عشق پر اِنحصار تھوڑی ہے اَِور یہ پہلی بار تھوڑی ہے جیتنا ۔ جیتنا ہی ہے لیکن ہارنا ۔ کوئی ہار تھوڑی ہے آپ کا انتظار تھا ' لیکن آپ کا انتظار تھوڑی ہے پھول چُنتے ہیں ' خواب بُنتے ہیں شاعری کاروبار تھوڑی ہے تجھ سے ہم دل کی بات کرنے لگیں یار ! تُو کوئی یار تھوڑی