رات کی آغوش میں آجائے اگر خیال ان کا صبح بستر سے بھی پھولوں کی مہک آتی ہے
اتنا نہ یاد آیا کرو کہ رات بھر سو نہ سکے صبح کو سرخ آنکھیں دیکھ کر لوگ ہزار سوال کرتے ہیں
دل کا کیا ہے یہ تو تیری یادوں کے سہارے جی لے گا بات تو آنکھوں کی ہے جو تڑپتی ہیں تیرے دیدار کی خاطر
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کو آپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا دیکھا اس بیماری دل نے آخر کام تمام کیا
پھولوں سے کہو آج سنبھالے زرا دامن اپنا ،، آئے گی وہ گلشن میں کھلی چھوڑ کے زلفیں اپنی ،
مانگو کیا خدا سے تجھے مانگنے کے بعد ۔۔۔۔�� اب تو بس خدا سے ایک ہی دعا ہے زندگی بھر رہے تیرا میرا ساتھ
کہتے ہیں ہر بات سب کو بتائی نہیی جاتی۔ اپنوں کو بھی کچھ باتیں سنائی نہیی جاتی۔ پر دوست تم میرے دل کا آئینہ ہو جانی۔ اور آئینے سے تو کوئی بات چھپائی نہیی جاتی۔
تقدیر نے چاہا تقدیر نے بتایا۔ تقدیر نے تم اور ہم کو ملایا۔ خوش نصیب تھے وہ پل یا ہم۔ جب آپ جیسا انمول دوست اس زندگی میں آیا۔
آنکھیں تو کوئی چیز نہیں شہر وفا میں ❤ ��تم آؤ تو ہم دل بھی سر راہ بچھا دیں��
اس کو دیکھ لیتی تھی تو بھوک مٹ جاتی تھی ۔ میری آنکھوں کا رزق تھا میرے یار کا چہرہ ����
،ہاے آداب محبت کے تقاضے ساغر۔ بس زرا سے لب ،ہلے اور شکایات نے دم توڑ دیا۔
فرصت میں یاد کرنا ہو تو کبھی مت کرنا ۔۔۔ میں تنہا ضرور ہوں مگر فضول نہیں ۔۔ ☝����☝
زلت کی بارش میں مت بھیگ اے ناداں عزت سے قطرہ بھی ملے تو بہت ہیں
تمہارے قرب کی لزّت ، میرے دِل میں اُتر کر یوں ، مجھے مدہوش کرتی ہے ، کہ جیسے سرد اور میٹھی ، ہوا کا دلنشیں جھونکا ، جھلستی دھوپ میں گزرے۔۔۔
سر سے لے کر پاؤں تک ساری کہانی یاد ہے آج بھی وہ شخص مجھ کو منہ زبانی یاد ہے
مجھے بھی یاد رکھنا جب لکھو تاریخ وفا غالب کہ میں نے بھی لٹایا ہے کسی کی محبت میں سکون اپنا

لے لو واپس یہ آنسو یہ تڑپ اور یہ یادیں نہیں تم میرے تو پھر یہ سزائیں کیسی
صبح بخیر اے اللہ جو زندگی گزر گئی اس پر تیرا شکر ادا کرتے ہیں جو زندگی رہ گئی اس پر تیری رحمت کے طالبگار ہیں ہم پر اپنی رحمت کے دروازے کھول دے آمین
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain