یادوں کا اک جھونکا آیا ھم سے ملنے برسوں بعد پہلے اتنا رٰوئے نہیں تھے جتنا روٰئے برسوں بعد لمحہ لمحہ گھر اجڑا ھے، مشکل سے احساس ہوا پتھر آئے برسوں پہلے ، شیشے ٹوٹے برسوں بعد آج ہماری خاک پہ دنیا رونے دھونے بیٹھی ھے پھول ہوئے ہیں اتنے سستے جانے کتنے برسوں بعد بھول بھی جاؤ کس نے توڑا، کیسے توڑا کیونکر توڑا ڈھونڈ رھے ھو گلیوں میں کیا ، دل کے ٹکڑے برسوں بعد دستک کی امید لگا کر کب تک یوں ہی آس میں جیتے کل کا وعدہ کرنے والا ، ملنے آیا برسوں بعد.
کسی پر ہمارا حق جب ختم ہو جاتا ہے تو پھر اسے ہر وقت online دیکھنا اور پھر ضبط کی کیفیت میں نڈھال ہو جانا، انتہائی تکلیف دہ عمل ہے۔۔۔ میں Active Status آف کر کے رکھتا ہوں پر اس منحوس Msgs پر پھر بھی سبز بتی جلتی رہتی ہے اور پھر نا چاہتے ہوئے بھی انگلیاں حرکت میں آتی ہیں، خوامخواہ ہر دو منٹ بعد Msgs چیک کرنا۔۔۔ ابھی وہ online ہے۔۔۔ دو منٹ پہلے وہ online تھا ۔۔۔ اب ایک گھنٹہ پہلے online تھا ۔۔۔ آج تو صبح سے online نہیں ہوا ۔۔۔۔ اللّلہ جانے کیا بات ہوئی۔۔۔ کہیں کوئی مسئلہ نہ ہو۔۔۔۔ میں یہ سوچ سوچ کر کڑھتا ہوں پتہ نہیں مجھے ہمیشہ کے لیئے آرام کیوں نہیں آ جاتا کاش سب کچھ بھولنا آسان ہوتا۔۔۔ کاش ۔۔۔۔!!!