کیسے عجیب لوگ تھے جِن کے یہ مشغلے رہے میرے بھی ساتھ ساتھ تھے، غیر سے بھی مِلے رہے تُو بھی نہ مِل سکا ہمیں، عُمر بھی رائگاں گئی تجھ سے تو خیر عِشق تھا، خود سے بڑے گِلے رہے دیکھ لے! دلِ نامُراد تیرا گواہ بن گیا ورنہ میرے خلاف تو میرے ہی فیصلے رہے تجھ سے مِلے بچھڑ گئے، تجھ سے بچھڑ کے مِل گئے ایسی بھی قُربتیں رہیں، ایسے بھی فاصلے رہے By khankheshki
اس طرح نہیں کرتـــے،رابطـہ تـًو رکھتے ہیں تھوڑا ملنے جلنے کا سلسـہ تو رکھتے ہیں منزلیں بلند ہوں، تو مشکلیٓں بھی آتی ہیں مشکلوں سے لڑنے کا،حوصلہ تو رکھتے ہیں جو تُمہارے اپنے ہوں تم سے پیار کرتے ہوں ان کا حال کیسا ہے٫ کچھ پتہ تو رکھتے ہیں
وہ بُلائیں تو کیا تماشا ھو ھم نہ جائیں تو کیا تماشا ھو یہ کِناروں سے کھیلنے والے ڈُوب جائیں تو کیا تماشا ھو بندہ پرور جو ھم پہ گزری ھے ھم بتائیں تو کیا تماشا ھو آج ھم بھی تیری وفاؤں پر مُسکرائیں تو کیا تماشا ھو تیری صُورت جو اِتفاق سے ھم بُھول جائیں تو کیا تماشا ھو۔ وقت کی چند ساعتیں ، ساغر لوٹ آئیں تو کیا تماشا ھو 🌺"ساغر صدیقی"🌺
تَو کیا ہوا جو آپ کے شمار میں نہیں رہا میں مختلف سا شخص تھا ہزار میں نہیں رہا یقین مانیے کہ جب سے آپ میرے ہو گئے تَو یہ ہوا کہ ذائقہ انار میں نہیں رہا فقط یہ آپ کا گلہ نہیں ہے میرے محترم ہمارے ساتھ جو رہا قرار میں نہیں رہا مجھے بھی عشق ہو دعائیں مانگتا تھا اور پھر میں دائرے میں آ گیا قطار میں نہیں رہا وہ سوکھ کر بتا مجھے خزاں سے کیا گلہ کرے درخت جو ہرا بھرا بہار میں نہیں رہا کبھی تو تِیس کو خوشی خوشی سے یہ بتاؤں گا میں اِس مہینے دیکھ ماں ادھار میں نہیں رہا شراب میں سرور کی تجھے سمجھ نہ آئے گی کہ تُو کسی کی آنکھ کے خمار میں نہیں رہا کسی کے روٹھنے سے رنگ زرد پڑ گیا مِرا وگرنا دو گھڑی بھی میں بخار میں نہیں رہا ستارہ ہو یا اشک ہو یہ طے شدہ سی بات ہے وہ ٹوٹ کر گرے گا جو مدار میں نہیں رہا