گاش میں بادشاہ ہوتا نظامے محبت بنادیتا
دو دلو کو توڑ دینے والے کو سزاۓ موت سنا دیتا
اسحاق خان
کاش روح کی جگہ تم ہوتے میرےجسم میں
جب تم چھوڑ کے جاتے تو ہم مر تو جاتے
اسحاق خان
ہم تھے تم تھے کچھ جذبات بھی تو تھے
ارے چھوڑوا کچھ نہیں الفاظ ہی تو تھے
اسحاق خان
کبھی محسوس کیجئے تپش لفظوں کی جناب
لکھے نہیں ہم دردفقط واہ واہ کے واسطے
اسحاق خان
ایک تم اور ایک محبت تمہاری
بس ان دونوں لفظوں میں ہے دنیا ہماری
اسحاق خان
سب دامادم والا دوست کس ہے میرا طرف سے سب دوستوں کو خوبصورت سلام