Damadam.pk
Hussain.shaikh's posts | Damadam

Hussain.shaikh's posts:

Hussain.shaikh
 

جو نہ آیا اسے کوئی زنجیر در
ہر صدا پر بلاتی رہی رات بھر
ایک امید سے دل بہلتا رہا
اک تمنا ستاتی رہی رات بھر

Hussain.shaikh
 

آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے
بام مینا سے ماہتاب اترے
دست ساقی میں آفتاب آئے

Hussain.shaikh
 

اس بات کا یقین کر لیں کہ کسی دن آپ اپنی جوابی دعاوں کے لئے خدا کی تعریف اور شکر کریں گے جو ایک بار آپ کے لئے پکارا تھا

Hussain.shaikh
 

کبھی کبھی میں صرف اپنے آپ کو مارنا چاہتا ہوں یہ دیکھنے کے لئے کہ کیا
اقعی میں کوئی پرواہ کرتا ہے۔

Hussain.shaikh
 

دل جو ٹوٹا تو یاد آیا ہمیں
چیز یہ کتنے دیکھ بھال کی تھی

Hussain.shaikh
 

یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا تجھے دیکھ کر

Hussain.shaikh
 

کامیابی حتمی نہیں ہے۔ ناکامی مہلک نہیں ہے: اس قدر کو آگے بڑھانا ہمت ہے۔

Hussain.shaikh
 

زندگی مختصر ہے ، اور ہمیں اس کے ہر لمحے کا احترام کرنا چاہئے

Hussain.shaikh
 

نیا میں ہزار رشتے بناؤ لیکن ایک رشتہ ایسا بناؤ جب ہزاروں آپکے خلاف ہوں تو وہ ایک آپ کے ساتھ ہو

Hussain.shaikh
 

Allah still loves and shows mercy to those who disobey Him, so imagine how much He loves those who obey Him

Hussain.shaikh
 

کہتے ہو کہ بچھڑے کوئی مدت نہیں گزری
لگتا ہے کبھی تم نے کلینڈر نہیں دیکھا

Hussain.shaikh
 

پھرتا ادھر ادھر ہے میسر نہیں سکوں
محبوب کی ہے آج طلب ماہتاب میں
آئی ہے ہاتھ دولتِ زر بھول سب گئے
وہ بات پہلے والی نہیں ہے جناب میں

Hussain.shaikh
 

کہنے لگا محال ہے جینا بھی دوستا
غربت میں کٹ رہے ہیں یہ لمحے عذاب میں
شاید گئے ہو بھول نہج ناپ تول کے
گڑ بڑ لگی ہے آج تمھارے حساب میں

Hussain.shaikh
 

دیکھا ہے پہلی بار اسے جب نقاب میں
ایسے لگا ہے چاند چھپا ہو شباب میں
تھا بے مثال حسن ادائیں کمال تھیں
آیا ہے رات مجھ کو ستانے وہ خواب میں

Hussain.shaikh
 

لکھنا نہیں آتا تو میری جان پڑھا کر
ہو جاے گی تیری مشکل آسان پڑھا کر
پڑھنے کے لئے اگر تجھے کچھ نہ ملے تو
چہروں پے لکھے درد کے عنوان پڑھا کر

Hussain.shaikh
 

میں اگر ملال میں ہوں ملال پہ چھوڑ دے
تُو چمک دمک مجھے میرے حال پہ چھوڑ دے

Hussain.shaikh
 

کون کہتا ہے ترے من کی نہیں ہے قیمت
ایک سوغات ہے، انمول خزانہ ہے مجھے

Hussain.shaikh
 

اُس کی آواز سن لی نغمہ گر
اب یہ سازِ غزال کیا کیجے؟
دل مسلتا ہے پھول کہہ کر جو
اُس کی جانب خیال کیا کیجے

Hussain.shaikh
 

زندگی سے سوال کیا کیجے
حُسن کو پُر ملال کیا کیجے
عشق میں جان تک تو دے دی ہے
اِس سے بڑھ کر کمال کیا کیجے

Hussain.shaikh
 

چاند میں ڈوبتا ہوا ساگر
ایک منظر کے پار دیکھا ہے
موجزن آنکھ تک نہ دیکھ سکی
جو دلِ داغ دار دیکھا ہے