یہ جو آہ و نالہ و درد ہیں کسی بے وفا کی نشانیاں
یہی میرے دن کے رفیق ہیں یہی میری رات کی رانیاں
احباب سبھی مجھ سے اب شکوہ کناں ہیں
کـہ تم اتنا تڑپتـے ہو تو مر کیوں نہیں جاتـے
ایک ناٹک ہے زندگی جس میں
آہ کی جائے، واہ کی جائے
جب تم ہی میرے مقابل ہو تو فتح کیسی
جاؤ ہم ساری خوشیاں وار گئے، ہم ہار گئے