Damadam.pk
Hslove's posts | Damadam

Hslove's posts:

Hslove
 

کون کسی کو دل میں جگہ دیتا ہے
درخت بھی سوکھے پتے گرا دیتا ہے
واقف ہیں ہم دنیاں کے رواجوں سے
جب دل بھر جائے تو ہر کوئی بھلا دیتا ہے

Hslove
 

جنہیں احساس ہی نہ ہو
ان کے ساتھ گلے کیسے شکوے کیسے

Hslove
 

جو باتیں پی گیا تھا میں
وہ باتیں کھا گئ مجھ کو

Hslove
 

بزم وفا میں اپنی غریبی نا پوچھ
اک درد دِل ہے وہ بھی کسی کا دیا ہوا

Hslove
 

*اکتوبر ہو گیا ختم ، نومبر بھی جانےوالا ہے*
*تیری یادوں کو لے کر پھر دسمبر آنے والا ہے*

Hslove
 

ہم تیرے بعد گریں گے خستہ مکانوں کی طرح
کہیں کھڑکی ،کہیں کنڈی ،کہیں در چھوڑ جائیں گے۔۔!!

Hslove
 

عشق ریشم سے بُنی شال ہے، آہستہ چُھو
ایک دھاگہ جو کُھلے، شال اُدھڑ جاتی ہے
آپ پوشاک اُدھڑنے پہ ہیں گھبرائے ہوئے ؟
صاحب ! عشق میں تو کھال اُدھڑ جاتی ہے

Hslove
 

*زندگی جیسی جلانی تھی جلا دی ہم نے...!!*
*اب دھوئیں پہ بحث کیسی راکھ پہ اعتراض کیسا*

Hslove
 

مانتا ہوں تجھے عشق نہیں مجھ سے لیکن
اس وہم سے اب کون نکالے مجھ کو
سر کی کھائی ہوئی قسموں سے مکرنے والے
تو تو دیتا تھا حدیثوں کے حوالے مجھ کو

Hslove
 

ارے صاحب آکر دیکھ لیجیے
میری ذندگی کی آخری قسط ہے

Hslove
 

یہ کیسا اذن تکلم ہے جس کی بات نہ ہو
سوال کرنے دیا جائے اور جواب نہ ہو.!!
اگر خلوص کی دولت کے گوشوارے بنیں
تو شہر بھر میں کوئی صاحب نصاب نہ ہو.!!
ہرا ہے زخم تمنا تو اشک کیسے تھمیں
بہار میلے میں کیوں شرکت گلاب نہ ہو.!!
ہمیں تو چشمہ حیواں بھی کوئی دکھلائے
تو تجربہ یہ کہے گا، کہیں سراب نہ ہو.!!

Hslove
 

مانتی ہوں کہ تجھے عشق نہیں ھے مجھ سے... !
مگر اس وہم سے اب کون نکالے مجھ کو.....!!
سر کی کھائی ہوئی قسموں سے مکرنے والے...!
تو تو دیتا تھا حدیثوں کے حوالے مجھ کو.....!!

Hslove
 

اندر سے تو کب کے مر چکے ہیں ہم
اے موت تو بھی آجا کہ لوگ ثبوت مانگتے ہیں

Hslove
 

ضُعف تسلیم، مگر جمِّ اسیرانِ جفا
کوئی چارہ تو کرو، شور دُہائی ہی سہی
میں تَہی دست کہاں یاد بھی دے پایا اُسے
وہ تو کچھ دے ہی گیا، رنجِ جدائی ہی سہی

Hslove
 

ﺣُﺠﺮﮦ ﺀ ﭼﺸﻢ ﺗَﻮ ﺍﻭﺭﻭﮞﮐﮯ لیے ﺑﻨﺪ ﮐِﯿﺎ
آﭖ ﺗﻮ ﻣﺎﻟﮏ ﻭ ﻣﺨﺘﺎﺭ ﮨﯿﮟ' ﺁﺋﯿﮟ ۔۔ ﺟﺎﺋﯿﮟ
اﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﺁﺋﮯ ﺗﮭﮯ ﺩﺭﻣﺎﻥِ ﻣَﺤﺒّﺖ ﻟﮯ ﮐﺮ
آﭖ ﺑﮭﯽ ﺁﺋﯿﮟ، کوئی ﺯﺧﻢ ﻟﮕﺎﺋﯿﮟ، ﺟﺎﺋﯿﮟ

Hslove
 

اچھا تو میں اب چلتا ہوں سفرِ آزاد پر
کوئی میرا پوچھے کہہ دینا إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعون

Hslove
 

ہمارے درد کی عمریں دراز کر دی گئیں
ہمارے پاس مسائل کا حل نہیں تھا

Hslove
 

گردش ایام میں اوروں کی طرح سے
تو بھی تو یار میرے ساتھ نہیں ھے
میں تو پڑا ہوا ہوں رحم و کرم پہ وقت کے
تیرے ہاتھ میں زمانہ ھے میرا ہاتھ نہیں ھے

Hslove
 

ڈال کر اپنئ توجہ کی عادت
یک دم جو بدلتے ھیں ستم کرتے ھیں

Hslove
 

میں جانتا ہوں کہ آج ہے اور کل نہیں ہے
سو یہ محبت مِری اُداسی کا حل نہیں ہے
کہا نہیں تھا تِری کمی مار دے گی مجھ کو
کہا تو تھا کوئی تیرا نعم البدل نہیں ہے
تُو زندگی میرے حوصلے کی تو داد دے ناں
تُجھے گزارا ہے اور ماتھے پہ بل نہیں ہے