*شبِ برأت کا حلوہ ؟* *پندرہویں شعبان ( شب برأت ) کو حلوہ بنانے کی رسم کھلی ہوئی بدعت ہے ،* *قرآن و سنت اور سلفِ صالحین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ،* *اور یہ دعویٰ کہ اس دن اور اس تاریخ کو پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام نے دندانِ مبارک شہید ہونے کی وجہ سے حلوہ نوش فرمایا تھا ، تاریخی اعتبار سے قطعاً جھوٹ ہے ،* *کیوں کہ دندانِ مبارک کی شہادت کا وقعہ غزوۂ احد میں پیش آیا تھا ، جو شوال ۳ ھ میں واقع ہوا ، اس کا شعبان کے مہینہ سے کوئی تعلق نہیں ،* *نیز یہ بات کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر حلوہ نوش کیا ہے ، یہ بھی بے دلیل اور بے ثبوت ہے ، دراصل اپنی من گھڑت بات کو لوگوں میں رائج کرنے کے لئے یہ جھوٹا افسانہ گھڑا گیا ہے ، تمام مسلمانوں کو ایسی بدعات ورسومات سے دور رہنے کی ضرورت ہے ،* *(احسن الفتاویٰ ۱؍۳۸۵، فتاویٰ
شب برآت آنےوالی ے: 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 اس مبارک رات میں الله تعالی 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 کی بارگاہ میں ھم سب کے 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 اعمال نامے پیش ھونے ھیں. آج 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 تک میری طرف سے جانے انجانے 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 میں کوئی غلطی، گستاخی، 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 غیبت ھو ئی ھو یا میری کسی 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 بات سے آپ کا دل دکھا ھو تو 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 الله کی رضا کے لئے شب برآت 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻 سے پہلے مجھے معاف کردیں 👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻👏🏻
"حوالہ کتاب" البدایہ والنہایہ 13/216) صرف آپ ہی پڑھ کر آگے نہ بڑھ جائیں بلکہ اوروں کو بھی شریک کریں, یہ صدقہ جاریہ ہوگا, اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہو سکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردہ تحریر ہزاروں لوگوں کے لیے سبق آموز ثابت ہو جزاک اللہ خیرا کثیرا
ابن کثیر روایت کرتے ہیں کہ جب شام، عراق اور حجاز کے علاقوں میں طاعون کی وباء پھیلی جس میں لوگوں کو سخت بخار ہوجاتا اور بیشمار چوپائے اور یہاں تک کہ جنگلی جانور بھی ہلاک ہوگئے اور دودھ اور گوشت کی شدید قلت ہونے لگی اس وباء کے ساتھ تیز گرم ہوائیں اور طوفان بھی آیا اور بیشمار درخت جڑوں سے اکھڑ گئے لوگوں کو ایسے محسوس ہوا کہ جیسے قیامت آگئی ہو اس وبائی بیماری کا مقابلا کرنے کے لیے وقت کے عباسی خلیفہ "المقتدی باامراللہ" نے حکم جاری کیا کہ سب لوگ ایک دوسرے کو نیکی کا حکم کریں اور گناہ سے روکیں، پھر میوزک کے تمام آلات توڑ دیے گئے شراب کی بوتلیں پھینک دی گئیں ریاست میں موجود تمام بدکاروں کو جلاوطن کردیا گیا اور تھوڑے ہی عرصے بعد بیماری ازخود ختم ہوگئی "حوالہ کتاب" البدایہ والنہایہ 13/216)