نہيں بلکہ اُنہيں اُٹھانا اور اپنے ساتھ لے کر جانا ہے اِسے اللہ تعالیٰ فرماتے ہيں ؛
پھر اِس بار آپ دونوں کو دوبارہ کوئی نيچے سے کھينچتا ہے وہ آپکے بڑے، پڑوسی،دوست اور آپکی اُولاد ہوتی ہے ۔۔۔ تو آپکے زندہ رہنے کے ليے چار عمل درکار ہيں ؛ 1۔خود کو جھگانا 2۔تير کر اپنے آپکو بچانا 3۔پھر اُن لوگوں کو بچانا جو آپکے ساتھ جُڑے ہوئے ہيں کہ يہ سچ ہے اور اگر آپکے ساتھ والا تھک جائے کہ يار يہ کام ميں بار بار کر کے تھک گيا ہوں تو آپ اُسکو حوصلہ ديں کہ ہم ضرور اپنی منزل پر پہنچ جائيں گے ہميں ہمت نہيں ہارنی چاہيے تو اللہ تعالیٰ کيا فرماتے ہيں ؛ وَالۡعَصۡرِۙ ؛ عصر کی قسم ( يعنی وقت ختم ہورہا ہے ) اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَفِىۡ خُسۡرٍۙ ؛ تمام انسان خسارے ميں ڈوبے ہوئے ہيں اِلَّا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا ؛ وہ لوگ جو ايمان لئے ۔۔۔ کِس پر ؟؟؟ کيونکہ اللہ تعالیٰ نے يہاں يہ نہيں فرمايا ؛ اللہ پ، اللہ کی کتاب پ، فرشتوں پر،
تو جب آپکو پتا چل جائے گا کہ کونسے طريقے آپکو اوپر کی طرف لے جارہے ہيں تو پھر آپ وہی کرو گے (پہلی چيز تھی جاگنا اور پھر تيرنا) اور جب اوپر کی طرف آجاتے ہو تو کوئی آپکو نيچے کی طرف کھينچتا ہے اب آپکو آپکے رشتہ دار يعنی آپکا بھائی کھينچ رہا ہے اور اب آپ اِس ليے ڈوب رہے ہو کہ آپکا بھائی سو رہا ہے، تو اب آپ کيا کرو گے ؟ يقينََا آپ اُسکو جھگاؤ گے! تاکہ وہ بچ سکے اور ہوسکتا ہے آپکو اپنا بھائی نہ پسند ہو مگر اب پوائنٹ يہ ہے کہ آپ نے اگر اُسے نہ جھگايا تو آپ بھی ڈوب جاؤ گے تو آپ اُسے اُٹھاؤ گے اور وہ پھر سو جائے کہ يار اچھا بھلا خواب ديکھ رہا تھا بِلاوجہ جھگا ديا، تو آپ پھر اُسے جھگاؤ کہ اُٹھ جاؤ تم سچائی کو جھٹلا نہيں سکتے اور يہ تو صرف ايک جھوٹا خواب ہے اور پھر آپ دونوں اُٹھ جاتے ہو اور پانی سے باہر نکلتے ہو ليکن پھر اِس بار آپ
آپ اپنے سب سے حسين خواب ميں ہو مطلب آپ بے-ہوشی کی حالت ميں بہت حسين خواب ديکھ رہے تھے جو صرف خواب ہی ہيں تو جب آپ ہوش ميں آئے تو آپ نے ديکھا کہ آپ ڈوب رہے ہو، تو سب سے پہلے آپکو جاگنا ہے اور جب آپ اُٹھ جاتے ہو تو کہتے ہو ؛ آہ يار ! اچھا بھلا خواب ديکھ رہا تھا اِس سے بہتر ہے کہ دوبارہ سو جاؤں اور اگر آپ ايسا کرتے ہو، تو اب آپ کس قسم کے انسان کہلاو گے ؟ کم عقل ؟ اور يا وہ جِس ميں ہمت ہی نہيں کہ سچ کا ساتھ دے سکے ۔۔۔ چليں فرض کرتے ہيں آپ جاگ گئے اب آپ کيا کرو گے ؟ آہ ميں تو ڈوب رہا ہوں، اب آپکو تيرنا بھی نہيں آتا تو آپ پھر بھی اپنے جسم کو حرکت دوگے اوپر کی سطح پر پہنچنے کے ليے اور پھر آپ طريقے ڈونڈو گے کچھ طريقے آپکو نيچے کی طرف لے جائيں گے اور کچھ طريقے آپکو اُوپر کی طرف لے جائيں گے تو
ميں آپکے ساتھ ايک مثال شئير کرنا چاہتا ہوں جو آپکو " سورۃ العصر " کو گہرائی سے سمجھنے ميں انشااللہ مدد کرے گی ۔۔۔ فرض کريں ! آپ ڈوب رہے ہيں اور آپ اپنے ہوش ميں بھی نہيں ہيں تو آپکے پاس بچنے کا زيادہ وقت ہے ؟ نہيں ہے ! جس کا مطلب ہے آپکا وقت ختم ہو رہا ہے اور جب وقت ختم ہورہا ہو تو عربی ميں اُسے کہتے ہيں " العصر " ۔۔۔ جس کا مطلب ہے ( وہ وقت جو ختم ہورہا ہو ) دن کے آخری حصے کو جب دن کا وقت ختم ہورہا ہوتا ہے تو عصر کی نماز ادا کی جاتی ہے دراصل عصر نکلا ہے لفظ عاصير سے (پھل جِسے آپ دھبا کر نچوڑ ديتے ہو) تو آپ ڈوب رہے ہو آپ بے-ہوش ہو اور آپکا وقت بھی ختم ہورہا ہے تو آپ بچنے کے ليے سب سے پہلے کيا کرو گے ؟ ہوش ميں آؤ گے، تو سب سے پہلی چيز جو آپ نے کرنی ہے وہ ہے ہوش ميں آنا اس سے بلکل فرق نہيں پڑتا کہ آپ اپنے سب سے حسين خواب ميں ہو مطلب آپ بے-
8مارچ سنا ہے لڑکیاں آذادی کا دن منارہی ہیں..یہ پڑھ کر مجھے رونا آیا ..کیسی آذادی چاہیے ان لبرل لڑکیوں کو ....ان کے مرد کہاں مر چکے ہیں..... شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے ...😢 اتنا غصہ آرہا ہے ان لبرل لڑکیون پر جنھوں نے عزت دار لڑکی کا بھی تماشہ بنا کر رکھ دیا ہے.... یہ لبرلزم نہیں جہالت ہے......جہالت سے بھی بڑھ کر اگر لفظ استعمال کروں تو بے ہودگی.....یہ کہاں کی شرافت ہے..... لڑکیوں کو تعلیم دو بے شک ...عورت کے بھی حقوق ہیں لیکن ہر چیز کی ایک لمٹ ہوتی ہے .... یہ وہ بے غیرت لوگ ہیں جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کو بدنام کر رہی ہیں .. ان لبرلزم کی ماؤں بہنوں ,بیٹیوں کے مردوں کو چوڑیاں پہن کر کھسرے کا کردار نھبانا چاہیے.... ...اسلامی بہنوں کی پہچان انکی حیا اور پاکیزگی ہے......💕
کچھ ان کے ماحول میں "ایڈجسٹ" نہ ہوسکے اور کچھ انکی "گندی سوچ" کے قائل ہوگئے۔۔ جب "فحش سوچ" والوں میں اضافہ ہوا تو پھر "می ٹو،خاوند کو انکار کرو،میرا جسم میری مرضی،نکاح کو ختم کرو(تاکہ ان جیسے "بے نسب" لوگ اور پیدا ہوں) جیسی تحریکیں پاکستان کے اسلامی تشخص کو "پامال" کر رہی ہیں یہ "عورت آزادی مارچ" والے یہی لوگ ہیں(copied)🖐️🖐️🖐️
عورت آزادی مارچ" ایک وقت تھا جب شریف اور "شریر" لوگوں کے محلے الگ ہوا کرتے تھے اور شریف لوگ شریر لوگوں کے "فحش اور بے ہودہ" کردار سے نفرت کرتے تھے۔۔ پھر "Tv" ایجاد ہوا تو یہ "گندے محلوں کے فحش کردار" کے لوگ ہیرو،ہیروئن بن گئے۔۔ اور رفتہ رفتہ یہ شریف لوگوں کے دلوں میں سرایت کرنے لگے۔۔ پھر فلموں،کیبل نے انکو اور انکے بے ہودہ ماحول"کلچر" کو عروج پر پہنچایا۔۔ پریکٹیکل میں مدد کے لیے "کو ایجوکیشن اور موبائل" کام آئے۔۔ "کو ایجوکیشن" کے ذریعے شریف گھرانے کے لڑکے لڑکیاں "ان فحش کردار والوں" کے قریب ہوئے۔۔ کچھ ان کے ماحول میں "ایڈجسٹ" نہ ہوسکے اور کچھ انکی "گندی سوچ" کے قائل ہوگئے۔۔