یہ رکھ رکھاؤ محبت سکھا گئی اس کو
وہ روٹھ کر بھی مجھے مسکرا کے ملتا ہے
.
کچھ اس قدر بھی تو آساں نہیں ہے عشق تیرا
یہ زہر دل میں اتر کے ہی راس آتا ہے
.
میں تجھ کو پا کے بھی کھویا ہوا سا رہتا ہوں
کبھی کبھی تو مجھے تو نے ٹھیک سمجھا ہے
.
مجھے خبر ہے کہ کیا ہے جدائیوں کا عذاب
کہ میں نے شاخ سے گل کوبچھڑتے دیکھا ہے
.
میں مسکرا بھی پڑا ہوں تو کیوں خفا ہیں یہ لوگ
کہ پھول ٹوٹی ہو ئی قبر پر بھی کھلتا ہے
.
اسے گنوا کے میں زندہ ہوں اس طرح محسن
کہ جیسے تیز ہوا میں چراغ جلتا ہے
ایک احساس تیرے دل میں جگانے کے لیے
.
.
.
بات کرتے ہوۓ مر جاٸیں تو کیسا ہو گا ؟
AK
میں سمجھتی ہی نہیں تمہیں مد مقابل اپنا
۔
۔
۔
۔
۔۔۔ تم فضول میں بنے پھرتے ہو مخالف میرے
انکے دل میں مکاں ڈھونڈتا ہوں
شکار ہوں، ناوکِ مژگاں ڈھونڈتا ہوں
.
.
میں کیا ڈھونڈتا ہوں، کہاں ڈھونڈتا ہوں
فانی دنیا میں حسنِ جاوداں ڈھونڈتا ہوں
.
.
دل کے بند دروازوں میں کبھی
کھلا ہو کوئی آستاں ڈھونڈتا ہوں
.
.
میرے لیے بھی انکے دل میں شاید
بسا ہو کوئی ارماں ڈھونڈتا ہوں
.
.
تنہائی میں بس یہی تو اک سہارہ تھا
کھو گیا کہاں غمِ جاناں ڈھونڈتا ہوں
Good night
زندگی آئینہ ہے، آئینہ آرائی ہے
.
.
.
.
اجنبی بھی ہے وہی جس سے شناسائی ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain