رات چپکے سے دسمبر نے یہ سر گوشی کی
پھر سے اک بار رلادوں تجھے جاتے جاتے
ٹھوکر لگی تو خود کو سنبھالا ہے آپ ہی
ہم نے کبھی کسی کا سہارا نہیں لیا
اُمیدِ عشق باندھ لی اک ایسے شخص سے
جس نے کبھی بھی نام ہمارا نہیں لیا
عمر نوناری
گزشتہ رات تیری یاد بھی نہیں آئی
اس برس کا یہ میرا آخری خسارہ تھا
عثمان گکھڑ
ہم بھی باندھیں گے تیرے عشق میں احرامِ جنوں
ہم بھی دیکھیں گے تماشہ تیری لیلائی کا
بیدم شاہ وارثی
بن بلاۓ آ جاتا ہے سوال نہیں کرتا
کیوں تیرا خیال میرا خیال نہیں کرتا
ہوا کے دوش پہ سندیس بھیجنے والے!
اداس ہیں تجھے پردیس بھیجنے والے
خواب خواب آنکھیں ہوں
اور دِن نِکل آئے
کِس قدر اذیّت ہے!!
شوزب حکیم
ایک تولہ وصل تو ممکن نہیں
ایک رتی پہ گزارہ کیجیے 😌
دیکھیے وہ آن لائن ہے
سبز بتی پہ گزارہ کیجیے 🔥
جس کو دیکھو کال یا تصویر کے چکر میں ھے
عشق بھی تعویذ والے پیر کے چکر میں ھے
ہوش میں مجنوں ملے گا جھنگ کے بازار میں
چھوڑ کر لیلیٰ کو اب وہ ہیر کے چکر میں ھے
سُنو
جب خُوشبوئیں اعلان کرتی ہیں
کسی کے لوٹ آنے کا
تو پھر لفظوں میں کیسے لکھ سکیں گے
اس کی آمد کی کہانی کو
وفا کی حکمرانی کو
سُنو، تم بھی ذرا دیکھو
محّبت کی دُعائیں مانگتی شب نے
نئے اِک سُرخرو دن کے سُہانے خواب
دیکھے ہیں
یہ کیسا خُوشنما احساس ہے
آئندہ برسوں میں
ہر اِک موسم ، ہر اک دن کی دھنک
کرنوں کو
ہم اِک ساتھ برتیں گے
سُنو، یہ خُوشبوئیں اعلان کرتی ہیں
انسان کے کردار کی دو منزلیں ہیں۔____
دل میں اتر جانا
"یا"
دل سے"اتر جانا"____
اور پھر مُحبت اِسے بھی تو کہتے ہیں___
کسی کے نام پہ سب لِکھنا___
مگر اُس کا نام نہ لِکھنا_____
" روزانہ نہ سہی مگر کبھی کبھی ہی ،
وہ شخص مُجھے سوچتا تو ہوگا؟ ۔ "
۔۔۔ہم سے شکایتیں بجا ہم کو بھی ہے مگر گلہ
پہلے سے ہم نہیں اگر پہلے سے آپ بھی نہیں۔۔۔
۔۔۔۔نظیر صدیقی۔۔۔۔❤
ایرے غیرے کو ٹھہرنے کی اجازت نہیں دی۔
دل کو دل رکھا ہے ، بازار نہیں ہونے دیا ۔۔۔🔥
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain