بات کرتے ہیں تو اوقات بتا دیتے ہیں لوگ کردار سے اب ذات بتا دیتے ہیں وہ اشارے سے ہمیں کہتے ہیں پرچہ تو دکھا ھم بھی سادہ ہیں سوالات بتا دیتے ہیں بات اوروں کی اگر ہو تو ہیں نقاد مگر لوگ بس اپنے کمالات بتا دیتے ہیں جن کو توہینِ محبت کا بھی ادراک نہیں ھم اُنھیں عزتِ سادات بتا دیتے ہیں جب کوئی کہتا ھے سب دل کی کہانی کہہ دو ھم بھی فنکار ہیں حالات بتا دیتے ہیں یہ سیاست کے جو مہرے ہیں انھیں خوف نہیں دن کبھی نکلے تو یہ رات بتا دیتے ہیں ھم بھی بچے ہی سدا رہتے تو اچھا تھا بتول! کتنے اچھے ہیں جو ہر بات بتا دیتے ہیں فاخرہ بتول