آنکھیں تیری دید کے فاقوں سے مر گئی
اِظہارِ عشق میں جو تحریر بھیجی رد ہو گئی
میں پھر بھی اُسکی راہ تکوں؟ مطلب حد ہو گئی
❣❣
اور تب میرا دل چاہتا ہے
میں اِس دنیا سے بے نیاز ہو کر ایک ایسی جگہ چلی جاؤں جہاں نہ کوئی دلاسہ ہو اور نہ کوئی نصیحت کرنے والا جہاں میری خاموشی سے کوئی اُلجھن کا شکار نہ ہو
یہ اُداسی کا لبادہ
جو میں نے اوڑھ رکھا ہے
وہاں اُس کو میری شخصیت کا حصہ سمجھا جائے
___❣❣
تمہارے نام کو ہم نے دوائے دردِ دل جانا
تمہارے ذکر کو ہم باعثِ تسکینِ جاں سمجھتے ہیں
❤__❤
میں اُسے دیکھتی ہوں تو پھولوں کی طرح کِھل اٹھتی ہوں
وہ میرے ساتھ ہنستا ہے تو میں سارے دکھ بھول جاتی ہوں
اُس کی ہنسی میں ہی میرے جینے کی وجہ ہے
اور میری ہنسی میں ہی اُس کا سکون ہے
❣❣
سنو لڑکی
یہ اُلجھنوں کی گُتھی
تم زمانے کے لئے رہنے دو
تم ابھی خواب دیکھو
بال سنوارو
نظمیں پڑھا کرو
یہ سنجیدگی کا پہناوا__سجتا نہیں تم پر
ربط رکھو تم بہار سے تم شوخ رنگ میں آیا کرو
❣❣
کوئی بڑھیا گھر والوں سے
نظریں بچا کر صندوق کی
تہہ میں رکھے چند پیلے
بوسیدہ خط نکال کر جلاتی
ہے اُن پر لکھا تھا
.
..
میں تمہارے جُھریوں والے ہاتھ بھی چوموں گا
...
❣❣
مجھے
عمر کے آخری دن تک
تم سے ایسے محبت رہے گی
جیسے پندرہ سال بعد
کسی ماں کو پیدا
ہونے والی پہلی اولاد سے محبت ہوتی ہے
❣❣
دنیا بیوفا ہے اور انتہائی نا قابل اعتبار اِس سے وہی فائدہ اٹھا سکتا ہے جو مخلوقِ خدا کو راحت و آرام پہنچائے گا
شیخ سعدی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain