وہی بے ربط یارانے ، وہی فنکاریاں اُس کی؛ بڑا بے چین کرتی ہیں ، تعلق داریاں اُس کی.!! "محبت" کر کے بھی اس نے بدلی نہیں عادت؛ نہ رنجشیں اچھی اُس کی،نہ ہی یاریاں اُس کی.!! کہاں تک ساتھ چل سکتے تھے ، ہم کہانی میں؛ ادھر میری جنوں خیزی،اُدھر بیزاریاں اُس کی.!!
اَیسا کوئی بِھی شَخص، دل کا مَکیں نَہ ہو جَو ہَر جگہ پہ ہوتے ہُوئے بھی کَہیں نَہ ہو. حَسرت سے سَوچتے ہیں تُجھے دیکھ کر یہ ہم بَندہ وَفـا پَرَست ہو, چـاھے حَسِیـں نَہ ہو.
غم زیادہ ہیں سو اک اور جنم لوں گا میں ایک چکّر میں یہ سامان کہاں جائے گا جس طرح پیار سے وہ دیکھ رہا ہے مجھ کو میرا دُنیا کی طرف دھیان کہاں جائے گا تذکیراظہر