تجھـے لکھوں میں ، دھــڑکن دل کـی
یـا تجھ کو ابـر کـی ، رِم جِھـم لکھوں
کبھی کہہ دوں ، تجھـے میں جـاں اپنی
کبھی تجھ کو ، میں اپنـا محـرم لکھوں
ستـاروں کـی ، عجـب جھلمــل کبھی
پلکـــوں کـی تجھـــے ، شبنــــم لکھوں
کبھـی لکھ دوں تجھــے ، ہـر درد اپنــا
کبھی تجھـے ، ہر زخـم کا مـرہم لکھوں_
تیری نگاہ میں__اڪ رنگِ اجنبیت تھا__!
ڪس اعتبار سے ہم کُھل ڪے گفتگو ڪرتے_
آیتِ وصل پڑھی اور پلایا پانی
اب محبت میں خسارہ نہی۔ ہونے والا
تھوڑا تھوڑا ہی میسر رہے کافی ہے مجھے
وہ میرا سارے کا سارا نہیں ہونے والا
نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں آتی
مگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں
ایک دھوکہ پر قناعت کوئ بزدل ہی کرے
لاکھ دغاؤں سے چھلنی اپنا جگر رکھتے ہیں
تجھ کو اے شخص کبھی زیست کی تنہائی میں!!!!!
یاد آئیں گے ہم عجلت میں گنوائے ہوئے لوگ.....
غصّے میں پہلے بلاک کیا بھی گیا مجھے😒
پھر فیک آئی ڈی سے پڑھا بھی گیا مجھے🙄
یہ لفظوں کی چاشنی ہے اپنی جگہ مگر
وفا کے بغیر ہر محبت فضول ہے
تمہارے بغیر میری آنکھیں ہیں بے وجہ
ہمارے بغیر تیری صورت فضول ہے
ﺗﻢ ﺑﺪﻟﮯ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﺎﮞ ﭘﺮﺍﻧﮯ ﺳﮯ ﺭﮨﮯ.
ﺗﻢ ﺁﻧﮯ ﺳﮯ ﺭﮨﮯ ﺗﻮ __ ﮨﻢ ﺑﻼﻧﮯ ﺳﮯ ﺭﮨﮯ.
🖤🖤
تو نے مجھ سے اور میں نے بدلے میں
جو بھی ملا ہر اک سے بے وفائی کی
ترے بچھڑنے کا وسوسہ بھی عجب بلا ہے
ڈرا ہوا ہوں خدا کی حفظ و امان میں بھی
سنا ہے وہ کسی اور سے محبت کر بیٹھا ہے
یعنی اِدھر کی بات اُدھر کر بیٹھا ہے
تِرا وجود کسی نُور سے بنا ہوا ہے
کہ خاک زادے یوں روشن جبیں نہیں ہوتے🖤
تُو کن جہانوں سے اُترا ہے ماورائے سخن
زمین زاد تو اتنے حسیں نہیں ہوتے
وہ کبھی ملیں وہ کہیں ملیں, وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی
تری انا کو اَچانک لگام پڑ جائے ..
خُدا کرے کہ تجھے مُجھ سے کام پَڑ جائے ..