Damadam.pk
Hamxo786's posts | Damadam

Hamxo786's posts:

Hamxo786
 

وفا ٬ اِخلاص ٬ قُربانی ٬ مُحبت
اب اِن لفظوں کا پیچھا کُیوں کریں ہم 💔
جون ایلیاء 📖

Hamxo786
 

کوئی حد نہیں عمر کی کوئی لحاظ نہیں ذات کا
عشق نے جسے چاہا۔۔۔۔۔۔سرعام نچایا

Hamxo786
 

میری آنکھوں پہ کوئی آیت ہی پڑھ کر دم کر دو
یہ مسلسل تمہیں دیکھنے کی خواہش کرتی ہیں

Hamxo786
 

قہقہہ مارتے ہی دیوانہ،،،
ہر غم_زندگی کو بھول گیا،،،،
جون ایلیاء

Hamxo786
 

بے قراری سی بے قراری ہے
وصل ہے اور فراق طاری ہے
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے
بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمھاری ہے
اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میں
رات دن تیری انتطاری ہے
ایک مہک سمت دل سے آئی تھی
میں یہ سمجھا تری سواری ہے
خوش رہے تو کہ زندگی اپنی
عمر بھر کی امید واری ہے
جون ایلیا

Hamxo786
 

اپنی منزل کا راستہ بھیجو
جان ہم کو وہاں بُلا بھیجو
کیا ہمارا نہیں رہا ساون
زُلف یاں بھی کوئی گھٹا بھیجو
نئی کلیاں جو اَب کھِلی ہیں وہاں
اُن کی خوشبو کو اک ذرا بھیجو
ہم نہ جیتے ہیں اور نہ مرتے ہیں
درد بھیجو نہ تم دوا بھیجو
دھُول اڑتی ہے جو اُس آنگن میں
اُس کو بھیجو، صبا صبا بھیجو
اے فقیرو! گلی کے اُس گُل کی
تم ہمیں اپنی خاکِ پا بھیجو
شفقِ شامِ ہجر کے ہاتھوں
اپنی اُتری ہوئی قبا بھیجو
کچھ تو رشتہ ہے تم سے کم بختو
کچھ نہیں، کوئی بَد دُعا بھیجو
جون ایلیا

Hamxo786
 

ہم نے جانا تھا لکھے گا تو کوئی حرف میر
پر ترا نامہ تو اک شوق کا دفتر نکلا ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

ہم نے تو سادگی سے کیا جی کا بھی زیاں
دل جو دیا تھا سو تو دیا سر جدا دیا
اُن نے تو تیغ کھینچی تھی پر جی چلا کے میر
ہم نے بھی ایک دم میں تماشا دکھا دیا ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

قَدم دَشتِ محبت میں نہ رکھ میر
کہ سر جاتا ہے گامِ اولین پر ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

سمجھے تھے ہم تو میر کو عاشق اُسی گھڑی
جب سن کے تیرا نام وہ بیتاب سا ہوا ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

ادھر سے ابر اُٹھ کر جو گیا ہے
ہماری خاک پر بھی رو گیا ہے
مصائب اور تھے پر دل کا جانا
عجب اک سانحہ سا ہو گیا ہے
کچھ آؤ زلف کے کوچہ میں درپیش
مزاج اپنا ادھر اب تو گیا ہے
سَرہانے میر کے آہستہ بولو
ابھی ٹک روتے روتے سو گیا ہے ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

اس فَن کے پہلوانوں سے کُشتی رہی ہے میر
بُہتوں کو ہم نے زیر کیا ہے پچھاڑ کر ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

گداز عاشقی کا میر کے شَب ذکر آیا تھا
جو دیکھا شمع مجلس کو تو پانی ہو گئی گھُل کر ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

گداز عاشقی کا میر کے شَب ذکر آیا تھا
جو دیکھا شمع مجلس کو تو پانی ہو گئی گھُل کر ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

دل کی ویرانی کا کیا مَذکور ہے
یہ نگر سو مرتبہ لوٹا گیا ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

لائی تری گلی تک آوارگی ہماری
عزت کی اپنی اب ہم ذلت کیا کریں گے
احوال میر کیونکر آخر ہو ایک شب میں
اک عمر ہم یہ قصہ تم سے کہا کریں گے ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

وہ جو پی کر شراب نکلے گا
کس طرح آفتاب نکلے گا
جب اُٹھے گا جہان سے یہ نقاب
تب ہی اس گا حجاب نکلے گا
تذکرے سب کے پھر رہیں گے دھرے
جب مرا انتخاب نکلے گا
میر دیکھو گے رنگ نرگس کا
اب جو وع مستِ خواب نکلے گا ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

جن بلاؤں کو میر سُنتے تھے
ان کو اس روزگار میں دیکھا ۔
دیوانِ میر

Hamxo786
 

یاد اُس کی اتنی خوب نہیں میر باز آ
نادان پھر وہ جی سے بھلایا نہ جاۓ گا ۔
میر تقی میر

Hamxo786
 

ہم نے تو سادگی سے کیا جی کا بھی زیاں
دل جو دیا تھا سو تو دیا سر جدا دیا