قابل دید آنکھیں اور ان آنکھوں سے
خود ہی پامال ہوئے خود ہی تماشا دیکھا
اس کی خوشبو سے معطر ہے میری تنہائی یاد اس کی مجھے تنہا نہیں ہونے دیتی
لے لو واپس یہ آنسو یہ تڑپ اور یہ یادیں نہیں تم میرے تو پھر یہ سزائیں کیسی
ظرف ہو تو غم بھی ایک نعمت ہے خدا کی جو سکون رونے میں ہے وہ مسکرانے میں کہاں
اپنا غم سنانے کو جب نہ ملا کوئی تو رکھ دیا آئینہ سامنے اور خود کو رولا دیا
ناراض ہمیشہ خوشیاں ہی ہوتی ہیں غموں کے اتنے نخرے نہیں ہوتے
غم بنا تو دو لفظوں سے ہے لیکن اس کو بیان کرنے کے لیے ہزار لفظ بھی کم ہیں
کبھی تو ختم ہوں گی یہ اداسیاں یہ تنہائیاں
اک دن تو اچھا ہو گا چار دن کی زندگی میں
راستے جدا بھی ہوں، فرق کچھ نہیں پڑتا..
ایک جیسے ہوتے ہیں، دکھ اداس لوگوں کے..
رشتوں کا نہ ہونا اتنا تکلیف دہ نہیں ہوتا جتنا رشتوں کے ہوتے ہوے احساس کا مر جانا
جن کی سن لو وہی فرشتہ ہے نجانے انسان کہاں رہتے ہیں
غور کیا جب زندگی کے فلسفوں پر بات مٹی سے شروع ہو کر مٹی میں جاملی
کسی کو ناراض کر کے نہیں سوتے کیا پتہ صبح ہم جاگ ہی نہ سکے
Good night
نشان سجدہ سجا کر بہت غرور نہ کر
وہ نیتوں سے نتیجے نکال لیتا ہے۔
بہت عیب ہوں گے ہم میں مگر لیکن کسی سے تعلق مطلب کیلئے نہیں رکھتے
ان کا اٹھنا نہیں ہے حشر سے کم
گھر کی دیوار باپ کا سایا
❤❤
جسے ماں باپ کی بات سمجھ نہیں آتی
اسے زمانہ بہت ’’اچھے طریقے‘‘سے سمجھا لیتا ہے


صبح بخیر بہترین صبح وہی ہوتی ہے جو اللہ کے ذکر سے شروع کی جائے
Goood morning
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain