Damadam.pk
Hussain.shaikh's posts | Damadam

Hussain.shaikh's posts:

Jokes image
H  : hussain shaikh - 
Hussain.shaikh
 

قبول کریں کہ آپ ہار گئے ہیں ، لیکن کبھی بھی یہ قبول نہ کریں کہ آپ ناکام ہوگئے ہیں۔

Hussain.shaikh
 

میں چھوڑ کے سیدھے راستوں کو
بھٹکی ہوئی نیکیاں کماؤں
امکان پہ اس قدر یقیں ہے
صحراؤں میں بیج ڈال آؤں

Hussain.shaikh
 

جی چاہتا ہے فلک پہ جاؤں
سورج کو غروب سے بچاؤں
بس میرا چلے جو گردشوں پر
دن کو بھی نہ چاند کو بجھاؤں

Hussain.shaikh
 

لمحات مسرت ہیں تصور سے گریزاں
یاد آئے ہیں جب بھی غم و آلام ہی آئے
تاروں سے سجا لیں گے رہ شہر تمنا
مقدور نہیں صبح چلو شام ہی آئے

Hussain.shaikh
 

ہونٹوں پہ کبھی ان کے مرا نام ہی آئے
آئے تو سہی بر سر الزام ہی آئے
حیران ہیں لب بستہ ہیں دلگیر ہیں غنچے
خوشبو کی زبانی ترا پیغام ہی آئے

Hussain.shaikh
 

دُکھوں میں رول دیتی ہے
دَرد اَنمول دیتی ہے
زہر بھی گھول دیتی ہے
مُحبت چیز ایسی ہے

Hussain.shaikh
 

کَبھی ہَوتی ہے پھُولوں سے
کَبھی بچپن کے جھولوں سے
کَبھی بے اِختیاری میں
کَبھی پکے اُصولوں سے

Hussain.shaikh
 

کَبھی ہوتی ہے اَپنوں سے
کَبھی ہوتی ہے سَپنوں سے
کَبھی اَنجان راہوں سے
کَبھی گُمنام نَاموں سے

Hussain.shaikh
 

جب توڑ دیئے اس نے وہ جذبات کے رشتے
پھر کیسے مراسم میں نبھانے کے لیے جاؤں
دنیا کے دکھانے کو بلا بھیجا ہے اس نے
حد ہے کہ میں اب صرف زمانے کے لیے جاؤں

Hussain.shaikh
 

کیوں رنجشیں اب اور بڑھانے کے لیے جاؤں
کیوں پھر سے میں رسوائی اٹھانے کے لیے جاؤں
رکّھا نہ ذرا جس نے بھرم میری وفا کا
اے دل میں اسے کیسے منانے کے لیے جاؤں

Hussain.shaikh
 

کبھی عرش پر کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در کبھی در بدر
غمِ عاشقی تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے

Hussain.shaikh
 

مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا
وہ جدا ہوئے تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے

Hussain.shaikh
 

کبھی زلف پر کبھی چشم پر
کبھی تیرے حسیں وجود پر
جو پسند تھے میری کتاب میں
وہ شعر سارے بکھر گئے

Hussain.shaikh
 

کبھی نیند میں کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا تجھے دیکھ کر
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کے گزر گئے

Hussain.shaikh
 

کبھی رُک گئے کبھی چل دئیے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے

Hussain.shaikh
 

تمہاری آنکھوں میں چمک میری زندگی کو روشن کرتی ہے۔

Hussain.shaikh
 

آپ کریں گے ہماری ذات پہ تبصرہآپ کب سے اس قبل ہوگئے

Hussain.shaikh
 

جب مالک کی لکھی ہوئی تقدیر غالب آتی ہےتو سب منصوبے اور پلاننگ دھری کی دھری رہ جاتی ہے

Hussain.shaikh
 

جو نہ آیا اسے کوئی زنجیر در
ہر صدا پر بلاتی رہی رات بھر
ایک امید سے دل بہلتا رہا
اک تمنا ستاتی رہی رات بھر