💚جمعہ مبارک ،،💚
دستک کسی کی ہے کہ گماں دیکھنے تو دے
دروازہ ہم کو تیز ہوا کھولنے تو دے
اپنے لہو کی تال پہ خواہش کے مور کو
اے دشتِ احتیاط !کبھی ناچنے تو دے
سودا ہے عمر بھر کا کوئی کھیل تو نہیں
اے چشمِ یار مجھ کو ذرا سوچنے تو دے
اُس حرفِ کُن کی ایک امانت ہے میرے پاس
لیکن یہ کائنات مجھے بولنے تو دے
شاید کسی لکیر میں لکھا ہو میرا نام
اے دوست اپنا ہاتھ مجھے دیکھنے تو دے
یہ سات آسمان کبھی مختصر تو ہوں
یہ گھومتی زمین کہیں ٹھیرنے تو دے
کیسے کسی کی یاد کا چہرہ بناؤں میں
امجدوہ کوئی نقش کبھی بھولنے تو دے
امجد اسلام امجد
ہم کو روزی کھینچ لائی، شہر کے صحراؤں میں
پھول، تتلی، ایک لڑکی، رہ گئے سب گاؤں میں۔
#Hira❤️
اکتوبر بھی گزر رہا ہے ،
راتیں لمبی ہوتی جارہی ہیں
اور ہوا میں خنکی بڑھ رہی ہے
مجھے بہت پسند ہے
سردی کی پہلی دستک ،
سرسراتی ٹھنڈی ہوائیں ،
اداسی میں ڈوبی شامیں ،
پتوں کا گرنا ،
سورج کی آخری جھلک ،
اور _____!!
رات کی تاریکی میں
بادلوں میں چھپا چاند ،
گھر والوں کی ڈانٹ کو نظر انداز کرکے
گھنٹوں چھت پر بیٹھنا ،
دھندلے آسمان کو میں اس تارے کو
ڈھونڈنا جو میرے ساتھ آنکھ مچولی کھیلتا ہے ،
ہاں مجھے بہت پسند ہے
کھلی آنکھوں سے خواب دیکھنا ..!!
انسان جس کے خلاف ہو کر چلے اسے بھی یہ علم ہونا چاہیے اور جس کے ساتھ ہو اس کو بھی اس بات کا پتہ لگنا چاہیے دوستی یا دشمنی تعلق کوئی سا بھی ہو کرسٹل اینڈ کلیئر ہونا چاہیے یہ درمیان کا راستہ منافقت کی اعلیٰ ترین سطح اور بدترین قسم ہوتا جس میں بظاہر آپ کسی کے ساتھ ہوتے ہوئے پیٹھ پیچھے کھڑے اس کے گرنے کی وجہ بنتے یا گرنے کے منتظر ہوتے یا پھر پیٹھ میں خنجر گھونپنے کا کام کر رہے ہوتے ہیں۔ اور اکثر وہی لوگ ہمیں گرانے کی وجہ بنتے جن کے کھڑے ہونے کی وجہ ہم ہوتے لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ ہمیں گرانے کے بعد کھڑا انہوں نے بھی نہیں رہنا ہوتا۔
بہت سارے منافق مل کر ہماری جڑیں کاٹ بھی دیں کوئی ایک صرف ایک مخلص انسان بھی ہمیں سہارا دیئے ہوئے ہو تو یقین مانیئے ہم کبھی نہیں گر سکتے۔
,,🔥
ھمیں دریافت کرنے سے ھمیں تسخیر کرنے تک
بھت ھی مرحلے باقی .... ھمیں زنجیر کرنے تک
ھمارے ھجر کے قصے۔۔۔ سمیٹو گے تو لکھو گے
ھزاروں بار سوچو گے ۔۔۔ ھمیں تحریر کرنے تک!
#حiرa🥀🥀
ابنِ انشاء لکھتے ہیں :😁😁
گداگروں کے متعلق یہ فرض کرلینا درست نہ ہوگا کہ سب ہی فراڈ ہوتے ہیں۔
بعض کی مجبوریاں پیدائشی ہوتی ہیں۔
ابھی کل ہی ایک معصوم لڑکا معصوم صورت بنائے گلے میں تختی لٹکائے آیا۔
تختی پر لکھا تھا کہ:
"میں گونگا اور بہرہ ہوں
راہِ مولا میری مدد کیجیئے۔"
ہم نے ایک روپیہ دیا اور چمکار کر کہا :
برخوردار کب سے گونگے اور بہرے ہو؟
بولا
جی پیدائشی گونگا بہرہ ہوں۔
(ابن انشاء کی کتاب خمارِ گندم سے اقتباس)
ﺍﻭﺭ ﺍﺱ " ﺟﺪﯾﺪ ﺩﻭﺭ ﮐﯽ ﻟﻮﻧﮉﯼ " ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ " ﮔﺮﻝ ﻓﺮﯾﻨﮉ "
ﺟﺲ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﺍﺑﻦ ﺁﺩﻡ ﮐﺎ ﺩﻋﻮﯼ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﻮ
ﮔﮭﭩﯿﺎ ﺳﮯ ﮔﻔﭧ ﺍﻭﺭ ﭼﻨﺪ ﺑﺎﺭ ﮐﯽ ﺷﺎﭘﻨﮓ ﮐﮯ ﻋﻮﺽ
"ﺧﺮﯾﺪ " ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ
ﺳﻮﭼﻨﺎ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﭼﺎﮨﯿﺌﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﺑﺴﺎﻧﺎ
ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﮯ ﯾﺎ "ﮔﺮﻝ ﻓﺮﯾﻨﮉ " ﺑﻦ ﮐﺮ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ "ﭨﺎﺋﻢ
ﭘﺎﺱ "
(سخت مگر قابل غور بات)
کاش کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات
کم ازکم 100 لڑکیوں تک یہ بات پہنچانی ھر ایک اپنی ذمہ داری سمجھے
ﮔﺮﻝ ﻓﺮﯾﻨﮉ ﯾﺎ ﺟﺪﯾﺪ ﺩﻭﺭ ﮐﯽ "ﻟﻮﻧﮉﯼ
۔
ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﻗﺪﯾﻢ
ﻣﯿﮟ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﺩﻭ ﺳﭩﯿﭩﺲ ﭼﻠﮯ ﺁ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ :
ﺍﯾﮏ :
ﺑﺎﻋﺰﺕ , ﺧﺎﻧﺪﺍﻧﯽ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻗﺎﺋﻢ
ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﺎﻗﺎﻋﺪﮦ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ
ﺩﻭﺳﺮﯼ :
ﻣﻨﮉﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮑﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ , ﻗﺎﺑﻞ ﺧﺮﯾﺪ ﻭ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﻋﻮﺭﺕ
ﺟﺲ ﮐﻮ " ﻟﻮﻧﮉﯼ " ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ،
ﻟﻮﻧﮉﯼ ﮐﺎ ﺳﭩﯿﭩﺲ ﯾﮧ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺭﯾﭧ ﻟﮕﺎ
ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺧﺮﯾﺪ ﻟﯿﺘﺎ ﻭﮦ ﺍﺳﯽ ﮐﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ
ﺳﺎﺗﮫ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﺑﻐﯿﺮ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﮯ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮ
ﺳﮑﺘﺎ ﺗﮭﺎ , ﺍﺳﮯ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎ ﻗﺎﻧﻮﻧﯽ ﺣﯿﺜﯿﺖ ﺣﺎﺻﻞ ﺗﮭﯽ۔
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﻏﻼﻣﯽ ﮐﮯ ﺗﺼﻮﺭ ﮐﯽ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺷﮑﻨﯽ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ
ﻏﻼﻣﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻟﻮﻧﮉﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﺮﻭﺍ ﺩﯾﺎ
ﻟﯿﮑﻦ
ﺁﺝ ﭘﮭﺮ ﮐﭽﮫ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺑﺎﻋﺰﺕ , ﺧﺎﻧﺪﺍﻧﯽ ﺍﻭﺭ
ﻧﮑﺎﺡ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﯽ ﻣﺎﻟﮑﻦ ﮐﮯ ﻣﺮﺗﺒﮯ ﺳﮯ ﮔﺮﺍ ﮐﺮ
ﻭﮨﯽ ﻟﻮﻧﮉﯼ ﮐﮯ ﺩﺭﺟﮯ ﭘﺮ ﻟﮯ ﺁﺋﯽ ﮨﯿﮟ
،💚جمعہ مبارک💚
طاقت کی ضرورت تب ھوتی ہے جب کچھ برا کرنا ہو ورنہ دنیا میں سب کچھ پانے کہ لئے پیار ہی کافی ہے
عشق ایسا عجیب دریا ہے
جو بنا ساحلوں کے بہتا ہے
اس بھری کائنات کے ہوتے
آدمی کس قدر اکیلا ہے ۔۔۔
امجد اسلام امجد🍃
ہم تھے ہمارے ساتھ کوئی تیسرا نہ تھا
ایسا حسین دن کہیں دیکھا سُنا نہ تھا
آنکھوں میں اُس کی تیر رہے تھے حیا کے رنگ
پلکیں اُٹھا کے میری طرف دیکھتا نہ تھا
کُچھ ایسے اُس کی جِھیل سی آنکھیں تھیں ہر طرف
ہم کو سوائے ڈوبنے کے راستہ نہ تھا
ہاتھوں میں دیر تک کوئی خُوشبو بسی رہی
دروازۂ چمن تھا وہ بندِ قبا نہ تھا
اُس کے تو انگ انگ میں جلنے لگے دِیے
جادُو ہے میرے ہاتھ میں مجھ کو پتا نہ تھا
اُس کے بدن کی لَو سے تھی کمرے میں روشنی
کھڑکی میں چاند طاق میں کوئی دِیا نہ تھا
کل رات وہ نگار ہُوا ایسا مُلتفت
عکسوں کے درمیان کوئی آئنہ نہ تھا
سانسوں میں تھے گلاب تو ہونٹوں پہ چاندنی
ان منظروں سے میں تو کبھی آشنا نہ تھا
( امجد اسلام امجد)
🍃
cellphones k samne khamosh rhye q k dewaron k nahi google k b kaan hote hen ,confirmed,h pakistanies
انکار کی سی لذت اقرار میں۔کہاں
بڑھتا ہے شوق غالب انکی نہیں نہیں سے
(مرزا اسد اللہ خان غالب )
خلا کی وسعتوں میں ہر گھڑی لاکھوں ستارے ٹوٹتے ہیں
اور فنا کا رزق بنتے ہیں
مگر آنکھیں
ہماری آپ کی یہ کم نظر کوتاہ بیں آنکھیں
نہ ان کو دیکھ سکتی ہیں نہ کو جان پاتی ہیں
بس اتنا ہے
کہ کچھ ہونے کا اک بےنام سا اِحساس رہتا ہے
ستاروں سے ہماری جانکاری بس یہیں تک ہے
مگر ایسا بھی ہوتا ہے
فضا میں دفعتاً اک روشنی پھیل جاتی ہے
کوئی ایسا ستارہ ٹوٹتا ہے
جس کے ہونے سے شبِ مہتاب کا اور آسماں کا حُسن قائم تھا
امجد اسلام امجد <3
( میرے بھی ہیں کچھ خواب سے انتخاب )
#حمزہ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain