ہوائیں سرد ھو جائیں. یا لہجے برف ھو جائیں. ہم اُس کی یاد کی چادر کو_ خود پہ تان لیتے ہیں. سُنو_ درویش لوگوں کی کوئی دنیا نہیں ھوتی_ ملے جو خاک رستے میں ۔۔۔. اُسی کو چھان لیتے ہیں.. اگر وہ روٹھ جائے تو ہماری جاں نکلتی ھے_ یہ سانسیں جاری رکھنے کو . ہم اُس کی مان لیتے ھیں
آ مرے زود فراموش! دکھا دوں تجھ کو. نقش ہیں دل پہ وہ باتیں جو تجھے یاد نہیں. . . مختصر ہے مِری ہستی کی حقیقت یہ جگرؔ. مُجھ میں آباد ہیں سب میں کہیں آباد نہیں
اُن کی صحبت میں گئے.سنبھلے، دوبارہ ٹوٹے. . ہم کسی شخص کو. دے دے کے سہارا ٹوٹے.. ۔ ۔ ۔ یہ عجب رسم ہے .بالکل نہ سمجھ آئی ہمیں.. پیار بھی ہم ہی کریں ، دل بھی ہمارا ٹوٹے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain