کبھی آ بیٹھ میرے روبرو تیرا عکس خود میں اتار لوں یہ جو دل پہرو اداس ھے کوئی وصل کے لمحے ادھار لوں کیوں خفا سے پھرتے ہو آج کل کیا میں پھر سے خود کو سنوار لوں تم جو بیٹھ جاؤ گے یوں روٹھ کر کیوں نہ تجھ پہ خود کو میں وار لوں میں جس راہ پہ ہوں چل پڑی کہیں دل نہ اپنا اجاڑ لوں
یار بھی راہ کی دیوار سمجتے ہیں مجھے میں سمجتا تھا میرے یار سمجتے ہیں مجھے میں تو یوں چپ ہوں کہ اندر سے بہت خالی ہوں اور سب لوگ پر اسرار سمجتے ہیں مجھے میں بدلتے ہوۓ حالات میں ڈھل جاتا ہوں دیکھنے والے اداکار سمجتے ہیں مجھے وہ جو اُس پار ہے ان کے لئے اُس پار ہوں میں وہ جو اِس پار ہے اِس پار سمجتے ہے مجھے نیک لوگوں میں مجھے نیک گنا جاتا ہے اور گنہگار ، گنہگار سمجتے ہیں مجھے
ایک دل ہی تو ہے دسترس میں میری اس سے تمہیں نکالوں گا تو کہاں جاؤں گا ہے اگر تغافل کی کشمش میں آج ہم پھر بھی تمہیں ستاؤں گا تو کہاں جاؤں گا ان لبوں کی حد سے ___ جہاں تمہارا ذکر ٹھہرا ہو بددعا جو نکالوں گا تو کہاں جاؤں گا ~عکسِ تخیل 🌹
اس فانی دنیا میں مقصد تو حقیقت تک پہنچنا ہے۔جب روح بیدار ہوتی ہے اور اپنے اصل وطن کو یاد کرتی ہے تو راستے میں رکاوٹ یہ مٹی کا بُت ہی رہ جاتا ہے۔ جسے ایک نہ ایک دن مٹی میں ملنا ہی ہے۔ تاڑی مار اُڈاو نا باھو رح اساں آپے اُڈن ہارے ھو (ہم نے تو ایک دن ویسے ہی چلے جانا ہے یہاں سے)
▪️جسم بیمار ہو تو "دُرود" شفاء ہے، ▪️آنکھ خشک ہو تو "دُرود" بارش ہے، ▪️روح بنجر ہو تو "دُرود" بہار ہے، ▪️خیال ویران ہو تو "دُرود" رونق ہے، ▪️سوچ اداس ہو تو "دُرود" خوشی و تازگی ہے، ▪️فضاء مایوس ہو تو "دُرود" امید ہے، ▪️وجود تلخ ہو تو "دُرود" شہد ہے، ▪️اور دل مردہ ہو تو "دُرود" زندگی ہے۔۔۔ 📿اللَّهُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِكْ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ ﷺ📿
شکوے بھی ہزاروں ہیں شکایت بھی بہت ہے اس دل کو مگر اس سے محبت بھی بہت ہے آ جاتا ہے ملنے وہ تصور میں سر شام اک شخص کی اتنی سی عنایت بھی بہت ہے یہ بھی ہے تمنا کے اسے دل سے بھلا دیں اس دل کو مگر اس کی ضرورت بھی بہت ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain