میں جو تیرے بعد زندہ ہوں تو قصہ یوں ہے
میں جو مر جاتی میری ماں نے بھی مر جانا تھا
کسی سے مانگ کر لینی پڑے
ایسی محبت کا دکھ سمجھتے ہو۔؟
عمر کچی ہو
ذہن بوڑھاہو جائے
ایسی جوانی کے دکھ سمجھتے ہو
تمہیں تو لاکھ تک آتی ہے گنتی
کروڑوں خامیاں ہیں میرے اندر
اس دو پل کی زندگی میں
ہزاروں بار مر چکے ہیں