ھر دن ھے محبت کا ، ھر رات محبت کی ھم اھل محبت میں ، ھر بات محبت کی سینوں میں اُترتے ھیں ، اِلہام محبت کے آنکھوں سے برستی ھے ، برسات محبت کی ھم درد کے ماروں کا اتنا سا حوالہ ھے تنہائی ھے گھر اپنا ، اور ذات محبت کی دولت کے خداؤں نے دیکھی ھی نہیں شاید دامن میں غریبوں کے ، بہتات محبت کی ان خاک نشینوں سے رونق ھے زمانے کی جو بانٹتے پھرتے ھیں ، خیرات محبت کی ھوتی ھے مکمل یہ ، ایمان بہر صورت کیا جیت محبت کی ، کیا مات محبت کی ھم لوگ اٹھا لیں گے ، ھر بوجھ اذیت کا ھم لوگ سمیٹیں گے ، سوغات محبت کی۔ 💞
جانے کب تک تیری تصویر نگاہوں میں رہی ہو گئی رات تیرے عکس کو تکتے تکتے میں نے پھر تیرے تصور کے کسی لمحے میں تیری تصویر پہ لب رکھ دئیے آہستہ سے! پروین شاکر۔
خیال باندھ کے لاؤں کمال کر ڈالوں تمہاری ذات کو پھر بے مثال کر ڈالوں جو تو پکارے تو پھر مجھ پہ وجد طاری ہو میں پاوں جھوم کے رکھوں دھمال کر ڈالوں ہر ایک شام فلک پر تمہارا غم لکھ دوں یوں دل اتاروں میں دریا کو لال کرڈالوں.. 🥰