تمہیں پانے کی خواہش میں ہوا احساس یہ مجھ کو ۔ مقدر آزمانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے ۔ جسے منت مرادوں سے بڑی مشکل سے پایا ہو ۔ اسے دل سے بھلانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے ۔ کہ جس دل کی زمیں برسوں سے بنجر ہو تو پھر اس پر ۔ نئی چاہت اگانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
تیر ملنا، بچھڑ جانا، بچھڑ کر پھر سے مل جانا ۔ ہمیشہ کی جدائی کا اشارہ ہو بھی سکتا ہے ۔ نہ یہ سمجھو کہ تم آخری میری محبت ہو ۔ محبت جرم ہے ہم سے دوبارہ ہو بھی سکتا ہے
ایک مسئلہ ہے جس کا حل تلاش کرنا ہے . مجھے تیرے ساتھ اپنا کل تلاش کرنا ہے . سنا ہے ہر روز قبولیت کا ایک لمحہ ہوتا ہے . دعا سوچ رکھی ہے بس وہ پل تلاش کرنا ہے۔
یہ میرا فن ہے محبت وصول کی ورنہ . ۔ ہر ایک ہاتھ میں پتھر بھی تھا انگارا بھی ۔ اب اس سے کم پہ قناعت ہو کیا، رقیبوں کو ۔ ۔ بتا رہی ہوں وہ میرا بھی ہے______ تمہارا بھی
محبت تاریک جنگل کی طرح ہوتی ہے ایک بار اس کے اندر چلے جاؤ پھر یہ باہر آنے نہیں دیتی۔ باہر آ بھی جاؤ تو آنکھیں جنگل کی تاریکی کی اتنی عادی ہو جاتی ہیں کہ روشنی میں کچھ بھی نہیں دیکھ سکتیں وہ بھی نہیں جو بالکل صاف واضح اور روشن ہوتا ہے۔