Damadam.pk
Hussain.shaikh's posts | Damadam

Hussain.shaikh's posts:

Hussain.shaikh
 

زخم کو پُر بہار دیکھا ہے
جب سے وہ رہ گزار دیکھا ہے
ایک امید کے سبب میں نے
آپ کو بار بار دیکھا ہے

Hussain.shaikh
 

ہر اک بات پہ مسکراتا ہے جھوٹا
کوئی غم تو ہے جو چھپاتا ہے جھوٹا

Hussain.shaikh
 

تدفین تو ہو ہی جائے گی مرنے کے بعد ! اے درویش
دیکھنا یہ ہے ! اپنے کتنے ہوں گے جنازے کے ساتھ

Hussain.shaikh
 

کہنے دے دل کی بات جرعت آزما ہو کر
درمیاں بیچ بیچ میں اسد ٹوکا نہ کر مجھے

Hussain.shaikh
 

در کی اپنے غلامی پر مجھ کو بحال رکھ
ھے التجاء در غیر کا تو کتا نہ کر مجھے

Hussain.shaikh
 

مجھ کو نہیں معلوم حقیقی عشق کا
انجان بے خبر ہوں اور دیکھا نہ کر مجھے

Hussain.shaikh
 

دیکھ پیارکا اپنے راز تو راز رہنے دے
اکسا کر زمانے میں تو تماشہ نہ کر مجھے

Hussain.shaikh
 

دیکھ بے وفائی کا الزام سر نہ دے میرے
دیکھ عدو کے سامنے تو رسوا نہ کر مجھے

Hussain.shaikh
 

درد کی اپنی قید سے رہا کر مجھے
مر جائوں گا قسم سے جدا نہ کر مجھے
پہلے سے ہوں تنہا سا تنہا جہان میں
ھے خدا کا واسطہ اور اکیلا نہ کر مجھے

Hussain.shaikh
 

آزادی کا دن مبارک تم کو
یہ آزادی میرا پاکستان ہے

Hussain.shaikh
 

دے سلامی اس سبز پرچم کو
جس سے تمھاری شان ہے
سرہمیشہ بلند رکھنا اسکا
جب تک دل میں جان ہے
آزادی کا دن مبارک تم کو
یہ آزادی میرا پاکستان

Hussain.shaikh
 

نہیں مایوس اپنے الله سے
بدل جاتی ہے قسمت دُعا سے

Hussain.shaikh
 

مٹی سے بیل بوٹے کیا خوش نما اگائے
پہنا کے سبز خلعت ان کو جواں بنایا
خوش رنگ اور خوشبو گل پھول ہیں کھلائے
اس خاک کے کھنڈر کو کیا گلستاں بنایا

Hussain.shaikh
 

تعریف اس خدا کی جس نے جہاں بنایا
کیسی زمیں بنائی کیا آسماں بنایا
پاؤں تلے بچھایا کیا خوب فرش خاکی
اور سر پہ لاجوردی اک سائباں بنایا

Hussain.shaikh
 

تمہارے دم سے ہیں میرے لہو میں کھلتے گلاب
مرے وجود کا سارا نظام تم سے ہے
گلی گلی میں جو آوارہ پھر رہا ہوتا
جہان بھر میں وہی نیک نام تم سے ہے

Hussain.shaikh
 

یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے
اے میری ماں مرا سارا مقام تم سے ہے

Hussain.shaikh
 

کہتے ہو کہ بچھڑے کوئی مدت نہیں گزری
لگتا ہے کبھی تم نے کلینڈر نہیں دیکھا

Hussain.shaikh
 

نہیں ھوتا کسی طبیب سے اس مرض کا علاج وصی
عـــشـــق لا عــلاج ھـــــے ، بس پــــرہــیــز کیجیے

Hussain.shaikh
 

گر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ تو میں تمہارا
یا اس پہ مبنی کوئی تأثر کوئی اشارا تو میں تمہارا
غرور پرور انا کا مالک کچھ اس طرح کے ہیں نام میرے
مگر قسم سے جو تم نے اک نام بھی پکارا تو میں تمہارا

Hussain.shaikh
 

سرمئی آنکھوں کے نیچے پھول سے کھلنے لگے
کہتے کہتے کچھ کسی کا سوچنا اچھا لگا
بات تو کچھ بھی نہیں تھیں لیکن اس کا ایک دم
ہاتھ کو ہونٹوں پہ رکھ کر روکنا اچھا لگا