Damadam.pk
Kandeel-11's posts | Damadam

Kandeel-11's posts:

وہ سادگی کے رنگ میں مجزوب ایک شخص . . . نکلے کبھی جو گھر سے تو محشر دکھائی دے
K  : وہ سادگی کے رنگ میں مجزوب ایک شخص . . . نکلے کبھی جو گھر سے تو محشر دکھائی - 
Sad Poetry image
K  : تمہیں پتا ہے محبت مرضی سے نہیں ہوتی. . . یہ تو نصیب میں لکھ دی جاتی ہے  - 
Kandeel-11
 

مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا
اسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا
.
اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف
ہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا
.
یقیں نہ آئے تو اک بات پوچھ کر دیکھو
جو ہنس رہا ہے وہ زخموں سے چور نکلے گا
.
اس آستین سے اشکوں کو پوچھنے والے
اس آستین سے خنجر ضرور نکلے گا

Kandeel-11
 

ہم صاحب انا ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے مغرور، بے وفا ہیں، ہمیں تنگ نہ لیجئے
.
.
ہم کون ہیں ؟ کہاں ہیں؟ اسے بھول جائیے جیسے بھی ہیں، جہاں ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے
.
.
بہتر ہے ہم سے دور رہیں صاحب کمال ہم صاحب خطا ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے

Sad Poetry image
K  : کوئی بات خواب و خیال کی جو کرو تو وقت کٹے گا اب٠٠٠ ہمیں موسموں کے مزاج پر - 
Digital Art image
K  🔥 : تا چند جوش عشق میں دل کی حفاظتیں. . . میری بلا سے اب وہ جنونی کہیں رہے. . - 
Beautiful People image
K  🔥 : وہ عجب گھڑی تھی میں جس گھڑی لیا درس نسخۂ عشق کا. . . . کہ کتاب عقل کی طاق - 
Attitude Quotes image
K  : گریز کا نہیں قائل حیات سے لیکن۔۔۔ جو سچ کہوں کہ مجھے موت ناگوار نہیں۔۔۔ یہ - 
ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطرب. . . 
ابھی حیات کا ماحول خوش گوار نہیں. . . 
تمہارے عہد وفا کو میں عہد کیا سمجھوں. . . 
مجھے خود اپنی محبت پہ اعتبار نہیں
K  : ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطرب. . . ابھی حیات کا ماحول خوش گوار نہیں. . - 
Kandeel-11
 

نہ جانے کیا ہے کہ جب بھی میں اس کو دیکھتا ہوں
تو کوئی اور مرے رو بہ رو نکلتا ہے
.
لیے دیئے ہوئے رکھتا ہے خود کو وہ لیکن
جہاں بھی غور سے دیکھو رفو نکلتا ہے
Heart touching poetry

Kandeel-11
 

وہ اور محبت سے مجھے دیکھ رہا ہو
کیا دل کا بھروسا مجھے دھوکا ہی ہوا ہو
.
ہوگا کوئی اس دل سا بھی دیوانہ کہ جس نے
خود آگ لگائی ہو بجھانے بھی چلا ہو
.
اک نیند کا جھونکا شب غم آ تو گیا تھا
اب وہ ترے دامن کی ہوا ہو کہ صبا ہو
.
دل ہے کہ تری یاد سے خالی نہیں رہتا
شاید ہی کبھی میں نے تجھے یاد کیا ہو
.
زیبؔ آج ہے بے کیف سا کیوں چاند نہ جانے
جیسے کوئی ٹوٹا ہوا پیمانہ پڑا ہو

ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے. . . 
عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے. . . 
درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا. . . 
اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
K  : ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے. . . عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی - 
Kandeel-11
 

جب ترے نین مسکراتے ہیں
زیست کے رنج بھول جاتے ہیں
.
کیوں شکن ڈالتے ہو ماتھے پر
بھول کر آ گئے ہیں جاتے ہیں
.
کشتیاں یوں بھی ڈوب جاتی ہیں
ناخدا کس لیے ڈراتے ہیں
.
اک حسیں آنکھ کے اشارے پر
قافلے راہ بھول جاتے ہیں

Kandeel-11
 

عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں
باعث ترک ملاقات بتاتے بھی نہیں
.
منتظر ہیں دم رخصت کہ یہ مر جائے تو جائیں
پھر یہ احسان کہ ہم چھوڑ کے جاتے بھی نہیں
.
کیا کہا پھر تو کہو ہم نہیں سنتے تیری
نہیں سنتے تو ہم ایسوں کو سناتے بھی نہیں
.
خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں
.
مجھ سے لاغر تری آنکھوں میں کھٹکتے تو رہے
تجھ سے نازک مری نظروں میں سماتے بھی نہیں
.
دیکھتے ہی مجھے محفل میں یہ ارشاد ہوا
کون بیٹھا ہے اسے لوگ اٹھاتے بھی نہیں
.
زیست سے تنگ ہو اے داغؔ تو جیتے کیوں ہو
جان پیاری بھی نہیں جان سے جاتے بھی نہیں

Life Advice image
K  : وفا کریں گے نباہیں گے بات مانیں گے. . . تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا - 
Beautiful People image
K  : “اس کو دیکھا تو مصوّر سے میرا ربط بڑھا. . . . میں نے اس شخص میں قدرت کے - 
ہمارے بعد بھی شامیں حسیں بہت ہوں گی. . .  ہمارے بعد مگر دل نہیں لگے گا تیرا
K  : ہمارے بعد بھی شامیں حسیں بہت ہوں گی. . . ہمارے بعد مگر دل نہیں لگے گا تیرا - 
Beautiful People image
K  : یہی آن تھی مری زندگی لگی آگ دل میں تو اف نہ کی. . . جو جہاں میں کوئی نہ کر - 
Kandeel-11
 

بے خیالی میں یوں ہی بس اک ارادہ کر لیا
اپنے دل کے شوق کو حد سے زیادہ کر لیا
.
جانتے تھے دونوں ہم اس کو نبھا سکتے نہیں
اس نے وعدہ کر لیا میں نے بھی وعدہ کر لیا
.
غیر سے نفرت جو پا لی خرچ خود پر ہو گئی
جتنے ہم تھے ہم نے خود کو اس سے آدھا کر لیا
.
شام کے رنگوں میں رکھ کر صاف پانی کا گلاس
آب سادہ کو حریف رنگ بادہ کر لیا
.
ہجرتوں کا خوف تھا یا پر کشش کہنہ مقام
کیا تھا جس کو ہم نے خود دیوار جادہ کر لیا
.
ایک ایسا شخص بنتا جا رہا ہوں میں منیرؔ
جس نے خود پر بند حسن و جام و بادہ کر لیا

Kandeel-11
 

اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ تو میں تمہارا
.
یا اس پہ مبنی کوئی تأثر کوئی اشارا تو میں تمہارا
.
غرور پرور انا کا مالک کچھ اس طرح کے ہیں نام میرے
.
مگر قسم سے جو تم نے اک نام بھی پکارا تو میں تمہارا
.
تم اپنی شرطوں پہ کھیل کھیلو میں جیسے چاہے لگاؤں بازی
.
اگر میں جیتا تو تم ہو میرے اگر میں ہارا تو میں تمہارا
.
تمہارا عاشق تمہارا مخلص تمہارا ساتھی تمہارا اپنا
.
رہا نہ ان میں سے کوئی دنیا میں جب تمہارا تو میں تمہارا
.
یہ کس پہ تعویذ کر رہے ہو یہ کس کو پانے کے ہیں وظیفے
.
تمام چھوڑو بس ایک کر لو جو استخارہ تو میں تمہارا