چلو ہم پاس رکھ لیتے ہیں تیری باتیں۔ تیری یادیں۔ محبت تیرے صدقے میں یہی ملتی ہیں سوغاتیں۔ ہنسیں گےدل سے مل کے ہم گلےدل کو لگائیں گے تجھے ہم یاد کرلیں گے۔ تجھے ہم بھول جائیں گے۔ چلو منزل سے پہلے ہم راستہ موڑدیتے ہیں۔ کہ جن کودل میں رکھتے ہیں۔ وہی دل توڑ جاتے ہیں.........
میں نے بھی جرمِ بغاوت کے سِتم جھیلے ہیں میں بھی اب لوگ جِدھر جائیں اُدھر جاتا ہوں چل پڑا ہوں میں زمانے کے اصولوں پہ محسن! میں بھی اب اپنی ہی باتوں سے مُکر جاتا ہوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain