Damadam.pk
Happy-new-year's posts | Damadam

Happy-new-year's posts:

Happy-new-year
 

معلوم نہیں کون سی بستی کے مکیں تھے ، کچھ لوگ میری سوچ سے بھی بڑھ کر حسین تھے۔🥀🥀

Happy-new-year
 

*꧁🌹🍥❀✰﷽✰❀🍥🌹꧂*
*🎊🌱مُخْـــتَصَـر مگر پُــر اَثَـــر🌱🎊*
*🥀 زندگی کے حسین لمحات واپس نہیں آتے ، لیکن اچھے لوگوں سے تعلقات اور ان سے وابستہ اچھی یادیں ہمیشہ دلوں میں زندہ رہتی ہیں ، کسی سے روز مل کر باتیں کرنا صرف دوستی نہیں بلکہ کسی سے دور رہ کر بھی اسے یاد رکھنا دوستی ہے :-*
🌱💞🍁🍃🌼🌼🍃🍁💞🌱

Happy-new-year
 

❣اس_نے_کہا_منزل_مشکل_ہے❣
❣ہم_نے_کہا_چلو_ساتھ_چلتے_ہیں❣
❣اس نے کہا محبت ہوجائے گئ❣
❣ہم نے کہا چلو کچھ لمحہ بات کرتے ہیں❣
❣اس_نے_کہا_تمہارے_ساتھ_کیا_ہے❣
❣ہم_نے_کہا_محبت_وفاہے❣
❣اس نے کہا وعدہ کرو ہم سے❣
❣ہم نے کہا زندگی بے وفا ہے❣
❣اس_نے_کہا_چھوڑ_تو_نہیں_جاو_گئے❣
❣ہم_نے_کہا_موت_کا_کیا_پتہ_ہے❣
💗🌹🌹 💗

Happy-new-year
 

رب پر یقین رکھیں!!
"کبھی کبھی وہ بھی مل جاتا ہے جس کا ہم نے سوچا بھی نہیں ہوتا"🙃♥️🌻

Happy-new-year
 

ھم تمھیں کچھ نہیں کہتے 😞
صاحب
ھم تو اپنے آ پ سے پریشان ہیں🥺

Happy-new-year
 

مرشد ہمارے ساتھ بڑا حادثہ ہوا💔
اِس حادثے میں حسرتیں ہی دم توڑ گئیں🥀
✍اُداس شـــاعـــــر🍁

Happy-new-year
 

#حسن تیرا #قیامت ہو گا
#مگر سن۔۔۔
مسکراہٹ ہم بھی جان لیوا رکہتے ہیں🔥

Happy-new-year
 

تجھ کو لکھ پانا کہاں ممکن ہے۔۔۔۔۔❣
اتنے خوبصورت تو لفظ بھی نہِیں میرے پاس۔۔۔۔۔❣

Happy-new-year
 

کبھی دیکھتا ہوں ہنستے ہوئے لوگوں کے چہرے.....
"دُعا کرتا ہوں انہیں کبھی محبت نہ ہو.......💞

Happy-new-year
 

💔ایسے پرندے کو قید کرنے کا مجھے شوق نہیں💔
💔جو میرے دِل کے پنجرے میں آکر بھی اُڑنے کا شوق رکھتا ہو💔

Happy-new-year
 

"دعائے عشق میں ہم نے کوئی کمی تو نہ چھوڑی تھی.....💓.💕
"اے خدا............"کیا ہم سے بھی بڑھ کر کسی نے مانگا تھا اسے........💔

Happy-new-year
 

جنت تیری ۚ دوزخ تیری ۚ
کھیڈ رچائے توں ۚ
میں عملاں تو جِت نئیں سکدا
جے ناں چاہئیں توں ۚ
پنج ویلے توں ۚ ، ہر ویلے توں ۚ
ہر ساہ ۚ وِچ سمایا توں ۚ
أو عشق مُراداں پا گئے
جنہاں منصؒور بنایا توں ۚ

Happy-new-year
 

"آج کل "احساس" مہنگی ترین چیزوں میں شامل ہے"!🌸❤️
________💕💯

Happy-new-year
 

دے حوصلے کی داد کے ہم تیرے غم میں آج
بیٹھے ہیں محفلوں کو سجائے ترے بغیر
عدیل زیدی

Happy-new-year
 

شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میں
برف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
عادت اس کی بھی آدمی سی ہے
آئیے راستے الگ کر لیں
یہ ضرورت بھی باہمی سی ہے
گلزار

Happy-new-year
 

آفت تو ہے وہ ناز بھی انداز بھی لیکن
مرتا ہوں میں جس پر وہ ادا اور ہی کچھ ہے
امیر مینائی

Happy-new-year
 

لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا
ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا
اپنے دل کو بھی بتاؤں نہ ٹھکانا تیرا
سب نے جانا جو پتا ایک نے جانا تیرا
تو جو اے زلف پریشان رہا کرتی ہے
کس کے اجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا
آرزو ہی نہ رہی صبح وطن کی مجھ کو
شام غربت ہے عجب وقت سہانا تیرا
یہ سمجھ کر تجھے اے موت لگا رکھا ہے
کام آتا ہے برے وقت میں آنا تیرا
اے دل شیفتہ میں آگ لگانے والے
رنگ لایا ہے یہ لاکھے کا جمانا تیرا
تو خدا تو نہیں اے ناصح ناداں میرا
کیا خطا کی جو کہا میں نے نہ مانا تیرا
رنج کیا وصل عدو کا جو تعلق ہی نہیں
مجھ کو واللہ ہنساتا ہے رلانا تیرا
کعبہ و دیر میں یا چشم و دل عاشق میں
انہیں دو چار گھروں میں ہے ٹھکانا تیرا
ترک عادت سے مجھے نیند نہیں آنے کی
کہیں نیچا نہ ہو اے گور سرہانا تیرا۔

Happy-new-year
 

تیری باتیں ہی سنانے آئے
دوست بھی دل ہی دکھانے آئے
پھول کھلتے ہیں تو ہم سوچتے ہیں
تیرے آنے کے زمانے آئے
ایسی کچھ چپ سی لگی ہے جیسے
ہم تجھے حال سنانے آئے
عشق تنہا ہے سر منزل غم
کون یہ بوجھ اٹھانے آئے
اجنبی دوست ہمیں دیکھ کہ ہم
کچھ تجھے یاد دلانے آئے
دل دھڑکتا ہے سفر کے ہنگام
کاش پھر کوئی بلانے آئے
اب تو رونے سے بھی دل دکھتا ہے
شاید اب ہوش ٹھکانے آئے
کیا کہیں پھر کوئی بستی اجڑی
لوگ کیوں جشن منانے آئے
سو رہو موت کے پہلو میں فرازؔ
نیند کس وقت نہ جانے آئے
احمد فراز

Happy-new-year
 

رخصت رقص بھی ہے پاؤں میں زنجیر بھی ہے
سر منظر مگر اک بولتی تصویر بھی ہے
میرے شانوں پہ فرشتوں کا بھی ہے بار گراں
اور مرے سامنے اک ملبے کی تعمیر بھی ہے
زائچہ اپنا جو دیکھا ہے تو سر یاد آیا
جیسے ان ہاتھوں پہ کندہ کوئی تقدیر بھی ہے
خواہشیں خون میں اتری ہیں صحیفوں کی طرح
ان کتابوں میں ترے ہاتھ کی تحریر بھی ہے
جس سے ملنا تھا مقدر وہ دوبارہ نہ ملا
اور امکاں نہ تھا جس کا وہ عناں گیر بھی ہے
سر دیوار نوشتے بھی کئی دیکھتا ہوں
پس دیوار مگر حسرت تعمیر بھی ہے
میں یہ سمجھا تھا سلگتا ہوں فقط میں ہی یہاں
اب جو دیکھا تو یہ احساس ہمہ گیر بھی ہے
یوں نہ دیکھو کہ زمانہ متوجہ ہو جائے
کہ اس انداز نظر میں مری تشہیر بھی ہے
میں نے جو خواب ابھی دیکھا نہیں ہے اخترؔ
میرا ہر خواب اسی خواب کی تعبیر بھی ہے

Happy-new-year
 

پردہ آنکھوں سے ہٹانے میں بہت دیر لگی
ہمیں دنیا نظر آنے میں بہت دیر لگی
نظر آتا ہے جو ویسا نہیں ہوتا کوئی شخص
خود کو یہ بات بتانے میں بہت دیر لگی
ایک دیوار اٹھائی تھی بڑی عجلت میں
وہی دیوار گرانے میں بہت دیر لگی
آگ ہی آگ تھی اور لوگ بہت چاروں طرف
اپنا تو دھیان ہی آنے میں بہت دیر لگی
جس طرح ہم کبھی ہونا ہی نہیں چاہتے تھے
خود کو پھر ویسا بنانے میں بہت دیر لگی
یہ ہوا تو کہ ہر اک شے کی کشش ماند پڑی
مگر اس موڑ پہ آنے میں بہت دیر لگی