Damadam.pk
Hussain.shaikh's posts | Damadam

Hussain.shaikh's posts:

Hussain.shaikh
 

اپنی آشفتہ مزاجی پہ ہنسی آتی ہے
دشمنی سنگ سے اور کانچ کا پیکر رکھنا
آس کب دل کو نہیں تھی تیرے آجانے کی
پر نہ ایسی کہ قدم گھر سے نہ باہر رکھنا

Hussain.shaikh
 

دولتِ درد کودنیاسے چھپا کررکھنا
آنکھ میں بوند نہ ہودل میں سمندر رکھنا
کل گئے گزرے زمانے کاخیال آئے گا
آج اتنا بھی نہ راتوں کومنور رکھنا

Hussain.shaikh
 

بستیاں دُور ہُوئی جاتی ہیں رفتہ رفتہ
دم بہ دم آنکھوں سے چُھپتے چلے جاتے ہیں چراغ
بستیاں چاند سِتاروں کی بسانے والو
کُرۂ ارض پہ بُجھتے چلے جاتے ہیں چراغ

Hussain.shaikh
 

Asslam-0-alaikum 12 rabi ul awwal mubarak ho

Hussain.shaikh
 

کام آ سکیں نہ اپنی وفائیں تو کیا کریں
اس بے وفا کو بھول نہ جائیں تو کیا کریں
مجھ کو یہ اعتراف دعاؤں میں ہے اثر
جائیں نہ عرش پر جو دعائیں تو کیا کریں

Hussain.shaikh
 

Shiddat-E-Gham Me Kia Haal Hua Hai Dil Ka
Kahun Kia K Haal Be-Haal Hua Hai Dil Ka
Samete Bhi Nah Simte Abto Hai Ye Kaifyat
Reza Reza Bhi Kia Kamaal Hua Hai Dil Ka

Hussain.shaikh
 

ہم اتنے انمول تو نہیں مگر ہماری قدر کرنا کیونکہ
بارش کے قطرے زمین میں جذب ہونے کے بعد ملا نہیں کرت

Hussain.shaikh
 

جو چل سکو تو کوئی ایسی چال چل جانا
مجھے گماں بھی نہ ہو اور تم بدل جانا
یہ شعلگی ہو بدن کی تو کیا کیا جائے
سو لازمی تھا ترے پیرہن کا جل جانا

Hussain.shaikh
 

ہٹاؤ آئنہ امیدوار ہم بھی ہیں
تمہارے دیکھنے والوں میں یار ہم بھی ہیں
تڑپ کے روح یہ کہتی ہے ہجر جاناں میں
کہ تیرے ساتھ دل بے قرار ہم بھی ہیں

Hussain.shaikh
 

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں
ضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو
اسے آواز دینی ہو اسے واپس بلانا ہو
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں

Hussain.shaikh
 

زندگی کبھی کبھی عجب رنگ دکھلا تی ھے
کبھی یہ ھنسا تی ھے کبھی یہ رلاتی ھے
اک پل میں صدا اپنی سی لگتی ھے
دوسرے لمحے کہیں دور چلی جاتی ھے

Hussain.shaikh
 

دور کہیں سے ایک صدا اب بھی سنائی دیتی ہے
چھوڑ کے جانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا
دیپک برپا ہوا نہیں قہر تمھاری بستی پر
ستم مچانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا

Hussain.shaikh
 
Hussain.shaikh
 

گھر کے ایک دریچے کا جلنا کچھ کچھ رہتا ہے
آگ لگانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا
دیکھو سالم اب تک ہے کمرے والی اک دیوار
اِسے گرانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا

Hussain.shaikh
 

سر سے لے کر پاؤں تک درد کا اب احساس نہیں
چوٹ لگانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا
مدھم سے کچھ منظر جو آنکھیں اب بھی دیکھتی ہیں
تیر چلانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا

Hussain.shaikh
 

پتھر برسانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا
مجھے مٹانے والا کوئی رہ تو نہیں گیا
گھائل بدن میں اب بھی میرے لوہو تھوڑا باقی ہے
پوچھ بہانے والا کوئی رہ تو نہیں گی

Hussain.shaikh
 

خار کا درد بھی جس نے جھیلا نہیں
وہ کیا سمجھے گا ہوتی ہے کیا خود کشی
زندگانی کے ہر اک بیابان سے
دے رہی ہے مجھے اب صدا خود کشی

Hussain.shaikh
 

سوچتا ہوں کہ ہوتی ہے کیا خود کشی
لوگ کرتے ہیں کیونکر بھلا خود کشی
بزدلی کا اسے نام یوں ہی نہ دے
حوصلہ ہے تو کر کے دِکھا خود کشی

Hussain.shaikh
 

ہم اتنے انمول تو نہیں مگر ہماری قدر کرنا کیونکہ
بارش کے قطرے زمین میں جذب ہونے کے بعد ملا نہیں کرتے

Hussain.shaikh
 

آنے والی تھی خزاں میدان خالی کر دیا
کل ہوائے شب نے سارا لان خالی کر دیا
ہم ترے خوابوں کی جنت سے نکل کر آ گئے
دیکھ تیرا قصر عالی شان خالی کر دی